پاک-افغان سرحد پر فائرنگ کے خلاف دفترخارجہ کا افغانستان سے احتجاج

اپ ڈیٹ 15 ستمبر 2019
پاکستان اس سے قبل بھی افغان حکومت سے احتجاج کرچکا ہے—فائل فوٹو:سہیل یوسف
پاکستان اس سے قبل بھی افغان حکومت سے احتجاج کرچکا ہے—فائل فوٹو:سہیل یوسف

پاک-افغان سرحد کے قریب باڑ لگانے کے دوران فائرنگ سے فوجیوں کی شہادت پر دفترخارجہ میں افغان ناظم الامور کو طلب کر شدید احتجاج کیا گیا۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق ‘افغان ناظم الامور کو دفترخارجہ طلب کیا گیا تھا’، جہاں پاک-افغان سرحد پر باڑ کی تکمیل میں مصروف پاکستان فوج کے جوانوں پر فائرنگ کے واقعے پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

واضح سرحد پر بلااشتعال فائرنگ سے تین پاکستانی فوجی شہید اور ایک شدید زخمی ہوگیا تھا۔

مزید پڑھیں:پاک-افغان سرحد کے قریب فائرنگ کے 2 واقعات، پاک فوج کے 4 جوان شہید

دفترخارجہ کے مطابق احتجاج کے دوران واضح کیا گیا کہ افغانستان اپنی طرف سرحد سے ملحق علاقوں کو محفوظ بنانے کا ذمہ دار ہے جس پر کئی مرتبہ باہمی اتفاق کیا گیا تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان نے افغان حکومت سے ایک مرتبہ پھر سرحد کو محفوظ بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا اور حساس علاقوں سمیت ان کے علاقوں میں دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری تعاون کی سطح کو برقرار رکھنے پر زور دیا۔

خیال رہے کہ پاک-افغان سرحد کے قریب دہشت گردوں کی جانب سے فائرنگ کے دو واقعات میں پاک فوج کے 4 جوان شہید اور ایک شدید زخمی ہو گیا تھا جبکہ جوابی کارروائی میں 2شدت پسند بھی مارے گئے تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بتایا تھا کہ شمالی وزیرستان میں گزشتہ رات اسپن وام کے علاقے اباخیل میں سیکیورٹی فورسز معمول کی گشت پر تھیں کہ شدت پسندوں نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں بلتستان سے تعلق رکھنے والے 23سالہ سپاہی اختر حسین نے جام شہادت نوش کیا۔

اس موقع پر پاک فوج کے جوانوں نے بھی بھرپور جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں دو شرپسند مارے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم کا طور خم بارڈر کا دورہ آخری لمحات میں ملتوی

آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کا دوسرا واقعہ دیرمیں پیش آیا تھا جہاں پاک-افغان سرحد پر باڑ لگانے کے کام میں مصروف پاک فوج کے جوانوں پر دہشت گردوں نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 3 اہلکار شہید اور ایک شدید زخمی ہو گیا تھا۔

دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے جوانوں میں ضلع خیبر کے رہائشی 28سالہ لانس نائیک سید امین آفریدی، مانسہرہ سے تعلق رکھنے والے 31سالہ لانس نائیک محمد شعیب سواتی اور نوشہرہ کے رہائشی 22 سالہ سپاہی کاشف علی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ سرحد پر باڑ لگانے کے دوران افغانستان میں موجود دہشت گردوں کی جانب سے متعدد مرتبہ پاک فوج پر حملے کیے جا چکے ہیں جس کے نتیجے میں کئی جوان شہید بھی ہوچکے ہیں۔

رواں برس جولائی میں شمالی وزیرِستان میں پاک-افغان سرحد پر اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں پر افغانستان کے سرحدی علاقے سے حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 6 جوان شہید ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں