میڈیا کارکنوں کی ملازمت کے تحفظ کیلئے موثر قانون سازی کی ہدایت

اپ ڈیٹ 08 اکتوبر 2019
میڈیا کارکنان کی نوکریوں کو تحفظ دینے کے لیے موثر قانون سازی کی جائے — فائل فوٹو: اے پی پی
میڈیا کارکنان کی نوکریوں کو تحفظ دینے کے لیے موثر قانون سازی کی جائے — فائل فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے الیکٹرانک میڈیا پر پابندی اور سینسر شپ سمیت مجوزہ میڈیا ٹریبونل کے بارے میں بات چیت کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کمیٹی نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ ایک ٹھوس پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے پیمرا نجی ٹی وی چیننلز پر موثر کنٹرول نہیں رکھ سکتا۔

اجلاس میں چیئرمین پیمرا سلیم بیگ نے کمیٹی کو بتایا کہ کوئی بھی کارروائی یکطرفہ طور پر نہیں کی جارہی بلکہ شکایتی کونسل کی جانب سے درج کروائی گئی رپورٹ پر ایکشن لیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کابینہ میں تبدیلی کی جعلی خبر نشر کرنے پر نجی چینلز کو نوٹس

انہوں نے وضاحت کی کہ گزشتہ 6 ماہ کے عرصے میں مختلف خلاف ورزیوں پر متعدد نجی ٹی وی چیننلز پر ڈیڑھ کروڑ روپے تک کا جرمانہ کیا گیا، جس میں سے صرف 10 لاکھ روپے کی رقم موصول ہوئی جبکہ باقی چیننلز نے عدالتوں میں مقدمہ دائر کر کے حکم امتناع لے لیا۔

اس پر کمیٹی نے پیمرا کو ہدایت کی کہ نجی میڈیا چیننلز کے نظام کو منظم بنانے کے لیے موجودہ قوانین میں خَلا کر پر کرنے کے لیے تجاویز پیش کی جائیں۔

اس کے ساتھ کمیٹی نے متعلقہ وزارت کو بھی ہدایت کی کہ میڈیا کارکنان کی نوکریوں کو تحفظ دینے کے لیے موثر قانون سازی کی جائے۔

مزید پڑھیں: پیمرا کی بھی چینلز کو 'مثبت خبروں' کو فروغ دینے کی ہدایت

اجلاس میں کمیٹی کے اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے اراکین نے ’میڈیا ٹریبونلز‘ کی تجویز پر سخت تنقید کی۔

اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کی رکن مریم اورنگزیب نے کہا کہ کمیٹی اراکین میڈیا ٹریبونلز کے قیام کے حق میں نہیں اور یہ کمیٹی کی ذمہ داری ہے کہ صحافیوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائے۔

اس کے ساتھ انہوں نے سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے اعلان کردہ اصلاحات پر بریفنگ کا مطالبہ کیا، جس پر حکام آئندہ اجلاس میں اس حوالے سے ان کیمرہ بریفنگ دینے پر رضامند ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین نیب سے متعلق مبینہ آڈیو، ویڈیو نشر کرنے پر نیوز ون کو شوکاز نوٹس

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رکن ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کمیٹی کے زیِر حراست اراکین آصف علی زرداری اور خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈرز جاری نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر کو ایوان کی کمیٹیوں کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں