بلاول بھٹو نے تھر میں این ای ڈی کیمپس کا افتتاح کردیا

اپ ڈیٹ 24 اکتوبر 2019
چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ وہ اس منصوبے کی جلد تکمیل پر انتظامیہ کے شکر گزار ہیں — تصویر: حنیف سموں
چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ وہ اس منصوبے کی جلد تکمیل پر انتظامیہ کے شکر گزار ہیں — تصویر: حنیف سموں

تھرپارکر: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ کے شہر مٹھی میں تھر انجینئرنگ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ این ای ڈی کیمپس کا افتتاح کردیا۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، نثار کھوڑو اور سعید غنی سمیت پی پی پی کے دیگر اہم رہنما بھی موجود تھے۔

یاد رہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے رواں برس 10 اپریل کو تھر میں 330 میگا واٹ کے 2 بجلی گھروں کا افتتاح کرتے ہوئے تھرپارکر میں این ای ڈی کا کیمپس قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

افتتاحی تقریب میں این ای ڈی کے قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر محمد طفیل اور پرنسپل ڈاکٹر رضا مہدی نے بھی شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو نے تھر میں 330 میگا واٹ کے 2 بجلی گھروں کا افتتاح کردیا

تھر میں این ای ڈی کیمپس کے ساتھ ساتھ لائبریری، آڈیٹوریم، فزکس لیبارٹری کمپیوٹر لیب اور کانفرنس ہال بھی قائم کیا گیا ہے۔

مذکورہ انسٹیٹیوٹ میں مقامی افراد کے علاوہ کراچی، سکھر اور حیدرآباد کے شہری بھی تعلیم حاصل کرسکیں گے۔

حکومت سیاسی مخالفین کے خلاف ریاستی تشدد کررہی ہے، بلاول بھٹو

افتتاح کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ وہ اس منصوبے کی جلد تکمیل پر انتظامیہ کے شکر گزار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مالی مشکلات اور دباؤ کے باوجود سندھ حکومت خاموشی سے اپنا کام کرتی رہتی ہے بالخصوص تھر کے متعلق ہمارے حریف پروپیگنڈا کرتے ہیں جنہیں چاہیے کہ تھر سے متعلق مثبت خبروں کو بھی اسی طرح بڑھا چڑھا کر پیش کریں۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت کے حوالے سے آنے والی خبریں تشویش ناک ہیں، اس کے ساتھ ہی انہوں نے ان کی صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا بھی اظہار کیا۔

بلال بھٹو نے کہا کہ موجودہ حکومت سیاسی مخالفین کے خلاف ریاستی تشدد استعمال کررہی ہے۔

مزید پڑھیں: بلاول بھٹو زرداری کا قومی مفاد کیلئے حکومت کی غیر مشروط حمایت کا اعلان

سابق صدر آصف علی زرداری کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹرز کہہ رہے تھے کہ انہیں ہسپتال منتقل کیا جائے انہیں جیل میں طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

تاہم اس کے باجود ہم اگست سے جدو جہد کررہے تھے اور اس کے لیے ہمیں عدالت کے دروازے بھی کھٹکٹانے پڑے اور اب جا کر صدر کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سابق صدر کے ساتھ نواز شریف کی خرابی صحت کا معاملہ آنے پر محسوس ہورہا ہے کہ سازش کے تحت عمران خان قیادت اور جماعتوں پر دباؤ ڈالنے کے لیے اپنے سیاسی مخالفین کی صحت کا استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اور یہ حکومت اپنے سیاسی مخالفین کی جان سے کھیل رہے ہیں جو قابلِ مذمت اور آمرانہ حکومت کی سوچ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تھر کول منصوبہ: 'اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بچانا ممکن'

اس کے ساتھ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت جمہوری روایات پر عمل کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہر قیدی کو اس کا حق فراہم کرے اور عدالتی نظام اس قسم کی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے خلاف قدم اٹھائے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایک سابق صدر اور سابق وزیراعظم کے ساتھ یہ سلوک کیا جارہا ہے تو ایک عام قیدی کے ساتھ کیا سلوک کیا جارہا ہوگا، ہر شخص کے انسانی و جمہوری حقوق کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان پیپلز پارٹی اس قسم کی سیاست اور حکمرانی کی مذمت کرتی ہے اور عمران خان صاحب کو پہلے انسان بننا چاہیے پھر حکمران اور وزیراعظم بننا چاہیے‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں