ملک میں عمران خان کا کوئی متبادل نہیں، فواد چوہدری

اپ ڈیٹ 04 نومبر 2019
فواد چوہدری کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن کے  دھرنے کا معاملہ پرامن رہا ہے امید ہے آئندہ بھی رہے گا — فوٹو: ڈان نیوز
فواد چوہدری کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن کے دھرنے کا معاملہ پرامن رہا ہے امید ہے آئندہ بھی رہے گا — فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ فی الحال ملک میں عمران خان کا کوئی متبادل موجود نہیں ہے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے اپنی افرادی قوت کا استعمال کیا لیکن انہوں نے احتجاج کرکے اپنا حق استعمال کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت تک مولانا فضل الرحمٰن کے دھرنے کا معاملہ پرامن رہا ہے امید ہے آئندہ بھی رہے گا ہم چاہتے ہیں کہ حالات معمول کی طرف آئیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف بیمار ہیں ان کے خاندان کو چاہیے کہ ان کی صحت کا خیال رکھتے ہوئے قوم کے پیسے واپس کردیں۔

مزید پڑھیں: حکومت، استعفیٰ کے سوا اپوزیشن کے تمام مطالبات پر مذاکرات کیلئے تیار

فواد چوہدری نے کہا کہ ہم سب نواز شریف کی صحت کے لیے دعاگو ہیں ان کی صحت میں بہتری میں آجائے گی اور ہم کسی کی صحت جبکہ کسی کی عقل کے لیے دعا گو ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جس طرح کے معاملات چل رہے ہیں عمران خان پسند ہے یا نہیں، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے آپ کو نفرت ہے آپ نہیں دیکھنا چاہتے تو بھی انہی کے ساتھ چلنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ میری شکل پسند ہے یا نہیں ابھی ہم نے ہی چلنا ہے، یہ 4، 5 سال ہمارے ساتھ جیسے تیسے گزار لیں۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا اس کے بعد موقع ملے گا، آپ میں ہمت ہوئی اور لوگوں نے پسند کیا تو ہمیں بدل لیجیئے گا۔

یہ بھی پڑھیں: یہاں سے پسپائی نہیں پیش رفت کریں گے، مولانا فضل الرحمٰن

فواد چوہدری نے کہا کہ فی الحال پاکستان میں ایک ہی لیڈر ہے اس کا نام عمران خان ہے ان کا کوئی متبادل ہی نہیں، کوئی ہسپتال میں ہے، کوئی بیمار ہے کسی کا ویسے ہی کوئی حال نہیں ہے تو جب متبادل ہی نہیں ہے تو گزارا کریں۔

وفاقی وزیر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم علما کا احترام کرتے ہیں لیکن جب وہ سیاسی فتوے جاری کرتے ہیں تو ہمارا اختلاف شروع ہوتا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے دھرنے سے متعلق سوال پر فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کا دھرنا عدالتوں اور کمیشنز بنائے جانے کے ایک سال بعد دیا تھا، ہمارا دھرنا سیاسی تھا جو انتخابی اصلاحات کے لیے تھا جو مولانا صاحب کا دھرنا ہے اس کے مقاصد انہیں بھی معلوم نہیں بلکہ کسی کو بھی معلوم نہیں، سب کے اپنے اپنے اندازے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں