بھارت میں 8 فلیٹس خریدنے پر عدنان سمیع پر جرمانہ عائد

اپ ڈیٹ 17 ستمبر 2019
عدنان سمیع نے خود پر لگے الزامات کی وضاحت بھی کردی —فوٹو/ اسکرین شاٹ
عدنان سمیع نے خود پر لگے الزامات کی وضاحت بھی کردی —فوٹو/ اسکرین شاٹ

گلوکار عدنان سمیع خان پر بھارتی شہر ممبئی میں 8 فلیٹس خریدنے کے باعث بھاری جرمانہ عائد کردیا گیا۔

عدنان سمیع کو 2016 میں بھارتی شہریت ملی تھی، تاہم گلوکار پر الزام ہے کہ انہوں نے 2003 میں ممبئی میں اس وقت 8 فلیٹس خریدے جب وہ پاکستانی شہری کی حیثیت سے وہاں رہائش پذیر تھے۔

دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ (فیما) ایپیلیٹ ٹریبیوبل کورٹ نے عدنان سمیع پر 50 لاکھ بھارتی روپے کا جرمانہ عائد کیا۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ عدنان سمیع پر الزام تھا کہ انہوں نے ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) سے اجازت لیے بغیر 2003 میں ممبئی میں 8 فلیٹس خریدے اور اس وقت وہ پاکستانی شہری کی حیثیت سے بھارت میں موجود تھے۔

واضح رہے کہ دوسرے ممالک کی شہریت رکھنے والے افراد کو بھارت میں جائیداد خریدنے کے لیے ریزرو بینک آف انڈیا سے اجازت لینا ضروری ہے۔

مزید پڑھیں: 'پاکستان میں لوگ میرے پتلے جلارہے ہیں'

ٹریبیونل کورٹ کی دستاویزات کے مطابق فلیٹس کی خریداری کی مکمل قیمت قرض کے طور پر ادا کی گئی اور یہ رقم بھارت میں ہی کمائی گئی جبکہ کمائی گئی رقم کا عدنان سمیع نے ٹیکس بھی ادا کیا۔

دوسری جانب 46 سالہ موسیقار نے دعویٰ کیا کہ وہ یہ نہیں جانتے تھے کہ غیر ملکیوں کو بھارت میں جائیداد خریدنے کی اجازت نہیں۔

اس سے پہلے یہ رپورٹ سامنے آئی تھی کہ گلوکار نے جو جائیداد خریدی تھی اسے انکروچمنٹ انتظامیہ نے ضبط کرکے ان پر 20 لاکھ بھارتی روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔

جبکہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اب اس جرمانے کو بڑھا دیا گیا ہے اور عدنان سمیع کو 50 لاکھ بھارتی روپے کا جرمانہ تین ماہ میں ادا کرنا ہوگا جس کے لیے وہ 10 لاکھ بھارتی روپے ادا کر چکے ہیں۔

یاد رہے کہ عدنان سمیع کو انڈیا نے 2015 میں شہریت دینے کا فیصلہ کیا تھا اور ان پر ہندوستانی شہریت کا اطلاق یکم جنوری 2016 سے ہوا۔

واضح رہے کہ عدنان سمیع نے 2013 میں بھی ہندوستانی شہریت کے لیے درخواست دائر کی تھی، تاہم اس وقت ان کی درخواست مسترد کردی گئی تھی جس کے بعد انہوں نے 2015 مارچ میں ایک مرتبہ پھر شہریت کی درخواست دائر کی۔

یہ بھی پڑھیں: عدنان سمیع خان نے کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ قرار دے دیا

پاکستانی شہر لاہور سے تعلق رکھنے والے عدنان سمیع پہلی مرتبہ 13 مارچ 2001 میں ایک سال کے وزیٹرز ویزے پر ہندوستان گئے تھے، جس کے بعد ان کے ویزا میں کئی مرتبہ توسیع کی گئی۔

27 مئی 2010 کو جاری کیے گئے ان کے پاکستانی پاسپورٹ کی مدت 26 مئی 2015 کو ختم ہوئی تھی جس کی حکومت پاکستان نے تجدید نہیں کی، جس کے بعد انہوں نے ہندوستانی حکومت سے ملک میں اپنے قیام کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر قانونی قرار دینے کی درخواست کی۔

ان کی درخواست پر غور و فکر کے بعد ہندوستانی وزارت داخلہ نے انہیں غیر معینہ مدت تک ہندوستان میں قیام کی اجازت دے دی تھی۔

عدنان سمیع خان کو ہندوستانی سیٹزن شپ ایکٹ 1995 کے سیکشن 6 کے تحت شہریت دی گئی تھی۔

خیال رہے کہ ہندوستان میں اس سیکشن کے تحت سائنس، فلسفہ، آرٹ، ادب، دنیا میں امن اور انسانی حقوق کے لیے نمایاں خدمات فراہم کرنے والے درخواست گزاروں کو شہریت دی جاتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں