کراچی میں پیٹرول کی قلت سے متعلق افواہوں کے پیش نظر پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) نے زور دیا کہ پیٹرول 'وافر مقدار' میں موجود ہے اس لیے شہریوں کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

واضح رہے کہ بدھ کی شام کو پیٹرول کی قلت کی افواہیں گردش کرنے لگی تو پیٹرول پمپوں پر پیٹرول کے حصول کے لیے شہریوں میں ہیجانی کیفیت نظر آئی۔

مزید پڑھیں: وزیر پیٹرولیم کو کراچی میں گیس بحران کے جلد حل ہونے کی امید

اس ضمن میں پی ایس او کے ترجمان عمران رانا نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ 'ہمارے پاس پیٹرول کا اسٹاک دستیاب ہیں اور پیٹرول کی فراہمی کا قطعی طور پر کوئی مسئلہ نہیں ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم کراچی کو خشک نہیں ہونے دیں گے، ہر صارف کو پیٹرول ملے گا'۔

خیال رہے کہ پی ایس او نے کیماڑی میں اپنے آئل ٹرمینل کو عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاکہ اپنے عملے کو زہریلی گیس سے بچایا جا سکے۔

کیماڑی میں زہریلی گیس کے نتیجے میں ایک درجن سے زائد لوگوں کی اموات ہوچکی ہے اور متعدد ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

ٹرمینل بند ہونے کی خبر نشر ہوتے ہی پیٹرول پمپوں پر کاروں اور موٹر سائیکلوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

آرٹس کونسل کے قریب پیٹرول اسٹیشن پر کھڑے ایک کار کے مالک نے ڈان کو بتایا کہ اگلے دو دن تک پیٹرول دستیاب نہیں ہوگا اس لیے وہ پیٹرول خرید رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرول کی قیمت 14 روپے بڑھانے کی سفارش

علاوہ ازیں آل پاکستان سی این جی / پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے شبیر سلیمان نے کہا کہ پیٹرول کی فراہمی متاثر ہوئی ہے لیکن شہر میں ایندھن کی کوئی کمی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیوز چینلز اور سوشل میڈیا پر بعض گمراہ کن اطلاعات کی وجہ سے لوگ گھبراہٹ کا شکار ہوگئے۔

پی ایس او کے ترجمان نے بتایا کہ کیماڑی آئل ٹرمینل بند ہونے کے بعد ملک میں تیل ذخیرہ کرنے والا سب سے بڑا ذوالفقار آباد آئل ٹرمینل 24 گھنٹے فعال رہےگا۔

انہوں نے بتایا کہ پی ایس او کے پاس ملک بھر میں تیل کے 23 ٹرمینلز ہیں جن میں سے صرف ایک (کیماڑی) غیر فعال تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ 'کراچی سمیت ملک کے تمام حصوں میں پیٹرولیم مصنوعات کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

پی ایس او کے مطابق کراچی میں تیل کی دوسری مارکیٹنگ کمپنیوں کے پیٹرول پمپ بند ہونے کی وجہ سے صارفین کے بوجھ میں اضافہ ہوا۔

ان کے مطابق پی ایس او موجودہ صورتحال کے پیش نظر مارکیٹ شیئر سے زیادہ پیٹرول فراہم کر رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں