رواں مالی سال 6 ریاستی اداروں و املاک کی نجکاری مکمل ہوجائے گی، وزیر نجکاری

29 جنوری 2020
انہوں نے کہا کہ نیلامی میں دنیا کی بیشتر نئی کمپنیوں نے دلچسپی کا اظہار کیا — فوٹو: ریڈیو پاکستان
انہوں نے کہا کہ نیلامی میں دنیا کی بیشتر نئی کمپنیوں نے دلچسپی کا اظہار کیا — فوٹو: ریڈیو پاکستان

وزیر نجکاری محمد میاں سومرو نے کہا ہے 6 ریاستی اداروں اور املاک کی نجکاری کے لیے نیلامی موصول ہوچکی ہے جس کے بعد متعلقہ ادارے اور محکمے عدالتی احکامات سمیت پیپرا قوانین کو مد نظر رکھ کر ان کا جائزہ لیں گے۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان اور نجکاری ڈویژن کے سیکریٹری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد میاں سومرو نے کہا کہ اسٹریٹجک سیل 10 برس بعد ہورہی ہے اور اس عمل میں عموماً 2 برس یا زائد کا دورانیہ لگ جاتا ہے جسے تقریباً ایک برس میں مکمل کرلیا گیا۔

مزید پڑھیں: حکومت نے نجکاری منصوبے سے 5 املاک خارج کردیں

انہوں نے کہا کہ نیلامی میں دنیا کی بیشتر نئی کمپنیوں نے دلچسپی کا اظہار کیا۔

اس ضمن میں نجکاری ڈویژن کے سیکریٹری نے نیلامی سے متعلق تفصیلات بتائیں کہ حکومت کی جانب سے 2018 کے دسمبر میں 6 اداروں اور املاک کی نجکاری کا ہدف دیا گیا اور رواں مالی سال میں 2 پاور پلانٹس، دو کنونشن سینٹر، سروسز ہوٹل لاہور اور ایس ایم ای بینک کی نجکاری کا عمل مکمل ہوجائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اداروں کی نجکاری میں پیپرا قوانین اور عدالتی فیصلوں کو مدنظر رکھا جائے گا اور پاکستان سے 5 جبکہ دنیا بھر سے 8 کمپنیوں نے نیلامی میں دلچسپی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیل ملز ہماری ترجیحات میں صف اول پر ہے۔

مزیدپڑھیں: اسٹیل ملز کی نجکاری کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیل بحال

سیکریٹری نجکاری ڈویژن نے بتایا کہ 'فنانشل ایڈوائز کی تعیناتی ہوچکی ہے'۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ رواں برس مئی تک اسٹیل ملز کی نجکاری کے سلسلے میں نیلامی ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح دیگر ریاستی اداروں، جو مسلسل خسارے کے باعث ملکی خزانے پر بوجھ بن رہے ہیں، ان کی نجکاری مرحلہ وار ہوجائے گی اور بہت جلد 27 سرکاری اراضی کی جلد نیلامی کا عمل شروع ہوجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'غیر ملکی کمپنیوں نے حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا'۔

نجکاری ڈویژن کے سیکریٹری کا کہنا تھا کہ نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم سے ملکی قرض کی ادائیگی میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ 'جون 2020 تک ٹارکٹ کا حصول ممکن بنائیں گے اور نجکاری کے حوالے سے افواہوں کے تدارک کے لیے موثر اقدام کیے جائیں گے'۔

مزید پڑھیں: اسٹیٹ لائف انشورنس کو نجکاری پروگرام میں شامل کرنے کی منظوری

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ کے الیکڑک کے 66 فیصد حصص کی منتقلی کے لیے نجکاری کمیشن سے این او سی لینا ضروری ہے۔

علاوہ ازیں معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ریاستی اداروں کی شفاف اور منافع بخش نجکاری حکومت کا عزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ اداروں کی نجکاری کے ذریعے انہیں منافع بخش بنایا جائے گا تاکہ وہ عوامی مفاد میں استعمال ہو سکیں۔

تبصرے (0) بند ہیں