ایل او سی: بھارتی گولہ باری سے نوجوان جاں بحق، 2 افراد زخمی

17 دسمبر 2019
بھارتی فوج کی گولہ باری سے وادی لیپا کے گاؤں مَنڈا کُلی میں 10ویں جماعت کا طالب علم جاں بحق ہوا — فائل فوٹو / اے ایف پی
بھارتی فوج کی گولہ باری سے وادی لیپا کے گاؤں مَنڈا کُلی میں 10ویں جماعت کا طالب علم جاں بحق ہوا — فائل فوٹو / اے ایف پی

آزاد جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ دو سیکٹرز میں بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ و گولہ باری سے ایک شخص جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔

حکام کے مطابق بھارتی اشتعال انگیزی سے مظفر آباد کی لیپا ویلی اور پونچھ ڈویژن کے بٹل سیکٹر میں جانی نقصان ہوا جہاں صبح تقریباً 8 بجے گولہ باری کا آغاز ہوا۔

بھارتی فوج کی گولہ باری سے وادی لیپا کے گاؤں مَنڈا کُلی میں 10ویں جماعت کا طالب علم جاں بحق اور 5ویں جماعت کا طالب علم زخمی ہوا۔

لیپا کے اسسٹنٹ کمشنر احمد سبحانی نے کہا کہ 'وادی میں بھارتی فوج نے صبح 11 بجے تک اندھا دھند اور پھر سہ پہر 4 بجے تک وقفے وقفے سے گولہ باری کی۔'

انہوں نے کہا کہ 'شیلنگ کے آغاز کے بعد 16 سالہ جواد اپنے گھر سے باہر آیا اور صحن میں گولہ باری کا نشانہ بنا۔'

مزید پڑھیں: ایل او سی: بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ سے پاک فوج کا جوان، 6 شہری شہید

ان کا کہنا تھا کہ 'جواد کے پیٹ میں متعدد سپلنٹرز گھس گئے جس سے موقع پر ہی اس کی موت واقع ہوگئی۔'

احمد سبحانی نے کہا کہ 'شیلنگ سے دوسرے گھر میں موجود 10 سالہ احسن زخمی ہوا، تاہم اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔'

علاقہ مکینوں نے کہا کہ بھارتی گولہ باری سے منڈا کلی اور چَھنیاں گاؤں میں 8 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔

اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ بھارتی اشتعال انگیزی کا پاک فوج نے بھرپور جواب دیا۔

مقامی پولیس افسر محمد حیات نے ڈان کو بتایا کہ بٹل سیکٹر میں لَچھیال گاؤں میں سرکاری پرائمری اسکول بھارتی فائرنگ کی زد میں آیا اور بچوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے دوران 32 سالہ ٹیچر فصیح الحق زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی گولہ باری سے اسکول کی عمارت کو بھی جزوی نقصان پہنچا اور اسی سیکٹر کے گاؤں ڈیرا شیر خان کے گھر کو بھی نقصان پہنچا۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی: بھارت کی بلااشتعال فائرنگ، 2 فوجی افسران اور خاتون زخمی

آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے بھارتی اشتعال انگیزی کے حالیہ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 'بھارتی فوج کے پاگل پن کی کوئی حد نہیں ہے۔'

واضح رہے کہ ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

حکام کے مطابق رواں برس ایل او سی پر بھارتی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں آزاد جموں و کشمیر میں 50 سے زائد افراد شہید اور 240 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں