افغان، امریکی فوج نے طالبان کے 2 'خودساختہ گورنر' ہلاک کردیے

اپ ڈیٹ 16 ستمبر 2019
آپریشن کا مقصد افغان فورسز پر طالبان کے حملے کے منصوبے کو ناکام بنانا تھا— فائل فوٹو: رائٹرز
آپریشن کا مقصد افغان فورسز پر طالبان کے حملے کے منصوبے کو ناکام بنانا تھا— فائل فوٹو: رائٹرز

کابل: امریکا کے فضائی حملے کی مدد سے افغان سیکیورٹی فورسز نے طالبان کے 2 صوبائی 'خودساختہ گورنر' ہلاک کردیے۔

واضح رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کی معطلی کے بعد دونوں جانب سے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کابل کے سینئر سیکیورٹی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ہفتے کی رات ہونے والے آپریشن کا مقصد افغان فورسز پر طالبان کے حملے کے منصوبے کو ناکام بنانا تھا۔

علاوہ ازیں وزارت دفاع نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ طالبان پکتیکا صوبے کے جنوبی علاقے میں مشترکہ زمینی و فضائی آپریشن کے دوران تقریباً 85 جنگجو ہلاک ہوئے۔

مزید پڑھیں: پاک-افغان سرحد کے قریب فائرنگ کے 2 واقعات، پاک فوج کے 4 جوان شہید

تاہم طالبان کی جانب سے یہ اعداد و شمار مسترد کردیے گئے تھے اور کہا گیا کہ ان کے 7 جنگجو ہلاک ہوئے اور 77 زخمی ہوئے جبکہ سیکیورٹی فورسز کے 20 اہلکار ہلاک ہوئے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ 'دیگر دعوے بے بنیاد ہیں'۔

ادھر مقامی حکام کا کہنا تھا کہ شمالی صوبے سمنگان میں مسلح گروہ اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپ میں ہوا، جہاں ضلع درہ صوف پائیں میں فضائی حملے کے دوران طالبان کے شیڈو (خود ساختہ) صوبائی گورنر مولوی نورالدین کو دیگر 4 جنگجوؤں سمیت ہلاک کردیا گیا تھا۔

طالبان، جنہوں نے افغان حکومت سے علیحدہ متوازی صوبائی گورننس نظام قائم کیا ہوا ہے، انہوں نے گورنر کی ہلاکت کی تردید کی تھی اور ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا تھا کہ 'نورالدین زندہ ہیں'۔

ایک علیحدہ واقعے میں مغربی صوبے فراہ کے ضلع انار درہ میں افغانستان اور غیر ملکی سیکیورٹی فورسز کے مشترکہ آپریشن کے دوران صوبائی گورنر ملا سید عظیم ہلاک ہوگئے۔

صوبائی پولیس ترجمان محب اللہ محب کا کہنا تھا کہ 'سید عظیم کو دیگر 34 جنگجوؤں کے ہمراہ انار درہ میں ہلاک کیا گیا'۔

علاوہ ازیں کابل میں سینئر سیکیورٹی حکام کا کہنا تھا کہ داعش اور طالبان کے جنگجوؤں کے حملوں کو روکنے کے لیے آپریشن کا آغاز کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک-افغان سرحد پر فائرنگ کے خلاف دفترخارجہ کا افغانستان سے احتجاج

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے طالبان کے ساتھ امریکی فوجیوں کے افغانستان کے انخلا سے متعلق مذاکرات کو منسوخ کرنے کے اعلان کے بعد سے جھڑپوں میں اضافہ ہوا۔

طالبان جو زیادہ تر افغانستان کی زمین پر کنٹرول رکھتے ہیں افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کا انخلا چاہتے ہیں۔

خیال رہے کہ افغانستان میں تقریباً 14 ہزار امریکی فوجی موجود ہیں جو نیٹو کی قیادت میں رزولٹ سپورٹ مشن کے تحت افغان فورسز کی تربیت کر رہے ہیں جبکہ ان کی جانب سے بغاوت کے خلاف آپریشنز بھی کیے جارہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں