کراچی: دو دن کی معطلی کے بعد کیماڑی آئل ٹرمینل فعال

اپ ڈیٹ 21 فروری 2020
متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد اسے فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا، عمران رانا — فوٹو: اے ایف پی
متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد اسے فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا، عمران رانا — فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) نے دو دن کی معطلی کے بعد کیماری آئل ٹرمینل فعال کردیا۔

واضح رہے کہ پی ایس او نے کیماڑی میں مبینہ زہریلی گیس کے پیش نظر اپنے عملے کے تحفظ کے لیے کیماڑی آئل ٹرمینل کو بند کردیا تھا۔

پی ایس او کے ترجمان عمران رانا نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ ٹرمینل پوری صلاحیت سے کام کر رہا ہے اور شام تک کراچی کے تمام پیٹرول اسٹیشنز تک سپلائی پہنچ جائے گی۔

بیان میں ترجمان نے کہا کہ 'پی ایس او انتظامیہ نے کراچی میں کیماڑی ٹرمینل کو دوبارہ فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے'۔

مزید پڑھیں: پیٹرول وافر مقدار میں ہے، شہری افواہوں سے خوفزدہ نہ ہوں، پی ایس او

ان کا کہنا تھا کہ ذوالفقار آباد آئل ٹرمینل شہر کے تمام مضافاتی علاقوں میں پیٹرول کی فراہمی کے لیے پہلے ہی 24 گھنٹے کام کر رہا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ کیماڑی آئل ٹرمینل میں صحت اور حفاظت کی صورتحال کا بغور جائزہ لینے اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد اسے فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 'پی ایس او عملہ اور ٹھیکیداروں کی صحت اور حفاظت کمپنی کی اولین ترجیح ہے'۔

پریس ریلیز میں اس بات پر زور دیا گیا کہ کمپنی کے پاس ملک میں پیٹرول کی وافر مقدار موجود ہے اور کیماڑی ٹرمینل کو دوبارہ کھولنے کے ساتھ ہی پاکستان میں پی ایس او کے تمام 23 ٹرمینلز ملک کے تمام حصوں کو پیٹرولیم مصنوعات فراہم کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں پیٹرول کی قلت سے متعلق افواہوں کے پیش نظر پی ایس او نے زور دیا تھا کہ پیٹرول 'وافر مقدار' میں موجود ہے اس لیے شہریوں کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

کیماڑی میں مبینہ زہریلی گیس کے نتیجے میں ایک درجن سے زائد لوگوں کی اموات ہوچکی ہے اور متعدد ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

ٹرمینل بند ہونے کی خبر نشر ہوتے ہی گزشتہ روز پیٹرول پمپوں پر کاروں اور موٹر سائیکلوں کی لمبی قطاریں لگ گئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'کراچی پیکج پر بات ہوئی، شہر کو اس کا حق نہیں مل رہا'

کیماڑی میں معمولات زندگی بحال ہونے لگی

دوسری جانب گزشتہ تین روز سے زہریلی گیس کے باعث خوف و ہراس کی فضا میں غیر معمولی کمی دیکھنے میں آئی اور اب جیکسن مارکیٹ سمیت کیماڑی میں تجارتی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہوگئیں ہیں۔

علاوہ ازیں محلے کے تعلیمی ادارے بھی دو دن کے وقفے کے بعد کھل گئے۔

تاہم لوگ ابھی احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے ماسک پہن رہے ہیں۔

ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ سویا بین اتارنے کا عمل رک چکا ہے جس کے باعث اب ماحول میں بہتری آرہی ہے۔

دوسری جانب سندھ ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسی کی جانب سے فضائی معیار کی نگرانی کا سروے کرنے والے عالمی ماحولیاتی لیبارٹری کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ 'کیماڑی میں ہوا کا معیار بہتر ہو رہا ہے تاہم میرے پاس فی الحال کوئی خاص اعداد و شمار موجود نہیں ہیں'۔

کمشنر کے دفتر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ کیماڑی اور اس سے ملحقہ علاقوں میں صورتحال قابو میں ہے اور بدھ کے روز اموات اور بیماری کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں