سعودی وزیر خارجہ ایک روزہ دورے پر جمعرات کو پاکستان پہنچیں گے

اپ ڈیٹ 26 دسمبر 2019
شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہوگا — فائل فوٹو / ریڈیو پاکستان
شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہوگا — فائل فوٹو / ریڈیو پاکستان

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود جمعرات کو ایک روزہ دورے پر ‏پاکستان پہنچیں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ وزیر اعظم ‏عمران خان اور اپنے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی سے ملاقاتیں کریں گے۔

یہ ان کا پاکستان کا پہلا دورہ ہوگا جس دوران دو طرفہ دلچسپی کے امور اور علاقائی معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے گہرے اور دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں، جبکہ دونوں ممالک تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ سطح کے حکام کے متعدد دورے اس تعلقات کی اہم خصوصیت ہیں اور دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ اور وسعت دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: سعودیہ نے کوالالمپور سمٹ سے دستبرداری کیلئے پاکستان پردباؤ ڈالنے کی تردید کردی

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں پارلیمانی وفد نے سعودی شاہی محل میں فرمانروا شاہ سلمان سے ملاقات کی تھی۔

سلمان بن عبدالعزیز نے پاکستانی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امت کو درپیش چیلنجز کے حل کے لیے مسلم ممالک میں اتحاد ناگزیر ہے، جبکہ خطے میں امن اور مسلم ممالک میں اتحاد کے لیے پاکستان کا کردار قابل تحسین ہے۔

شاہ سلمان کا مسلم ممالک میں اتحاد کا یہ بیان گزشتہ ہفتے منعقد ہونے والی کوالالمپور کانفرنس کے بعد سامنے آیا۔

18 دسمبر سے شروع ہونے والی کانفرنس میں 52 ملکوں کے مسلمان رہنما، دانشور، اسکالر اور مفکرین نے شرکت کی جبکہ 19 دسمبر کو سربراہان مملکت کا اجلاس منعقد ہوا جس میں مسلم امہ اور اسلامی ممالک کو درپیش مسائل کا حل نکالنے کی کوششوں پر غور کیا گیا۔

تاہم پاکستان نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے تحفظات کے سبب ملائیشیا میں منعقد ہونے والی چار روزہ کانفرنس میں شرکت سے معذرت کر لی تھی۔

اس سلسلے میں وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب کا دورہ بھی کیا تھا اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی۔

دوسری جانب سعودی عرب نے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ پونے 2 ارب مسلمانوں کے اہم مسائل پر گفتگو کے لیے یہ سمٹ غلط فورم ہے، تاہم چند ماہرین کا ماننا ہے کہ سعودی عرب کو خطرہ ہے کہ ایران، ترکی اور قطر جیسے علاقائی حریف اسے مسلم دنیا میں تنہا کر دیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں