کوشش ہے جو بھی پالیسی بنے وہ کمزور طبقے کے لیے ہو، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 10 جنوری 2020
وزیراعظم نے خیبرپختوںخوا کے شہر نوشہرہ میں اضاخیل ڈرائی پورٹ کا افتتاح کردیا — فوٹو: پی آئی ڈی
وزیراعظم نے خیبرپختوںخوا کے شہر نوشہرہ میں اضاخیل ڈرائی پورٹ کا افتتاح کردیا — فوٹو: پی آئی ڈی

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ ہماری جو بھی پالیسی بنے وہ کمزور طبقے کے لیے ہو۔

نوشہرہ میں اضاخیل ڈرائی پورٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید کو منصوبے کی تکمیل پر مبارک باد دی۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں ریلوے کی پٹڑیاں بنتی گئیں ریلوے پھیلتا گیا اور پاکستان میں جو انگریز چھوڑ کر گئے تھے، اس سے بھی کم پٹڑیاں ہوگئیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں جو حکومتیں آئیں وہ امیروں کے لیے تھیں ایک چھوٹے سے طبقے کے لیے تمام سہولتیں تھیں، اچھی نوکری صرف تھوڑے سے طبقے کے لیے، عدالتوں میں طاقتور کے لیے ایک نظام اور کمزور کے لیے دوسرا، جیلوں میں سارے غریب لوگ اور بڑے بڑے ڈاکو باہر پھرتے تھے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم نے ہنرمند جوان پروگرام کا افتتاح کردیا

ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں ہر جگہ عام آدمی ریلوے پر سفر کرتا ہے کیونکہ عام آدمی کا مسئلہ تھا اس لیے آہستہ آہستہ ہم نے دیکھا کہ ریلوے پر پیسہ خرچ نہیں ہوا اور ریلوے کے حالات بگڑتے گئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے ریلوے میں سرمایہ کاری نہیں کی اس لیے ہماری پٹڑیوں اور ریلوے نظام کا برا حال ہے، ریلوے کے کتنے ایسے پُل ہیں جو اپنی مدت سے زیادہ استعمال ہورہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ایم ایل ون پاکستان ریلوے میں انقلابی تبدیلیاں لائے گا جس سے کراچی سے پشاور کا سفر 8 گھنٹے ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے میں خسارہ کم ہوگیا اور ریلوے نے گزشتہ 5 سال کے مقابلے میں 5 ارب روپے زیادہ پیسہ کمایا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ریلوے کو اب پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ مقابلہ کرنا ہے، اب تک سرکاری ادارے نقصان کرتے رہے ہیں جن کا بوجھ عوام اٹھاتے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ ریلوے اور قومی ایئرلائن کو ایسا ادارہ بنایا جائے جس میں سب کو فائدہ ہو۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے ' کامیاب جوان پروگرام' کا افتتاح کردیا

عمران خان نے کہا کہ میں ریلوے کے مزدوروں اور انجینئرز کو کہتا ہوں کہ کرپشن کے خلاف پرائم منسٹر پورٹل پر شکایت کریں میں اس کے خلاف کارروائی کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے کی زمینوں کو کمرشل کریں گے اور اس سے حاصل ہونے والی رقم سے ریلوے کا خسارہ پورا کریں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا چیلنج پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے اور اس کے لیے ہماری سب سے بڑی کوشش ہے کہ ہماری جو بھی پالیسی بنے وہ کمزور طبقے کے لیے ہو۔

عمران خان نے کہا کہ ریلوے میں 60 برس سے زائد عمر کے افراد کے لیے ٹکٹوں کی قیمت میں کمی کی گئی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے احساس پروگرام کے تحت ریلوے پلیٹ فارمز پر خواتین کے لیے اسٹالز قائم کیے ہیں تاکہ وہ روزگار کماسکیں۔

علاوہ ازیں سرکاری خبررساں ایجنسی ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ اضاخیل ڈرائی پورٹ 28 ایکڑ رقبے پر مشتمل ہے جس میں لوڈنگ اور اَن لوڈنگ کی جدید سہولیات دستیاب ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ ڈرائی پورٹ نوشہرہ سے 8 کلو میٹر کے فاصلے پر جی ٹی روڈ پر واقع ہے اور اس ڈرائی پورٹ کو رنگ روڈ پشاور کے ساتھ سڑک تک رسائی بھی حاصل ہو گی۔

وزیراعظم آفس کے مطابق پاکستان ریلوے نے ایک سال میں 50 کروڑ 70 لاکھ روپے لاگت سے یہ منصوبہ مکمل کیا۔

اضاخیل ڈرائی پورٹ کے ذریعے ملک بھر میں کراچی سے مال بردار کی نقل و حمل اور پھر اس سامان کی افغانستان تک سڑک کے راستے منتقلی ممکن ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں