کیا آپ اکثر سینے کی جلن کا شکار ہوتے ہیں ؟ ہوسکتا ہے کہ آپ کو معلوم نہ ہو مگر یہ معدے کی تیزابیت کا نتیجہ ہوتا ہے جس سے آپ کو سینے میں تکلیف محسوس کوتی ہے۔

یہ عام طور پر غذائی نالی کے نچلے حصے میں ہونے والی تکلیف کی وجہ سے ہوتا ہے۔

غذائی نالی کا نچلا حصہ معدے سے ملتا ہے اور یہ مسلز بند نہیں ہوتا تو معدے میں موجود تیزاب اور کھانا اوپر غذائی نالی میں آجاتے ہیں جس سے سینے میں تیزابیت کی شکایت ہوتی ہے۔

سینے میں جلن سے گلے میں تکلیف اور آواز بھرا یا بیٹھ جاتی ہے جبکہ منہ کا ذائقہ خراب محسوس ہوتا ہے۔

سینے کی جلن میں سب سے عام شکایت شکم کے اوپری حصے اور سینے میں تکلیف ہوتی ہے اور کئی بار لگتا ہے جیسے ہارٹ اٹیک نے نشانہ بنالیا ہے۔

اگر آپ کو اکثر سینے میں جلن کا سامنا ہوتا ہے تو بغیر ادویات کے بھی اس سے نجات پاسکتے ہیں، جس کے لیے چند غذاﺅں سے مدد لی جاسکتی ہے۔

چکن

چکن کے گوشت کا وہ حصہ جہاں چربی نہ ہونے کے برابر اور پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے یعنی چکن بریسٹ کا استعمال اس مسئلے سے نجات میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ ان کو ہضم کرنا آسان ہوتا ہے۔

پانی

اگر سینے میں جلن کی شکایت اکثر رہتی ہے تو یہ آپ کے لیے بہترین مشروب ثابت ہوسکتا ہے، میٹھے مشروبات اور جوسز وغیرہ سے یہ مسئلہ بڑھ سکتا ہے کیونکہ کاربونیٹڈ مشروبات سے معدے میں گیس بڑھتی ہے اور ڈکاریں آتی ہیں، جو اس جلن کو بدتر بناتی ہیں۔

ادرک

ادرک بدہضمی پر قابو پانے میں مدد دیتی ہے، ادرک کی چائے کا استعمال کرنا سینے میں جلن کی شکایت کو بھی کم کرسکتی ہے بس کیفین کے استعمال سے گریز کریں، یا ادرک کی کچھ مقدار کو چبالیں۔

تربوز

اس پھل میں تیزابیت بہت کم ہوتی ہے اور سینے میں جلن کی علامات کو متحرک نہیں کرتا، خربوزے بھی اس حوالے سے اچھا انتخاب ثابت ہوسکتے ہیں۔

براﺅن چاول

اس چاول میں پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس ہوتے ہیں جو سادہ کاربوہائیڈریٹس جیسے سفید چاول، میٹھے مشروبات اور پیسٹریوں وغیرہ کے مقابلے میں ہضم ہونے میں زیادہ وقت لیتے ہیں اور یہ سینے میں جلن کی روک تھام کے لیے بہتر ہوتا ہے۔ اس میں فائبر کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے۔

جو کا دلیہ

ناشتے میں جو کا دلیہ صحت کے لیے ایک اچھا انتخاب ہے جس میں فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرے رکھنے میں مدد دیتی ہے جبکہ کئی گھنٹوں تک جسم کو توانائی بھی ملتی ہے، مگر اس میں کریم، چینی، شیرے اور خشک میوہ جات کو زیادہ شامل کرنا سینے میں جلن کی علامات متحرک کرسکتا ہے۔

آلو

آلو کے ساتھ ساتھ جڑوں والی دیگر سبزیاں جیسے گاجر وغیرہ بھی اس حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتے ہیں، جن میں صحت بخش پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس اور ہضم ہونے والا فائبر موجود ہوتے ہیں، بس انہیں پیاز یا لہسن کے ساتھ پکانے سے گریز کریں کیونکہ یہ امتزاج سینے میں جلن کا باعث بن سکتا ہے۔

زیتون کا تیل

آپ کے جسم کو اپنے افعال کے لیے چربی یا چکنائی کی ضرورت ہوتی ہے، مگر زیادہ چربی والی غذائیں سینے میں جلن کو بدتر کرسکتی ہیں، مکھن یا مارجرین کو اس شکایت کے شکار افراد کو خود سے دور رکھنے چاہیے، اس کی جگہ زیتون کے تیل کا استعمال زیادہ بہتر ہوتا ہے مگر اس کی بھی بہت زیادہ مقدار کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔

سلاد پتہ

سینے میں جلن سے پیٹ میں گیس کی شکایت ہوسکتی ہے تو اس کی مقدار بڑھانے والی غذائیں جیسے بیج اور خشک پھل کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے، سلاد پتہ کم کیلوریز، آسانی سے ہضم ہونے اور گیس نہ بڑھانے کی وجہ سے بہتر انتخاب ہے۔

سونف

سونف کا استعمال بدہضمی پر قابو پانے میں مدد دیتا ہے جو کہ سینے میں جلن کا باعث بننے والی بڑی وجہ ہے، آپ اسے ویسے ہی چبا کر کھالیں یا غذا میں شامل کرکے استعمال کریں، فائدہ ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں