سعودی عرب میں کورونا کے نئے کیسز پر قطیف میں لاک ڈاؤن، تعلیمی ادارے بند

اپ ڈیٹ 09 مارچ 2020
سعودی عرب میں کورونا وائرس کا شکار اکثر افراد ایران سے واپس آنے والے زائرین ہیں — فائل فوٹو: اے  پی
سعودی عرب میں کورونا وائرس کا شکار اکثر افراد ایران سے واپس آنے والے زائرین ہیں — فائل فوٹو: اے پی

سعودی عرب نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی کے پیش نظر مشرقی علاقے قطیف کو بند کردیا اور حفاظتی اقدامات کے تحت 9 ممالک کے لیے فضائی اور بحری سفر معطل جبکہ اسکول اور یونیورسٹیاں بند کردیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق 5 لاکھ کے قریب افراد پر مشتمل مشرقی علاقے قطیف میں کیا جانے والا لاک ڈاؤن خلیج میں اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے جہاں کورونا وائرس کے 2 سو 30 سے زائد کیسز کی تصدیق کی جاچکی ہے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں کورونا وائرس کا شکار اکثر افراد ایران سے واپس آنے والے زائرین ہیں۔

اس حوالے سے سعودی پریس ایجنسی سے جاری بیان میں وزارت داخلہ نے کہا کہ قطیف سے کورونا وائرس کے 11 کیسز ریکارڈ ہونے کے بعد عارضی طور پر علاقے میں داخلے اور اخراج پر پابندی لگائی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: مسجد الـحرام میں مطاف کو عمرہ ادا نہ کرنے والے افراد کیلئے کھول دیا گیا

سعودی وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا کہ کورونا وائرس کے 4 نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد رجسٹر ہونے والے کیسز کی مجموعی تعداد 15 تک پہنچ گئی ہے۔

وزارت نے مزید کہا کہ نئے کیسز میں ایک سعودی شہری، 2 بحرینی اور ایک امریکی شامل ہیں۔

سعودی عرب نے کورونا کے باعث 9 ممالک کے سفر، ان ممالک سے آنے والے افراد اور وہ لوگ جو گزشتہ 14 روز سے وہاں موجود تھے ان سب کے داخلے پر پابندی عائد کردی ہے جن میں متحدہ عرب امارات، کویت، بحرین، لبنان، شام، جنوبی کوریا، اٹلی اور عراق شامل ہیں۔

واضح رہے کہ 4 مارچ کو سعودی عرب نے کورونا وائرس پھیلنے کے خدشات کے باعث عمرے کی ادائیگی عارضی طور پر معطل کردی تھی۔

سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ فیصلے کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا اور حالات تبدیل ہوتے ہی فیصلے کو واپس لے لیا جائے گا۔

اس سے قبل حکومت نے مکہ اور مدینہ میں غیر ملکیوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد کی تھی تاہم دونوں مقدس شہر سعودی عرب کے شہریوں کے لیے اب بھی کھلے ہوئے ہیں جہاں شہریوں کو نماز اور عبادات کرنے کی اجازت ہے۔

بعدازاں 5 مارچ کو مطاف کو بھی تفصیلی صفائی اور جراثیم کش اقدامات کے سلسلے میں خالی کروالیا گیا تھا۔

جس کے بعد کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے سعودی عرب نے مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی نمازِ عشا کے ایک گھنٹے بعد سے نمازِ فجر سے ایک گھنٹہ قبل تک روزانہ بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب: مسجد الحرام، مسجد نبوی عشا سے فجر تک بند رکھنے کا اعلان

اس کے ساتھ ہی مسجد نبوی میں روضہ رسول ﷺ بھی عمرے پر پابندی کے عرصے کے دوران بند رکھنے جبکہ جنت البقیع میں بھی زائرین کے جانے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

علاوہ ازیں 6 مارچ کو پہلی مرتبہ مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی ﷺ میں نماز جمعہ مساجد کے احاطے میں ادا کی گئی تھی۔

بعدازاں 7 مارچ کو مسجد الـحرام میں مطاف کو تفصیلی صفائی کے لیے بند کرنے کے بعد عمرہ ادا نہ کرنے والے افراد کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ چین سے شروع ہونے والا کورونا وائرس دنیا کے درجنوں ممالک میں پہنچ چکا ہے اور اس کے خطرے کے پیش نظر متعدد ممالک نے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے مختلف پابندیاں عائد کردی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں