ایل او سی: بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ سے پاک فوج کا جوان، 6 شہری شہید

اپ ڈیٹ 21 اکتوبر 2019
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج، بھارت کی جانب جعلی آپریشن کی تیاریوں کو سچائی سے بے نقاب کرتی رہے گی — فائل فوٹو: اے ایف پی
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج، بھارت کی جانب جعلی آپریشن کی تیاریوں کو سچائی سے بے نقاب کرتی رہے گی — فائل فوٹو: اے ایف پی

آزادجموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ کے نتیجے میں پاک فوج کا ایک جوان اور 6 شہری شہید ہوگئے۔

مقامی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کی شیلنگ کے نتیجے میں 9 کشمیری زخمی بھی ہوئے اور مزید بتایا کہ یہ رواں برس بھارتی شیلنگ کے نتیجے میں ہونے والی سب سے زیادہ اموات ہیں۔

بعد ازاں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے سماجی رابطے پر کیے گئے ٹوئٹ میں بتایا گیا کہ بھارتی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کا ایک جوان شہید جبکہ دیگر 2 زخمی ہوئے۔

آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ پاک فوج نے بھارتی جارحیت کے جواب میں بھرپور کارروائی کرتے ہوئے بھارتی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 9 بھارتی فوجی ہلاک جبکہ دیگر 9 زخمی ہوگئے۔

مزید پڑھیں: لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ، 3 افراد شہید، 8 زخمی

بیان میں مزید بتایا گیا کہ پاک فوج کی جوابی کارروائی کے باعث 2 بھارتی بنکرز بھی تباہ ہوگئے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے ایک اور ٹوئٹ میں کہا گیا کہ 'بھارتی فوج کو ہمیشہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کا بھرپور جواب ملے گا، پاک فوج ایل او سی پر معصوم شہریوں کی حفاظت کرے گی اور بھارتی فوج کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا جائے گا'۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ 'پاک فوج، بھارت کی جانب سے جھوٹے دعووں کا جواز پیش کرنے اور جعلی آپریشنز کی تیاریوں کو سچائی سے بے نقاب کرتی رہے گی'۔

یہ بھی پڑھیں: لائن آف کنٹرول پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ، پاک فوج کا جوان شہید

آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ 'پاکستان کی موثر کارروائی کے بعد بھارتی فوج نے سفید جھنڈا لہرا دیا، بھارتی فوج لاشیں اور زخمیوں کو اٹھانے کی کوشش کررہی ہے'۔

ٹوئٹ میں مزید کہا گیا کہ 'بھارتی فوج کو سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی سے پہلے سوچنا چاہیے اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے سے گریز کرتے ہوئے فوجی اصولوں کا احترام کرنا چاہیے'۔

دوسری جانب ایل او سی پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال شیلنگ کے نتیجے میں شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجا فاروق حیدر نے کہا کہ ' یہ سفاکیت کی انتہا ہے، دنیا کو اس پر خاموش نہیں رہنا چاہیے'۔

بھارتی فورسز کی شیلنگ کے نتیجے میں سب سے زیادہ نقصان آزاد کشمیر کے ضلع مظفر آباد میں واقع نوسیری سیکٹر اور وادی نیلم کے جورا سیکٹر کو نقصان پہنچا۔

مظفرآباد کے ڈپٹی کمشنر بدر منیر نے کہا کہ 'شیلنگ رات میں شروع ہوئی تھی اور اس کی شدت بہت زیادہ تھی'۔

شہریوں کے مکانات شیلنگ کا نشانہ بنے—فوٹو:طارق نقاش
شہریوں کے مکانات شیلنگ کا نشانہ بنے—فوٹو:طارق نقاش

انہوں نے کہا کہ 'بھارتی فوج نے مارٹر گولوں کا استعمال کیا اور شہری آبادیوں کو نشانہ بنایا'۔

علاوہ ازیں سوشل میڈیا پر ویڈیوز پوسٹ کرنے والے رہائشیوں نے بتایا کہ بھارتی فوج کی جانب سے بھاری ہتھیار بھی فائر کیے گئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ اسی گاؤں میں غلام ربانی نامی شخص کے بیٹے حاجی سرفراز جاں بحق ہوئے جبکہ ارشاد نامی شخص کی اہلیہ نرگس زخمی ہوئیں۔

مزید پڑھیں: لائن آف کنٹرول پر دھماکا، پاک فوج کے 5 جوان شہید

ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ نوسیری سیکٹر میں صوابی کے رہائشی 35 سالہ لیاقت خان اور ٹیکسلا کے رہائشی 30 سالہ فیصل لنک روڈ پر خیمے کے قریب شیل گرنے سے جاں بحق ہوئے، دونوں افراد مزدور تھے۔

ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ نوسیری سیکٹر کے گاؤں کنور میں 38 سالہ شبیر اور ان کی 60 سالہ والدہ جاں بحق ہوگئیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ بھارتی شیلنگ کے نتیجے میں علاقے کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

پولیس عہدیدار فیض طلب نے ڈان کو بتایا کہ جورا گاؤں میں جاں بحق شخص کی شناخت لورالائی کے رہائشی ظفر خان کے نام سے ہوئی جبکہ اسلام پورہ گاؤں میں ایک خاتون اور 3 بچیاں زخمی ہوگئیں۔

شہریوں کے مکانات شیلنگ کا نشانہ بنے—فوٹو:طارق نقاش
شہریوں کے مکانات شیلنگ کا نشانہ بنے—فوٹو:طارق نقاش

انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کو علاقے میں واقع ملٹری ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

فیض طلب نے بتایا کہ بھارتی شیلنگ کے نتیجے میں 43 دکانیں، 53 مکان، 6 گاڑیاں اور 3 موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچا۔

خیال رہے کہ چند روز قبل لائن آف کنٹرول کے سیکٹر نیزا پیر کے مختلف گاؤں میں بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ سے 3 شہری شہید اور 8 زخمی ہوگئے تھے۔

واضح رہے کہ ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

حکام کے مطابق رواں برس ایل او سی پر بھارتی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں آزاد جموں و کشمیر میں 47 افراد شہید اور 236 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

یاد رہے کہ 15 اکتوبر کو بھی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے سیکٹر نیزا پور کے مختلف گاؤں میں بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ سے ایک ہی گھر کے 3 افراد شہید اور 8 زخمی ہوگئے تھے۔

جس کے بعد 16 اکتوبر کو پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلااشتعال فائرنگ پر احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔

اس سے قبل 8 اکتوبر کو بھی ترجمان دفتر خارجہ نے قابض فوج کی جانب سے 6 اکتوبر اور 7 اکتوبر کو ایل او سی پر کی گئی بلااشتعال فائرنگ کی مذمت کے لیے بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کیا تھا۔

2 اکتوبر کو بھی بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر گورو اہووالیا کو دفترخارجہ طلب کر کے بھارت کی مسلسل جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا تھا۔

اسی طرح 30 ستمبر کو بھی ایل او سی کے نکیال اور رکھ چکری سیکٹرز پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ پر احتجاج کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں ایک 60سالہ خاتون اور 13 سالہ بچہ شہید ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں