22 دسمبر کو اسلام آباد جاکر حکمرانوں کی غیرت جگانے کی کوشش کریں گے، سراج الحق

اپ ڈیٹ 25 نومبر 2019
امیر جماعت اسلامی لاہور میں یوتھ ونگ کے ارکان سے خطاب کررہے تھے—فائل/فوٹو:اے ایف پی
امیر جماعت اسلامی لاہور میں یوتھ ونگ کے ارکان سے خطاب کررہے تھے—فائل/فوٹو:اے ایف پی

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے وفاقی حکومتی پالیسیوں کے خلاف 22 دسمبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے قوم کو سبز باغ دکھائے اور دھوکا دیا ہے۔

لاہور میں جماعت اسلامی کی یوتھ ونگ کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ‘اللہ اور اللہ کے رسول کا حکم ہے کہ سب سے پہلے اپنے دل کو ایمان کے نور سے منور کرے اور سب سے پہلے خود بدلے پھر ساری کائنات اور اس جہاں کو بدلنے کی کوشش کرے اسی کا نام انقلاب ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘جس آدمی کے دل میں انقلاب کی امنگ نہ ہو اور تبدیلی کی خواہش نہ ہو تو تو وہ زندہ نہیں ہے’۔

انہوں نے ناروے میں قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کی کوشش کی مذمت کی اور اس کوشش کو ناکام بنانے والے نوجوان الیاس کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ الیاس کا نام ہمیشہ کے لیے تاریخ میں رقم ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں:جماعت اسلامی کا بھی حکومت مخالف تحریک پر غور

اپنے خطاب میں انہوں نے پاکستان کے نظام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ‘انہوں نے عدالتوں، سیاست، ایوانوں، حکومت، اسکولوں اور کالجوں سے قرآن کا نظام نکال دیا ہے اور جو سلوک ناروے میں ایک ظاہم نے اوراق جلانے کی صورت میں کیا ہے وہی سلوک ہمارا نظام، ہماری قوتیں اور ہماری یہاں کی نام نہاد حکومتیں 72 برس سے قرآن کے نظام معیشت، نظم سیاست اور قرآن کے دیے ہوئے نظام حکومت سے انکار کر کے وہی سلوک کر رہے ہیں’۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ‘مجھے یہ قبول نہیں ہے کہ 72 برسوں سے پاکستان کی اشرافیہ اور انگریز کے غلاموں نے ہماری سیاست، ہماری جمہوریت، ہمارے ایوانوں اور ہمارے اداروں کو یرغمال بنایا ہے اور وہاں غریب کے بیٹے کے لیے کوئی دروازہ اور کھڑکی نہیں کھلی ہوئی’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اگر یہ دروازے اور کھڑکیاں غریب کے بچوں کے لیے نہیں کھلتیں تو پھر اس کو توڑنا چاہیے اور ختم کرنا چاہیے کیونکہ یہ ہمارے ٹیکسز اور ہمارے پیسوں پر بنی ہوئی دیواریں اور دروازے ہیں’۔

سراج الحق نے کہا کہ ‘میرا عزم یہی ہے کہ ان جعلی اشرافیہ، بدکردار اشرافیہ، بداخلاق اشرافیہ، چور اشرافیہ اور امریکی غلام اشرافیہ سے اپنی سیاست اور اپنے نظام کو چرا کر سارا اختیار ان سے لے کر نوجوانوں کے ہاتھوں میں تھما دوں’۔

'ایوانوں میں نوجوانوں پر کوئی بحث نہیں ہوئی'

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘یو این ڈی پی کی سروے کے مطابق اس ملک میں 64 فیصد نوجوان ہیں لیکن میں نے کبھی بھی اس 64 فیصد نوجوانوں کے لیے اس ایوان میں کوئی ایجنڈا اور بحث نہیں دیکھی حالانکہ یہ ایٹم بم سے بڑی طاقت ہیں’۔

مزید پڑھیں:انسداد کرپشن:جماعت اسلامی کا مہم تیز کرنیکا اعلان

ان کا کہنا تھا کہ ‘حکومت جھوٹ بولتی تھی کہ ہم تعلیم عام کریں گے لیکن انہوں نے تعلیم کے بجٹ میں کمی کی، کتنی شرم کی بات ہے کہ پاکستان دنیا کے ان ممالک میں ہے جہاں تعلیم کے لیے سب سے کم پیسہ رکھا جاتا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘اس حکومت کی طرح بجٹ رکھا جاتا ہے تو پاکستان میں شرح خواندگی 100 فیصد کرنے کے لیے مزید 60 سال چاہیئں، بے روزگاروں کے لیے کارخانے چاہیئں لیکن ہماری حکومت نے اس کے بجائے لنگر خانے بنا رہی ہے’۔

'کیا برطانیہ اور امریکا نے چوزوں کی بنیاد پر ترقی کی'

سراج الحق نے کہا کہ ‘حکومت چاہتی ہے کہ یہ نوجوان لنگر خانے میں حاضری دیں اور مفت کے چند نوالے کھا کر گزارہ کرے، میں جب کسی نوجوان کو لنگر خانے میں دیکھتا ہوں تو مجھے شرم آتی ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘میں بڑے افسوس کے ساتھ کہتا ہوں کہ جناب وزیر اعظم صاحب، آپ نے تو بڑے سبز خواب دکھائے تھے لیکن آپ تو آسمان سے گر کر کھجور میں اٹکنے والی بات کررہے ہیں کیونکہ کارخانوں کے بجائے آپ کا وژن لنگر خانوں پر ہے’۔

یہ بھی پڑھیں:‘اسٹیٹس کوکے خلاف احتجاج نہ کرنےوالا ظلم کے نظام میں شریک‘

وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘آپ کہتے ہیں میں نے یورپ میں زندگی گزاری ہے تو کیا برطانیہ اور امریکا نے انڈوں، بکریوں اور چوزوں کی بنیاد پر ترقی کی ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘مجھے وہ ملک بتائیں جس نے مرغی پر سوار ہو کر ترقی کا سفر کیا ہو، جناب عمران خان پوری قوم کو مرغی اور کٹے پر بٹھا کر کہاں لے جانا چاہتے ہیں’۔

'حکمرانوں نے قوم سے دھوکا، کشمیریوں سے غداری کی'

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ‘مجھے ان حکمرانوں کی سوچ پر افسوس ہے کہ انہوں نے آپ کے ساتھ دھوکا کیا اور آپ کے ساتھ فراڈ کیا لیکن نوجوان ووٹ کی بنیاد پر اگلے الیکشن میں اس کا بدلہ لیں گے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اس حکومت نے کشمیر کے ساتھ بے وفائی کی، کشمیری نوجوانوں اور کشمیر کاز کے ساتھ غداری کی ہے اور ہزاروں نوجوان وہاں شہید ہوگئے اور 18 ہزار سے زائد کشمیری نوجوان بھارت کے کیمپوں میں ہیں، کئی نوجوان معذور اور زخمی ہوگئے ہیں’۔

'22 دسمبر کو اسلام آباد جائیں گے'

سراج الحق نے کہا کہ ‘جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ 22 دسمبر کو لاکھوں کا قافلہ لے کر اسلام آباد جائیں گے اور کشمیریوں کے ساتھ یک جہتی کریں گے اور ان قبرستانوں میں جو بے ضمیر مردے موجود ہیں اور بے ضمیروں کے قبرستان اسلام آباد میں جاکر ہم جہاد کا اعلان کریں گے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم اس قبرستان میں جا کر ان مردوں کو جگانے اور ان کی غیرت کا بیدار کرنے کی کوشش کریں گے’۔

مزید پڑھیں:کراچی: جماعت اسلامی کا مظاہرہ، کئی شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ‘نوجوان 22 دسمبر کی تیاری کریں، پنجاب کے ہر شہر، ہر بستی، ہر گوٹھ اور ہر مسجد سے قافلے اسلام آباد کی طرف چل پڑیں اور میں آپ کا استقبال کروں گا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘نئے پاکستان میں ڈالر تو امریکا کا ہے اور سونا بھی باہر سے آتا ہے لیکن ظالمو! آپ نے کیا کیا کہ غریب کی خوراک آلو اور ٹماٹر کی قیمت میں بھی اضافہ کیا، ان کے اپنے آئن سٹائن، سقراط اور بقراط کہتے ہیں کہ ٹماٹر کی قیمت میں اضافہ ہوا تو زمین دار اور کاشت کار کو بڑا فائدہ ہوا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ کس طرح ہمارے ملک کی غربت اور ملک کے کاشت کاروں کا مذاق اڑاتے ہیں، نہ روزگار ٹھیک کر سکے اور نہ ہی تبدیلی لاسکے، پٹوار خانہ اور تھانہ بھی تباہ ہوگیا اور ہمارے بچے بھی اس تبدیلی کی حکومت میں محفوظ نہیں ہیں’۔

سراج الحق نے کہا کہ ‘مہنگائی سے قوم کو چھڑانے اور بے روزگاری کا خاتمہ کرنے کے لیے آپ لوگوں کو آگے بڑھنے کی ضرورت ہے اور لوگوں کو بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ، پرویز مشرف اور موجودہ حکومت سب ایک ہی اسٹیٹس کو ہیں’۔

مذکورہ سیاسی جماعتوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘ان کی معاشی، تعلیمی پالیسیاں ایک ہیں یہ سب امریکا کے غلام ہیں اور ان کا حقیقی قبلہ آج بھی مکہ مکرمہ نہیں ہے، یہ آج بھی ٹرمپ کی طرف دیکھتے ہیں اور آج بھی مودی کے ساتھ یاری کی بات کرتے ہیں اس لیے اس سیاست کا حصہ نہیں بننا ہے اور اس ملک میں متبادل کا کردار ادا کرنا ہے’۔

نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ سرمایہ داروں اور جاگیر داروں کے بیٹے اور کرپٹ اشرافیہ کی اولاد لوٹنے اور چوری کی ماہر ہیں اور قوم کو دھوکا دینے کے ماہر ہیں، اس لیے آپ کو ایوانوں میں آنے کی ضرورت ہے اور آپ آئیں گے تو پاکستان کی قسمت بدل جائے گی’۔

تبصرے (0) بند ہیں