ایران میں 'ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت 8 کروڑ ڈالر مقرر'

اپ ڈیٹ 21 جنوری 2020
رپورٹ کے مطابق ایران کی 8 کروڑ آبادی ہے، 8 کروڑ ڈالر اکھٹا کرنا چاہتے ہیں جو ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت ہوگی — رائٹرز/فائل فوٹو
رپورٹ کے مطابق ایران کی 8 کروڑ آبادی ہے، 8 کروڑ ڈالر اکھٹا کرنا چاہتے ہیں جو ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت ہوگی — رائٹرز/فائل فوٹو

ایرانی میجر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے احکامات دینے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سر کی قیمت 8 کروڑ ڈالر مقرر کردی گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے نے العربیہ اردو کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ایران کے اعلیٰ جنرل کی آخری رسومات کی نشریات کے دوران ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے پر اعلان سامنے آیا کہ 'ایران میں 8 کروڑ لوگ آباد ہیں اور ہم 8 کروڑ ڈالر اکھٹا کرنا چاہتے ہیں جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت ہوگی'۔

ای این 24 کی رپورٹ کے مطابق اسی اعلان میں مزید کہا گیا کہ 'ایرانی عوام کو ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنے والے کو ادا کرنے کے لیے ایک ایک ڈالر جمع کرنا چاہیے'۔

رپورٹس کے مطابق مذکورہ اعلان ایرانی میجر جنرل کی نماز جنازہ پڑھانے والے امام کی جانب سے کیا گیا تھا۔

ایرانی جنرل کی ہلاکت

خیال رہے کہ 3 جنوری کو عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایئرپورٹ کے نزدیک امریکی فضائی حملے میں پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی ہلاک ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: عراق: امریکی فضائی حملے میں ایرانی قدس فورس کے سربراہ ہلاک

بعدازاں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ان کے نائب اسمٰعیل قاآنی کو پاسداران انقلاب کی قدس فورس کا سربراہ مقرر کردیا تھا۔

امریکا-ایران کشیدگی میں اضافہ

قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکا کو سنگین نتائج کی دھمکی دیتے ہوئے قاسم سلیمانی کو مزاحمت کا عالمی چہرہ قرار دیا تھا اور ملک میں 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا۔

اسی روز امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی کو بہت پہلے ہی قتل کر دینا چاہیے تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ قاسم سلیمانی سے 'بہت سال پہلے ہی نمٹ لینا چاہیے تھا کیونکہ وہ بہت سے لوگوں کو مارنے کی سازش کر رہے تھے لیکن وہ پکڑے گئے'۔

مزید پڑھیں: ایران کا جوہری معاہدے سے مکمل دستبرداری کا اعلان

علاوہ ازیں امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ بغداد میں امریکی فضائی حملے میں ایرانی کمانڈر کی ہلاکت کا مقصد ایک 'انتہائی حملے' کو روکنا تھا جس سے مشرق وسطیٰ میں امریکیوں کو خطرہ لاحق تھا۔

دوسری جانب ایران نے گزشتہ روز عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 میں کیے گئے جوہری معاہدے سے مکمل طور پر دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔

اس سے قبل ایران میں امریکی حملے میں قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد جمکران مسجد کے گنبد پر سرخ پرچم لہرایا گیا تھا۔

واضح رہے کہ قدیم ایرانی تہذیب میں سرخ پرچم لہرانے کا مقصد 'جنگ یا جنگ کی تیاری' سمجھا جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں