کورونا وائرس: یورو کپ 2020 کا انعقاد بھی خطرے میں پڑگیا

اپ ڈیٹ 05 مارچ 2020
یورو کپ 2020 کا انعقاد 12 شہروں میں ہو گا جس میں 24ٹیمیں شرکت کریں گی— فوٹو: رائٹرز
یورو کپ 2020 کا انعقاد 12 شہروں میں ہو گا جس میں 24ٹیمیں شرکت کریں گی— فوٹو: رائٹرز

رواں سال شیڈول سب سے بڑے فٹبال کے مقابلے 'یورو کپ' کے انعقاد میں اب محض 100دن باقی ہیں لیکن دنیا بھر میں تیزی سے پھیلتے کورونا وائرس سے اب اولمپکس مقابلوں کے ساتھ ساتھ یورو کپ کا انعقاد بھی خطرے میں پڑ گیا ہے۔

رواں سال 12جون سے 12 جولائی تک یورپ کے 12 شہروں میں شیڈول ٹورنامنٹ میں 24یورپی ٹیمیں شرکت کریں گی۔

مزید پڑھیں: یہ آسان طریقے جو کورونا وائرس کو آپ سے دور رکھیں

چین کے صوبے ہوبے سے پھیلنے والے اس مہلک کورونا وائرس سے اب تک دنیا بھر میں 3ہزار زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور 85ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

کورونا وائرس یورپ میں سب سے زیادہ تیزی سے اٹلی میں پھیل رہا ہے اور یورو کپ کے چند میچز کی میزبانی اٹلی کے دارالحکومت روم کو کرنی ہے۔

یوئیفا کا کہنا ہے کہ تمام مقامات اور ٹرانسپورٹ کی سہولتیں تیار ہیں اور ٹکٹوں کی طلب آسمان پر پہنچ چکی ہے اور ہمیں سیکیورٹی کے حوالے سے کوئی پریشانی نہیں، ہمیں کورونا وائرس کے علاوہ کسی چیز سے خطرہ نہیں کیونکہ ابھی تک اس کے نتائج کے بارے میں کسی کو علم نہیں لہٰذا اس وائرس سے ایونٹ کے انعقاد کو خطرہ لاحق ہو چکا ہے۔

یورپ میں کورونا وائرس سے 52ہلاکتوں اور 2ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہونے کے بعد اٹلی میں فٹبال لیگ سیریز اے کے تمام میچز کو تاحکم ثانی منسوخ کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کے سبب ٹوکیو اولمپکس کا انعقاد خطرے میں پڑ گیا

ادھر سوئٹزرلینڈ میں بھی پیر کو 24 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے ساتھ ہی مارچ کے اختتام تک ملک میں شیڈول فٹبال کی لیگز کے تمام مقابلوں کو ملتوی کردیا گیا ہے۔

فیفا کے صدر فیانی انفینٹینو نے کہا کہ کسی بھی شخص کی صحت فٹبال کے میچ سے کہیں زیادہ اہم ہے۔

فٹبال ایسوسی ایشن آف ویلز کے چیف ایگزیکٹو جوناتھن فورڈ نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اس وائرس پر قابو پا لیا جائے گا لیکن ہم ان پر ماہرین سے مشورے لیں گے اور صحت پہلی ترجیح ہے۔

یورو کپ میں ویلز کا مقابلہ اٹلی سے روم میں ہوگا۔

پیر کو ایمسٹرڈیم میں منعقدہ یورپی فٹبال کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا معاملہ زیر بحث آیا لیکن یوئیفا اب بھی ایونٹ کے بروقت انعقاد کے لیے پرامید ہے۔

یوئیفا کا کہنا ہے کہ ہم کورونا وائرس اور اس کی پیشرفت کے حوالے سے بین الاقوامی اور مقامی متعلقہ حکام سے مستقل رابطے میں ہیں، ابھی ٹائم ٹیبل میں تبدیلی کی کوئی ضرورت محسوس نہیں ہو رہی۔

مزید پڑھیں: امریکا میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 6 ہوگئی

یورو کپ کا افتتاحی میچ 12جون کو روم میں میزبان اٹلی اور ترکی کے درمیان شیڈول ہے۔

یوئیفا کا کہنا ہے کہ انہیں ٹکٹ کی 2کروڑ 80 لاکھ درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور یہ اعداد وشمار 2016 کے یوروپ کپ کے مقابلے میں دو گنا ہیں۔

یورو کپ کے سیمی فائنل اور فائنل کی میزبانی لندن کا ویمبلے اسٹیڈیم کرے گا۔

یورو کپ میں حصہ لینے والی 24 ٹیموں میں سے 20 کا فیصلہ ہو چکا ہے جبکہ بقیہ 4 ٹیموں کا فیصلہ رواں ماہ کے اختتام تک ہو جائے گا۔

کورونا وائرس ہے کیا؟

کورونا وائرس کو جراثیموں کی ایک نسل Coronaviridae کا حصہ قرار دیا جاتا ہے جو مائیکرو اسکوپ میں یہ نوکدار رنگز جیسا نظر آتا ہے اور نوکدار ہونے کی وجہ سے ہی اسے کورونا کا نام دیا گیا ہے جو اس کے وائرل انویلپ کے ارگرد ایک ہالہ سے بنادیتے ہیں۔

کورونا وائرسز میں آر این اے کی ایک لڑی ہوتی ہے اور وہ اس وقت تک اپنی تعداد نہیں بڑھاسکتے جب تک زندہ خلیات میں داخل ہوکر اس کے افعال پر کنٹرول حاصل نہیں کرلیتے، اس کے نوکدار حصے ہی خلیات میں داخل ہونے میں مدد فرہم کرتے ہیں بالکل ایسے جیسے کسی دھماکا خیز مواد سے دروازے کو اڑا کر اندر جانے کا راستہ بنایا جائے۔

ایک بار داخل ہونے کے بعد یہ خلیے کو ایک وائرس فیکٹری میں تبدیل کردیتے ہیں اور مالیکیولر زنجیر کو مزید وائرسز بنانے کے لیے استعمال کرنے لگتے ہیں اور پھر انہیں دیگر مقامات پر منتقل کرنے لگتے ہیں، یعنی یہ وائرس دیگر خلیات کو متاثر کرتا ہے اور یہی سلسلہ آگے بڑھتا رہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین میں کورونا وائرس کی شدت میں نمایاں کمی

عموماً اس طرح کے وائرسز جانوروں میں پائے جاتے ہیں، جن میں مویشی، پالتو جانور، جنگلی حیات جیسے چمگادڑ میں دریافت ہوا ہے اور جب یہ انسانوں میں منتقل ہوتا ہے تو بخار، سانس کے نظام کے امراض اور پھیپھڑوں میں ورم کا باعث بنتا ہے۔

ایسے افراد جن کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے یعنی بزرگ یا ایچ آئی وی/ایڈز کے مریض وغیرہ، ان میں یہ وائرسز نظام تنفس کے سنگین امراض کا باعث بنتے ہیں۔

کورونا وائرس سے متعلق مزید اہم خبروں کے لیے یہاں کلک کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں