جسمانی وزن میں اضافے یا موٹاپے سے پریشان افراد کے لیے میٹابولزم کو تیز کرنا بہت ضروری سمجھا جاتا ہے مگر جسم کیلوریز کو کتنی تیزی سے جلاتا ہے، اس کا انحصار متعدد چیزوں پر ہوتا ہے۔

کچھ افراد کا میٹابولزم موروثی طور پر تیزرفتار ہوتا ہے جبکہ خواتین کے مقابلے میں مرد زیادہ کیلوریز جلاتے ہیں، یہاں تک کہ آرام کرتے ہوئے بھی۔

بیشتر افراد کو عمر بڑھنے (40 سال کے بعد)کے نتیجے میں میٹابولزم کی سست رفتار کا سامنا ہوتا ہے، یقیناً آپ عمر ، جنس یا جینز کو تو کنٹرول نہیں کرسکتے، مگر ایسے متعدد طریقے موجود ہیں جو میٹابولزم کو بہتر کرکے موٹاپے سے نجات میں مدد دے سکتے ہیں۔

مسلز بنائیں

آپ کا جسم مسلسل کیلوریز جلاتا رہتا ہے، یہاں تک کہ کچھ بھی نہ کرنے پر بھی۔ یہ ریسٹنگ میٹابولک ریٹ زیادہ مسلز والے افراد میں زیادہ تیز ہوتا ہے،مسلز کا ہر پونڈ خود کو مستحکم رکھنے کے لیے 6 کیلوریز روزانہ جلاتا ہے، جبکہ چربی کا ہر پونڈ محض 2 کیلوریز روزانہ جلاتا ہے۔ بظاہر یہ معمولی سا فرق وقت کے ساتھ بڑھتا چلا جاتا ہے، ویٹ ٹریننگ کے ہر سیشن کے بعد جسم کے تمام مسلز متحرک ہوجاتے ہیں، جس سے روزانہ کے میٹابولک ریٹ کی اوسط بڑھ جاتی ہے۔

ورک آﺅٹ

ایروبک ورزشیں مسلز بڑھانے میں تو مددگار نہیں ہوستیں، مگر ان سے ہر ورک آﺅٹ کے بعد میٹابولزم کی رفتار بڑھ جاتی ہے، زیادہ شدت والی ورزشیں ریسٹنگ میٹابولک ریٹ کو زیادہ وقت کے لیے بڑھا دیتی ہیں۔ کچھ دیر کی تیز جاگنگ بھی مدد فراہم کرسکتی ہے۔

پانی سے مدد لیں

جسم کو کیلوریز جلانے کے لیے پانی کی ضرورت ہوتی ہے، جسم میں پانی کی معمولی سی کمی بھی میٹابولزم کی رفتار کو ممکنہ طور پر سست کرسکتی ہے، ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ایسے بالغ افراد جو روزانہ 8 یا اس سے زائد گلاس پانی پیتے ہیں، وہ کم پانی پینے والوں کے مقابلے میں زیادہ کیلوریز جلاتے ہیں۔

انرجی ڈرنکس کا سہارا نہ لیں

انرجی ڈرنکس میں کچھ اجزا میٹابولزم کی رفتار بڑھانے میں مدد دے سکتے ہیں، یہ مشروب کیفین سے بھرپور ہوتا ہے جو جسمانی استعمال کے لیے توانائی میں اضافہ کرتی ہے، اس کے علاوہ کچھ ڈرنکس میں ایک امینو ایسڈ taurine موجود ہوتا ہے جو میٹابولزم کو تیز کرنے اور چربی گھلانے میں مدد دے سکتا ہے، مگر یہ مشروبات کچھ مسائل جیسے ہائی بلڈ پریشر، ذہنی بے چینی اور کچھ افراد میں نیند کے مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔

بے وقت بھوک پر چیزوں کا اچھا انتخاب

اکثر کھانا جسمانی وزن میں کمی میں مدد دے سکتا ہے، جب آپ دن میں صرف 3 وقت کھانا کھاتے ہیں تو درمیان میں کئی گھنٹے کچھ نہ کھانے سے میٹابولزم کی رفتار سست ہوجاتی ہے، ہر 3 سے 4 گھنٹے میں سیب یا گریاں کھانا میٹابولزم کی رفتار برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے اور دن بھر میں زیادہ کیلوریز جلانا آسان ہوجاتا ہے۔

مرچ مصالحے کا استعمال

مصالحے دار غذاﺅں میں ایسے قدرتی کیمیکلز ہوتے ہیں جو میٹابولزم کی رفتار کو تیز کرتے ہیں، سرخ یا سبز مرچوں کا کھانے میں استعمال میٹابولک ریٹ کو بڑھاتا ہے، یہ اثر ممکنہ طور پر عارضی ہوسکتا ہے مگر اکثر مصالحے دار غذاﺅں کا استعمال اس اثر کا دورانیہ بڑھا سکتا ہے۔

پروٹین والی غذائیں

ہمارا جسم چربی یا کاربوہائیڈریٹس کے مقابلے میں پروٹین کو ہضم کرتے ہوئے زیادہ کیلوریز جلاتا ہے ، متوازن غذا کے لیے کچھ کاربوہائیڈریٹس کو پروٹین سے بھرپور غذاﺅں کی جگہ دیں، پروٹین کے حصول کے لیے چربی سے پاک گائے کا گوشت، مچھلی، چکن، گریاں، بیج، انڈے اور کم چکنائی والی دودھ سے بنی مصنوعات ہیں۔

سیاہ کافی

اگر آپ کافی پینا پسند کرتے ہیں تو اس کا استعمال اعتدال میں کرنا مختصر المدت کے لیے میٹابولک ریٹ بڑھانے میں مدد دے سکتا ہے۔ کیفین سے تھکاوٹ کا احساس کم ہوتا ہے جبکہ ورزش کے دوران جسمانی توانائی زیادہ محسوس ہوتی ہے۔

سبز چائے بھی مفید

سبز چائے پینا کیفین اور catechins کا امتزاج جسم تک پہنچاتا ہے جو کئی گھنٹوں کے لیے میٹابولزم کی رفتار بڑھاتا ہے، تحقیق سے عندیہ ملتا ہے کہ 2 سے 4 کپ چائے کا پینا جسم کو کچھ وقت کے لیے ورزش کے دوران 17 فیصد زیادہ کیلوریز جلانے میں مدد دے سکتا ہے۔

بھوکا رہنے سے گریز

روزانہ 1200 (اگر آپ خاتون ہیں) یا 1800 (اگر مرد ہیں) کیلوریز روزانہ جزوبدن بنانا میٹابولزم کو تیز کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ اگرچہ ڈائیٹنگ یا کریش ڈائیٹس کچھ وقت کے لیے وزن میں کمی میں مدد دے سکتا ہے مگر اس کے نتیجے میں جسم فائدہ مند غذائی اجزا سے محروم ہوتا ہے جبکہ اس سے مسلز بھی ڈھیلے ہوجاتے ہیں جو میٹابولزم کو سست کرنا کا باعث بنتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں طویل المعیاد بنیادوں میں جسم کم کیلوریز جلاتا اور زیادہ تیزی سے وزن میں اضافے کا سامنا کرتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں