بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان میچ میں نئی تاریخ رقم

اپ ڈیٹ 27 نومبر 2019
بھارتی باؤلر محمد شامی نے سر پر گیند مارنے پر لٹن داس سے معافی بھی مانگی تھی— فوٹو: اے ایف پی
بھارتی باؤلر محمد شامی نے سر پر گیند مارنے پر لٹن داس سے معافی بھی مانگی تھی— فوٹو: اے ایف پی

بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان کھیلے جا رہے ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ میں ایک نئی تاریخ رقم ہو گئی اور میچ کے دوران سر پر گیند لگنے کے سبب بنگلہ دیش کے دو کھلاڑیوں کی جگہ متبادل کھلاڑیوں کو میدان میں آ کر بیٹنگ و باؤلنگ کی۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے نئے قانون کے تحت اگر کوئی کھلاڑی سر پر گیند لگنے کے سبب اپنا کھیل جاری نہ رکھ سکے تو اس کا متبادل میدان میں آ کر بیٹنگ یا باؤلنگ کر سکتا ہے۔

کولکتہ میں کھیلے جا رہے سیریز دوسرے اور بھارتی ٹیم کے پہلے ڈے اینڈ نائٹ میچ میں بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو تباہ کن ثابت ہوا ہوا۔

مہمان ٹیم کے بلے باز بھارتی فاسٹ باؤلرز کے سامنے بالکل بے بس نظر آئے اور پوری ٹیم 30.3اوورز میں صرف 106رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

اس تباہی کے ذمے دار ایشانت شرما تھے جنہوں نے 5وکٹیں حاصل کیں جبکہ امیش یادو نے 3 اور محمد شامی نے دو وکٹیں اپنے نام کیں۔

اننگز کے دوران بھارتی باؤلرز کی جارحانہ باؤلنگ کے سامنے بنگلہ دیشی بلے باز بے بس نظر آئے اور انہیں گیند کئی مرتبہ اپنے ہیلمٹ پر کھانی پڑی اور دو کھلاڑی ریٹائرڈ ہرٹ ہو کر پویلین لوٹے۔

اننگز کے 21ویں اوور میں محمد شامی کی گیند لٹن داس کے سر پر لگی جس کے بعد فوری طور پر فزیو کو میدان میں اترنا پڑا اور شامی نے بھی مہمان بلے باز سے معافی مانگی۔

اس کے بعد وہ مزید ایک اوور سے زائد بیٹنگ جاری نہ رکھ سکے اور ریٹائرڈ ہرٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے اور ان کی جگہ مہدی حسن کو متبادل کے طور پر ٹیم میں شامل کیا گیا۔

اننگز کے دوران نعیم حسن بھی محمد شامی کی باؤنسرز سے محفوظ نہ رہ سکے اور گیند ان کے سر پر جا لگی تاہم انہوں نے بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور 19رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

البتہ وہ گیند لگنے کے سبب باؤلنگ کے لیے میدان میں نہ آ سکے اور ان کی جگہ تیج الاسلام کو باؤلنگ اور فیلڈنگ کے لیے میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا گیا۔

یہ کرکٹ کی تاریخ میں پہلا موقع تھا کہ کسی میچ کے دوران دو کھلاڑیوں کو سر پر گیند لگنے کے بعد حالت غیر ہونے کے سبب میدان سے باہر بھیج کر ان کی جگہ دو متبادل کھلاڑیوں کو فیلڈنگ اور بیٹنگ کے لیے میدان میں اتارا گیا۔

بعدازاں دونوں کھلاڑیوں کے ہسپتال میں اسکین کیے گئے جس سے یہ ثابت ہوا کہ گیند لگنے کے بعد اُن کی حالت ٹھیک نہیں تھی اور دونوں کھلاڑی کے لیے کھیل جاری رکھنا خطرناک ثابت ہو سکتا تھا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بنگلہ دیش نے میچ کے لیے اعلان کردہ اسکواڈ اور کھلاڑی کے زخمی ہونے کی صورت میں متبادل کے لیے جن ناموں کا اعلان کیا تھا، ان میں کوئی مستند بلے باز نہ تھا جس کے سبب لٹن داس کی جگہ باؤلر مہدی حسن کو شامل کیا گیا جس کے نتیجے میں اب وہ میچ میں باؤلنگ نہیں کر سکیں گے۔

آئی سی سی کے قانون کے تحت ٹیسٹ میچ کے دوران زخمی ہونے کی صورت میں کھلاڑی کا متبادل وہی کردار ادا کر سکتا ہے جس کے متبادل کے طور پر وہ میدان میں اترا ہے مطلب باؤلر کا متبادل باؤلر اور بیٹسمین کا متبادل بیٹسمین ہی ہو سکتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں