نیب کا سیاستدانوں، بیوروکریٹس کے خلاف تحقیقات، ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 12 دسمبر 2019
میڈیا کو اس حوالے سے قیاس آرائیوں سے گریز کی ہدایت کی گئی —فائل فوٹو: نیب ویب سائٹ
میڈیا کو اس حوالے سے قیاس آرائیوں سے گریز کی ہدایت کی گئی —فائل فوٹو: نیب ویب سائٹ

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے کچھ بیوروکریٹس اور سیاستدانوں کے مبینہ وائٹ کالر جرائم کے خلاف ایک ریفرنس، 2 تفتیش اور 4 تحقیقات کی منظوری دے دی۔

چیئرمین نیب کی سربراہی میں ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں بلوچستان کے محکمہ آب پاشی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر عبدالحمید اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

ان پر نوری جارج انٹیگریٹڈ گرینڈ اسکیم کو غیر قانونی ٹھیکا دینے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو 21 کروڑ 63 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا۔

یہ بھی پڑھیں: نیب کا متعدد انکوائریز بند، نئی تحقیقات شروع نہ کرنے کا فیصلہ

اس کے علاوہ نیب نے محکمہ انسداد بدعنوانی اور محکمہ ریونیو، اسکیم 33، گلزار ہجری کراچی کے افسران اور عہدیداروں خلاف 2 تفتیش کی بھی منظوری دی۔

اجلاس میں محکمہ ثقافت سندھ کے ڈائریکٹر جنرل منظور احمد کناسیر، ڈائریکٹریٹ آف پلاننگ اینڈ ورکس سندھ کے ڈائریکٹر، محکمہ لینڈ یوٹیلائزیشن سندھ کے افسران اور عہدیدار، رکن سندھ اسمبلی میر نادر مگسی، محکمہ بلدیات، لینڈ، صوبائی محکمہ ہائی ویز کے افسران اور عہدیداران، ٹھیکے دار بلاول شیخ، پارس رام اور رکن سندھ اسمبلی نواب خان چانڈیو سمیت دیگر کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا گیا۔

اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل برائے احتساب، ڈائریکٹر جنرل آف آپریشن اور دیگر سینئر عہدیداران شریک ہوئے۔

نیب کا کہنا تھا کہ طویل عرصے سے بیورو کی پالیسی ہے کہ ای بی ایم کی تفصیلات عوام کو فراہم کی جاتی ہیں تاکہ کسی کو نقصان نہ پہنچایا جاسکے اسی وجہ سے میڈیا کو اس حوالے سے قیاس آرائیوں سے گریز کی ہدایت کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم کراچی کے خلاف نیب کی تحقیقات کا آغاز

نیب نے پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’تفتیش اور تحقیقات کا فیصلہ الزامات کی بنیاد پر کیا گیا جو حتمی نہیں ہیں اور یہ فیصلہ دونوں معاملے کے دونوں پہلوؤں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کیا گیا'۔

ای بی ایم نے ٹنڈو جام کی سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مجیب الدین میمن اور صوبائی محکمہ شاہراہ سانگھڑ کے افسران اور عہدیداران کے خلاف شواہد نہ ہونے کی وجہ سے تحقیقات بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔

اجلاس میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشنز کے پروکیورمنٹ اور لاجسٹک ڈپارٹمنٹ کے عملے کے خلاف انکوائریز مزید کارروائی کے لیے پی آئی اے سی انتظامیہ کو بھجوادیں۔

اجلاس میں عبدالجبار بھٹو، سید احمد شاہ کے خلاف انکوائریز کو مزید کارروائی کے لیے چیف سیکریٹری سندھ کو بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا۔


یہ خبر 12 دسمبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں