’بائی سیکسوئیل‘ کا اعتراف، امریکی حسینہ پر 'مذہبی پریڈ' میں شرکت پر پابندی

اپ ڈیٹ 03 مارچ 2020
حسینہ نے خود پر پابندی لگنے پر حیرانی کا اظہار کیا —فوٹو: فیس بک
حسینہ نے خود پر پابندی لگنے پر حیرانی کا اظہار کیا —فوٹو: فیس بک

امریکی شہر نیویارک کے نواحی علاقے اسٹیٹن آئی لینڈ میں رواں برس ہونے والا مقابلہ حسن جیتنے والی 23 سالہ دوشیزہ کی جانب سے خود کو ’بائی سیکسوئیل‘ ظاہر کیے جانے کے بعد ان پر ہر سال منعقد ہونے والی ایک مذہبی پریڈ میں شرکت پر پابندی عائد کردی گئی۔

23 سالہ دوشیزہ میڈیسن انستالا نے گزشتہ ماہ فروری کے آخر میں ٹرانس جینڈر افراد سے اظہار یکجہتی کے طور پر خود کو ’بائی سیکسوئیل‘ ظاہر کیا تھا۔

خیال رہے کہ ’بائی سیکسوئیل‘ اس شخص کو کہتے ہیں جو جنسی طور پر دونوں جنسوں یعنی مرد و خواتین میں یکساں طور پر دلچسپی رکھتا ہو اور ایسے افراد کو امریکا سمیت دنیا کے کئی ممالک میں تاحال متنازع جنسی رجحانات والے افراد کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

23 سالہ دوشیزہ نے یورپی و امریکی ممالک میں ہر سال مارچ میں ہونے والی مذہبی پریڈ ’سینٹ پیٹرس ڈے‘ کے نیویارک میں انعقاد سے ایک دن قبل ہی خود کو ’بائی سیکسوئیل‘ ظاہر کیا تھا۔

امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ نے اپنی رپورٹ میں ایک اور امریکی نشریاتی ادارے کی خبر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ خود کو دونوں جنسوں میں دلچسپی رکھنے والی شخصیت کے طور پر ظاہر کرنے کے بعد اگلے روز امریکی حسینہ کو ’پریڈ‘ میں جانے سے روک دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق دوشیزہ کو اسٹیٹن آئی لینڈ میں مقابلہ حسن منعقد کرنے والی تنظیم نے فون کرکے مطلع کیا کہ وہ یکم مارچ کو منعقد ہونے والی مذہبی پارٹی ’سینٹ پیٹرس ڈے‘ میں شرکت نہیں کر سکتیں۔

دوشیزہ نے جہاں بائی سیکسوئیل ہونے کا اعتراف کیا، وہیں خود کو ٹرانس جینڈر کا حمایتی بھی قرار دیا—فوٹو: نیو یاک پوسٹ
دوشیزہ نے جہاں بائی سیکسوئیل ہونے کا اعتراف کیا، وہیں خود کو ٹرانس جینڈر کا حمایتی بھی قرار دیا—فوٹو: نیو یاک پوسٹ

مقابلہ منعقد کرنے والی تنظیم کے عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں بھی یہ سن کو حیرانی ہوئی تھی کہ دوشیزہ پر پریڈ منتظمین نے پابندی لگائی۔

مقابلے کا انعقاد کرنے والی تنظیم کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ پریڈ کے منتظمین نے انہیں بتایا کہ وہ سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے 23 سالہ دوشیزہ میڈیسن انستالا کو پریڈ میں شرکت کی اجازت نہیں دے سکتے۔

یہ بھی پڑھیں: ’بائی سیکسوئیل‘ خاتون آرٹسٹ کی زندگی پر بنی فلم کی منظرکشی پر تنازع

پریڈ منتظمین نے نہ صرف دوشیزہ بلکہ ان کی سہیلیوں پر بھی پریڈ میں شرکت کرنے پر پابندی لگائی اور میڈیا کو بتایا کہ دوشیزہ اور اس کی سہیلیاں کافی مشہور ہیں اور وہ ٹرانس جینڈر حقوق کی بھی کارکنان ہیں اس لیے انہیں پریڈ میں شرکت کرنے سے خطرات لاحق ہو سکتے ہیں، اس لیے سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے انہیں پریڈ میں شامل ہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

دوشیزہ نے بھی خود پر پریڈ میں شرکت کی پابندی پر حیرانی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ تو ٹرانس جینڈرز کے حقوق کی بات کر رہی تھیں تاہم انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ان پر پابندی عائد کی جائے گی جبکہ پریڈ منتظمین کے مطابق دوشیزہ پر ان کے جنسی رجحانات کی وجہ سے نہیں بلکہ ان کی سییکیورٹی کی وجہ سے ان پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

سی این این کے مطابق ہر سال منعقد ہونے والی مذہبی پریڈ ’سینٹ پیٹرس ڈے‘ کی ریلی اور پریڈ میں متنازع جنسی رجحانات یا ٹرانس جینڈر افراد کو شامل ہونے کی اجازت نہیں دی جاتی۔

مذکورہ پریڈ میں صرف سخت گیر مسیحی افراد یا مسیحیت کو من و عن قبول کرنے والے افراد کو شامل ہونے کی اجازت دی جاتی ہے۔

اسٹیٹن آئی لینڈ میں ہونے والی پریڈ میں مرد و خواتین ساتھ شامل ہوتے ہیں—فوٹو: سی بی ایس
اسٹیٹن آئی لینڈ میں ہونے والی پریڈ میں مرد و خواتین ساتھ شامل ہوتے ہیں—فوٹو: سی بی ایس

تبصرے (0) بند ہیں