گھٹنوں پر بال چھونے پر خاتون کی چوٹی کاٹنے والا حجام مجرم قرار

12 ستمبر 2019
یہ واقعہ جنوری میں پیش آیا اور عدالتی فیصلہ اب سنایا گیا — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ واقعہ جنوری میں پیش آیا اور عدالتی فیصلہ اب سنایا گیا — شٹر اسٹاک فوٹو

ہانگ کانگ میں ایک شخص کو ایک خاتون کے بالوں کی چوٹی کاٹنے پر مجرم قرار دیا گیا ہے۔

ساﺅتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق 65 سالہ ایلن یو کام لیون حجام ہے اور اسے ہارنگ کانگ کی ایسٹرن مجسٹریٹس کورٹ نے گزشتہ دنوں مجرم قرار دیا کیونکہ یہ حملہ جسمانی طور پر نقصان پہنچانے کی کوشش قرار پایا۔

یہ واقعہ رواں سال 13 جنوری کو بس میں سفر کے دوران پیش آیا تھا اور اس کی وجہ 25 سالہ خاتون تنگ وائی لام کے بالوں کا ایلن یوکام کے گھٹنوں کو چھونا تھا۔

یہ خاتون بس میں مجرم کے آگے بیٹھی ہوئی تھیں اور سفر کے دوران سوگئی تھیں۔

رپورٹ کے مطابق ایلن یو کام کا عدالت میں کہنا تھا کہ خاتون نے اس وقت کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا، جب اس نے بتانے کی کوشش کی کہ اس کے بالوں کی چوٹی اس کے گھٹنوں پر موجود ہے۔

مجرم نے دعویٰ کیا کہ اضطرابی طور پر اس نے حجام کے کام میں استعمال ہونے والی قینچی نکالی اور بالوں کی چوٹی کو جزوی طور پر کاٹ دیا۔

جب یہ واقعہ پیش آیا تھا تو ساﺅتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے اپنی ایک اور رپورٹ میں بتایا تھا کہ بس میں موجود دیگر افراد نے خاتون کو اٹھایا اور جب اسے احساس ہوا کہ بالوں کو کاٹ دیا گیا ہے تو وہ مشتعل اور رونے لگی۔

جب خاتون نے حجام سے پوچھا کہ اس نے ایسا کیوں کیا تو اس کا جواب تھا 'تمہارے بال میرے راستے میں آرہے تھے'۔

پھر جب ایلن لیو کام نے بس سے نکلنے کی کوشش کی تو مسافروں نے اسے روکا اور بعد میں پولیس نے اسے حراست میں لے لیا۔

بس کمپنی کے ترجمان کے مطابق اس واقعے کے وقت بس میں سو مسافر موجود تھے اور بعد میں ایلن لیو کام نے جسمانی طور پر نقصان پہنچانے کے الزام کو مسترد کیا مگر یہ بھی تسلیم کیا کہ اس نے خاتون کے بال کاٹے تھے، مگر اب اس کے خلاف عدالتی فیصلہ آنے پر پوزیشن تبدیل ہوگئی ہے۔

دی اسٹینڈرڈ کی رپورٹ کے مطابق حالیہ سماعت میں مجرم نے کہا 'مجھے اس واقعے پر بہت پچھتاوا ہے، میں جانتا ہوں کہ میں نے غلط کام کیا'۔

ججز کی جانب سے ایلن لیو کام کو جیل بھیجنے کا انتباہ بھی کیا گیا تھا مگر اس نے عدالتی سماعت کے دوران اپنی نمائندگی کے لیے کسی وکیل کی خدمات حاصل نہیں کیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں