بھارتی وزیر کی انوکھی منطق: 'گائے کو چھونے سے منفی سوچ ختم ہوجاتی ہے'

اپ ڈیٹ 14 جنوری 2020
جو میں نے کہا اس میں غلط کیا ہے، کانگریس وزیر — فوٹو: بی سی سی ایل
جو میں نے کہا اس میں غلط کیا ہے، کانگریس وزیر — فوٹو: بی سی سی ایل

بھارتی ریاست مہاراشٹرا میں کانگریس کی نومنتخب وزیر یشومتی ٹھاکر نے گائے کو دیگر تمام جانوروں کے مقابلے میں مقدس اور تمام منفی سوچ کا حل قرار دے دیا۔

واضح رہے کہ چند ماہ قبل نومنتخب وزیر یشومتی ٹھاکر کے متنازع بیان پر انہیں کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'ریاستی حکومت کے نومنتخب وزرا نے ابھی پیسہ بنانے کی ابتدا نہیں کی'۔

مزید پڑھیں: 'بھارتی گائے کے دودھ میں سونا موجود ہوتا ہے'

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ کی وزیر کے اس اچھوتے بیان کے بعد انہیں متعدد محاذ پر اپنے موقف کے حق میں تاویلیں پیش کرنی پڑی۔

یشومتی ٹھاکر نے کہا کہ 'ہماری ثقافت کہتی ہے کہ اگر آپ گائے کو ہاتھ لگائیں گے تو تمام منفی سوچیں غائب ہوجائیں گی'۔

انہوں نے کہا کہ 'گائے مقدس جانور ہے اور چاہے گائے ہو یا کوئی دوسرا جانور، ان کو ہاتھ لگانے سے ہمارے اندر محبت جاگتی ہے'۔

بعد ازاں انہوں نے گائے سے متعلق اپنے بیان پر ناقدین کو کہا کہ 'جو میں نے کہا اس میں غلط کیا ہے'۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھارتی ریاست بنگال میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر دلیپ گھوش نے انوکھا دعویٰ کیا تھا کہ 'بھارتی گائے کے دودھ میں سونا موجود ہے۔'

دلیپ گھوش نے ایک تقریب کے دوران بی جے پی کارکنان اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ بیان دیا کہ بھارت میں موجود گائے کا دودھ سفید کے بجائے زرد رنگ کا اس لیے ہوتا ہے کیوں کہ اس میں سونا موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: گائے چوری کے الزام میں 3 افراد قتل

یہ ہی نہیں بلکہ بی جے پی رکن کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب سورج کی روشنی گائے کے کوہان پر پڑتی ہے تو اس کے بعد ہی اس کے اندر سونا بنتا ہے۔

دلیپ گھوش نے یہ بھی کہا تھا کہ گائے کو مارنا بہت بڑا جرم ہے اور بھارت میں ان کا گوشت کھانے والوں کو غیر سماجی سمجھا جاتا ہے۔

انہوں نے گائے کا گوشت کھانے والوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ گائے کا گوشت کھانے کے بجائے کتے کا گوشت کھالیں۔

واضح رہے کہ ہندو مذہب میں گائے کو ایک مقدس جانور مانا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ 2015 اور 2016 کے درمیانی عرصے میں گائے اسمگل کرنے یا گائے کا گوشت کھانے کے شبے میں ہندو انتہا پسندوں کے حملوں میں مجموعی طور پر 10 مسلمان قتل کر دیے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: کشمیر: ہندو گاؤ رکشکوں کے ہاتھوں ایک اور مسلمان قتل

موجودہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی 2001 سے 2014 تک ریاست گجرات کے وزیر اعلیٰ رہے، ان کے دور میں گجرات میں گائے ذبح کرنے، گائے کے گوشت کی نقل و حمل اور اس کی فروخت پر مکمل پابندی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں