لائبیریا کے اسکول میں آگ لگنے سے 26 بچے جاں بحق

18 ستمبر 2019
ریسکیو رضاکاروں نے بیگ میں بھر کر بچوں کی لاشوں کو ہسپتال منتقل کیا— فوٹو: اے ایف پی
ریسکیو رضاکاروں نے بیگ میں بھر کر بچوں کی لاشوں کو ہسپتال منتقل کیا— فوٹو: اے ایف پی

لائبیریا کے دارالحکومت مونروویا کے قریب واقع قرآن اسکول میں آگ لگنے سے کم از کم 26بچے جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔

لائبیریا کے ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق رات گئے لگنے والی اس آگ سے کم از کم 26 بچے اور دو اساتذہ جاں بحق ہو گئے۔

مزید پڑھیں: کراچی: نجی اسکول کی وین میں آتشزدگی، 10 بچے جھلس کر زخمی

لائبیریا کے صدر جیورج ویاہ نے دارالحکومت کے نواحی علاقے پینس ولی میں واقع اسکول کا دورہ کیا اور کہا کہ آگ لگنے کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی لیکن ہم یہاں متاثرہ والدین کا غم بانٹنے کے لیے آئے ہیں کیونکہ اس طرح سے اپنے بچوں کو کھو دینا انتہائی دردناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم متاثرہ والدین سے تعزیت کرتے ہوئے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، ابھی تک ہمیں آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی لیکن ہم معاملے کی مکمل تفتیش کر کے آگ لگنے کی وجوہات معلوم کریں گے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ہاسٹل کی سہولت کے حامل اس اسکول کی عمارت کی لوہے سے بنی ہوئی چھت مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے اور ریسکیو رضاکاروں نے بیگ میں بھر کر بچوں کی لاشوں کو ہسپتال منتقل کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پیرس کی عمارت میں آگ لگنے سے 9 افراد ہلاک

اسکول کے قریب رہائش پذیر زازے نامی شخص نے بتایا کہ میں اپنے گھر میں سو رہا تھا کہ مجھے باہر آوازیں سنائی دیں، میری بیوی نے گھر کا پچھلا دروازہ کھولا تو شدید دھواں نکل رہا تھا اور باہر نکل کر دیکھا تو اسکول کی عمارت شعلوں کی لپیٹ میں تھی۔

ایک اور مقامی شخص بلاہ نے بتایا کہ اپنے طور پر امدادی سرگرمیاں انجام دیتے ہوئے آگ بجھانے کی بھرپور کو کوشش کی لیکن آگ کی شدت کے سبب ان کی کوششیں رائیگاں گئیں۔

مزید پڑھیں: امریکا: ’کیلیفورنیا میں لگنے والی آگ سے 1000 سے زائد افراد لاپتہ‘

انہوں نے بتایا کہ ہم نے پانی سے آگ بجھانے کی کوشش کی اور رات ڈھائی بجے تک اسی کوشش میں مصروف رہے، جب فائر فائٹرز آئے تو آگ خود ہی بجھ چکی تھی لیکن ہمیں آگ لگنے کی وجہ معلوم نہ ہو سکی۔

ایک آفیشل امودو شیرف نے بتایا کہ جس وقت آگ لگی اس وقت بچے سو رہے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں