کراچی ٹیسٹ میں سری لنکا شکست کے دہانے پر، پاکستان کو فتح کیلئے 3وکٹیں درکار

22 دسمبر 2019
بابر اعظم نے شاندار فارم کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے سیریز میں دوسری سنچری اسکور کی— فوٹو: اے پی
بابر اعظم نے شاندار فارم کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے سیریز میں دوسری سنچری اسکور کی— فوٹو: اے پی

پاکستان نے سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ پر گرفت مضبوط کر لی ہے اور قومی ٹیم کو دوسرے میچ اور سیریز میں فتح کے لیے محض تین وکٹیں درکار ہیں۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے جا رہے سیریز کے دوسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے دوسری اننگز 555رنز تین کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کر کے سری لنکا کو جیت کے لیے 476 رنز کا ہدف دیا تھا۔

میچ کے چوتھے دن پاکستانی ٹیم نے 385 رنز دو کھلاڑی آؤٹ سے اپنی دوسری نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی کپتان اظہر علی 57 اور بابر اعظم 22 رنز بنا کر کریز پر موجود تھے۔

اظہر علی ایک عرصے بعد بھرپور فارم میں نظر آئے اور بیٹنگ کے لیے سازگار وکٹ پر سنبھل کر بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی سنچری مکمل کی۔

قومی ٹیم کے کپتان 118 رنز بنا کر لاستھ ایمبل ڈینیا کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔

اظہر علی کے آؤٹ ہونے کے بعد دوسرے اینڈ پر موجود بابر اعظم نے محمد رضوان کے ساتھ اسکور کو آگے بڑھاتے ہوئے سری لنکا کے خلاف دوسری اننگز میں سنچری اسکور کی اور دوسری اننگز میں سنچری بنانے والے چوتھے کھلاڑی تھے۔

پاکستان نے کھانے کے وقفے پر 555 رنز 3کھلاڑی آؤٹ ہر اپنی دوسری نامکمل اننگز ڈیکلیئر کی تو بابر اعظم سنچری جبکہ محمد رضوان 21 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

ایک بڑے ہدف کے تعاقب میں اوپنرز دمتھ کرونارتنے اور اوشادا فرنینڈو نے دوسری اننگز میں اپنی ٹیم کو 39رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اس مرحلے پر محمد عباس کی گیند پر سری لنکن کپتان کی اننگز اختتام کو پہنچی۔

ابھی سری لنکن ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ اگلے اوور میں نسیم شاہ نے کوشل مینڈس کو کھاتا کھولنے کا بھی موقع نہ دیا اور بابر اعظم کی مدد سے چلتا کردیا۔

اس مرحلے پر اوشادا فرنینڈو کا ساتھ دینے تجربہ کار اینجلو میتھیوز آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے اسکور کو 70تک پہنچا دیا، اس سے قبل کہ یہ شراکت مزید طویل ہوتی، شاہین شاہ آفریدی نے پہلی اننگز کی طرح دوسری اننگز میں بھی محمد رضوان کی مدد سے میتھیوز کو پویلین واپسی پر مجبور کردیا۔

پاکستان کو چوتھی کامیابی کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا اور دنیش چندیمل بھی خاطر خواہ کارکردگی دکھائے بغیر پویلین لوٹ گئے جبکہ ایک اوور بعد یاسر شاہ نے میچ میں پہلی وکٹ حاصل کرتے ہوئے دھننجیا ڈی سلوا کی وکٹیں بکھیر دیں۔

پانچ وکٹیں گرنے کے بععد فرنینڈو کا ساتھ دینے نروشن ڈکویلا آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے چھٹی وکٹ کے لیے 104 رنز کی شراکت قائم کی۔

دونوں کھلاڑیوں نے اپنی اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں لیکن دن کے اختتام سے چند اوورز قبل حارث سہیل نے ڈکویلا کی وکٹیں بکھیر دیں، انہوں نے 11 چوکوں کی مدد سے 65رنز بنائے۔

دوسرے اینڈ پر موجود فرنینڈو نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے ٹیسٹ کرکٹ میں پہلی سنچری اسکور کرنے کا اعزاز حاصل کر لیا البتہ دوسرے اینڈ سے نسیم شاہ نے دلرووان پریرا کو آؤٹ کر کے پاکستان کو ساتویں کامیابی دلا دی۔

سری لنکا کی 7ویں وکٹ گرنے کے بعد امپائرز نے دن کا کھیل ختم کرنے کا اعلان کردیا اور جب میچ کے چوتھے دن کا کھیل ختم ہوا تو سری لنکا نے 7وکٹوں کے نقصان پر 212رنز بنائے تھے اور اسے میچ میں فتح کے لیے مزید 264رنز درکار ہیں۔

پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ 3وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ شاہین شاہ آفریدی، محمد عباس، یاسر شاہ اور حارث سہیل نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

یاد رہے کہ میچ کے تیسرے دن عابد علی اور شان مسعود کی سنچریوں کی بدولت پدولت پاکستان نے دوسری اننگز میں 2 وکٹوں پر 395 رنز بنا کر 305 رنز کی برتری حاصل کرلی تھی۔

مزید پڑھیں: کراچی ٹیسٹ: پاکستان کی شاندار بیٹنگ، سری لنکا پر 316 رنز کی برتری

شان مسعود 135 رنز بناکر کمارا کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے، انہوں نے اپنے کیریئر کی دوسری سنچری بنائی جبکہ دوسرے اینڈ سے اوپنر عابد علی نے بھی مسلسل دوسرے ٹیسٹ میں دوسری سنچری مکمل کرکے ایک اور ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔

پاکستانی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 191 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی جس کے جواب میں سری لنکا نے پہلی اننگز میں 271رنز بنا کر 80رنز کی برتری حاصل کی۔

واضح رہے کہ پاکستان نے دوسرے ٹیسٹ کے لیے ٹیم میں ایک تبدیلی کی ہے جہاں فاسٹ باؤلر عثمان شنواری کی جگہ یاسر شاہ کو شامل کیا گیا تھا۔

ایک عرصے سے ناقص فارم کا شکار کپتان اظہر علی نے بھی سنچری اسکور کی— فوٹو: اے پی
ایک عرصے سے ناقص فارم کا شکار کپتان اظہر علی نے بھی سنچری اسکور کی— فوٹو: اے پی

دونوں ٹیموں کے درمیان راولپنڈی میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ کے ذریعے ملک میں 10سال کے طویل عرصے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی ہوئی تھی۔

تاہم 3 سے 4 روز بارش کی آنکھ مچولی کے باعث میچ ڈرا ہو گیا تھا البتہ پاکستان کے بلے باز عابد علی نے ڈیبیو ٹیسٹ میچ میں سنچری بنا کر اپنی بہترین فارم کا ثبوت دیا تھا۔

قومی ٹیم یہ ٹیسٹ میچ جیت کر 10 سال بعد ملک میں ہونے والی ٹیسٹ سریز کو یادگار بنا سکتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں