' 6 سال قبل میں نے خودکشی کی کوشش کی'

11 اکتوبر 2019
جمیلہ جمیل — فوٹو بشکریہ فوربس
جمیلہ جمیل — فوٹو بشکریہ فوربس

پاکستانی نژاد برطانوی و امریکی اداکارہ، لکھاری و ریڈیو ہوسٹ جمیلہ عالیہ جمیل نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے چند سال قبل اپنی زندگی اپنے ہاتھوں ختم کرنے کی کوشش کی تھی۔

33 سالہ اداکارہ نے یہ اعتراف دماغی صحت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے ایک ٹوئٹ میں کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اپنے شدید نفسیاتی دھچکے سے پیدا ہونے والی کیفیت یا پی ٹی ایس ڈی کا ماہرین نفسیات سے علاج کرایا۔

انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا ' آج عالمی دماغی صحت کا دن ہے، اسی مہینے، 6 سال قبل میں نے خودکشی کی کوشش کی، میں بہت خوش قسمت ہوں کہ بچ گئی اور شدید پی ٹی ایس ڈی کے لیے ای ایم ڈی آر کو استعمال کیا'۔

ان کا کہنا تھا 'میں آپ سب سے زور دیتی ہوں کہ ذرا زیادہ وقت تک رکیں اور ضرورت پڑنے پر مدد کے لیے رجوع کریں، کیونکہ حالات کبھی بھی بدل سکتے ہیں'۔

کچھ عرصے قبل اداکارہ نے یہ بھی بتایا تھا کہ انہیں 2 بار کینسر کا سامنا ہوا تھا اور اس کی وجہ سے وہ عمر میں اضافے پر شکرگزاری محسوس کرتی ہیں۔

17 سال کی عمر میں گاڑی کے حادثے کے بعد ان کی ریڑھ کی ہڈی کو بھی نقصان پہنچا تھا جبکہ وہ شدید فوڈ الرجیز کا بھی شکار رہ چکی ہیں۔

رواں سال اپریل میں انہوں نے ’کوچیلا میوزک فیسٹیول‘ میں ایک سیمینار کے دوران خطاب میں انکشاف کیا کہ انہیں ایسے وقت میں صنفی و نسلی تعصب کا نشانہ بنایا گیا جب وہ پروفیشنل کیریئر میں کچھ تجربہ حاصل کر چکی تھیں۔

فوٹو بشکریہ فاکس نیوز
فوٹو بشکریہ فاکس نیوز

فیشن میگزین ’ہارپر بازارا‘ کے مطابق جمیلہ جمیل نے خطاب کے دوران بتایا کہ وہ جب برطانیہ سے امریکا منتقل ہوئیں اور ہولی وڈ میں کام کرنے کی کوشش کر رہی تھیں تب انہیں صنفی و نسلی تعصب کا نشانہ بنایا گیا۔

جمیلہ جمیل کا کہنا تھا کہ انہیں بتایا گیا کہ وہ انتہائی قبائلی، موٹی اور عمر رسیدہ ہیں۔

برطانوی و امریکی اداکارہ نے کہا کہ اگر وہ لوگوں کی ایسی باتیں سنتیں تو آج یہاں نہیں ہوتیں۔

انہوں نے خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ لوگوں کی باتوں پر دھیان نہ دیں اور محنت کے ساتھ آگے بڑھتی رہیں۔

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو

خیال رہے کہ 33 سالہ جمیلہ جمیل پاکستانی والدین کے ہاں لندن میں پیدا ہوئیں اور وہیں پلی بڑھیں۔

جمیلہ جمیل نے ریڈیو میزبان کے طور پر کیریئر کا آغاز کیا اور وہ بی بی سی ریڈیو سمیت دیگر اداروں سے منسلک رہیں۔

بعد ازاں 2016 میں وہ بریسٹ کینسر کا شکار ہوئیں اور علاج کے لیے امریکا منتقل ہوگئیں، جہاں انہوں نے ابتدائی طور پر لکھاری اور بعد ازاں اداکاری کے کیریئر کا آغاز کیا۔

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو

جمیلہ جمیل کے مطابق جس طرح انگلینڈ میں ان کی حوصلہ شکنی کی جاتی تھی اور انہیں صنفی اور نسلی تفریق کا نشانہ بنایا جاتا تھا، اسی طرح انہیں امریکا میں بھی ان ہی مسائل کا سامنا ہے۔

جمیلہ جمیل اس وقت برطانیہ و امریکا کے 7 ٹی وی ریئلٹی شوز، گیم شوز، ڈراموں اور سیریلز کا حصہ بن چکی ہیں اور انہیں ہولی وڈ کی اہم شخصیات میں شمار کیا جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں