کورونا سے صحت مند ہونے کے بعد شہزادہ چارلس کی طبی عملے کی تعریفیں

اپ ڈیٹ 02 اپريل 2020
شہزادہ چارلس میں 25 مارچ کو کورونا کی تشخیص ہوئی تھی—فوٹو: اے پی
شہزادہ چارلس میں 25 مارچ کو کورونا کی تشخیص ہوئی تھی—فوٹو: اے پی

کورونا سے صحت مند ہونے کے بعد 71 سالہ برطانوی شہزادہ چارلس نے برطانوی طبی عملے کی تعریفیں کرتے ہوئے عوام کو اپنے پیغام میں کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں شدید دباؤ اور کم وسائل کے ساتھ وبا سے لڑنا معمولی بات نہیں۔

شہزادہ چارلس میں گزشتہ ماہ 25 مارچ کو کورونا کی تشخیص ہوئی تھی اور وہ کورونا کی تشخیص سے قبل ہی شاہی محل چھوڑ کر اہلیہ شہزادی کمیلا سمیت لندن سے اسکاٹ لینڈ چلے گئے تھے۔

تاہم محض 5 دن بعد ہی وہ 30 مارچ کو قرنطینہ سے باہر آگئے تھے اور کہا تھا کہ ان میں کورونا کی کوئی بھی علامات ظاہر نہیں ہوئیں اور وہ خود کو صحت مند محسوس کر رہے ہیں۔

شہزادہ چارلس اسکاٹ لینڈ میں واقع شاہی خاندان کے محل میں ہی قرنطینہ ہوگئے تھے اور ان کی اہلیہ بھی اسی محل میں قرنطینہ ہوگئی تھی جو تاحال وہیں پر ہیں۔

حیرانگی کی بات یہ ہے کہ شہزادہ چارلس کی اہلیہ کمیلا میں کورونا وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی تھی مگر وہ تاحال قرنطینہ میں ہیں جب کہ شہزادے میں کورونا کی تشخیص بھی ہوئی تھی اور وہ 5 دن ہی قرنطینہ میں رہنے کے بعد وہاں سے باہر آگئے۔

یہ بھی پڑھیں: برطانوی شہزادہ چارلس بھی کورونا کا شکار

شہزادہ چارلس کے قرنطینہ سے باہر آنے کے بعد شاہی محل نے بتایا تھا کہ شہزادہ چارلس ڈاکٹروں کے مشورے سے ہی قرنطینہ سے باہر آئے اور ان میں کورونا کی اتنی شدید علامات نہیں تھیں، تاہم وہ اب بھی گھر تک ہی محدود رہیں گے۔

شہزادہ چارلس کی اہلیہ شہزادی کمیلا میں کورونا کی تشخیص نہیں ہوئی تھی—فوٹو: پی اے
شہزادہ چارلس کی اہلیہ شہزادی کمیلا میں کورونا کی تشخیص نہیں ہوئی تھی—فوٹو: پی اے

شاہی ترجمان کا کہنا تھا کہ شہزادہ چارلس قرنطینہ سے نکلنے کے بعد بھی احتیاط برتیں گے اور ماہرین صحت کی ہدایات پر عمل کریں گے۔

اور اب شہزادہ چارلس کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ کورونا وائرس کے دوران قرنطینہ میں رہنے سمیت برطانوی طبی عملے کی خدمات کا اعتراف کر رہے ہیں۔

یو ایس اے ٹوڈے کے مطابق شہزادہ چارلس کو قرنطینہ سے باہر آنے کے بعد صحت مند قرار دیا گیا ہے اور انہوں نے آئسولیشن سے باہر آنے کے 2 دن بعد ایک خصوصی ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں وہ برطانوی طبی عملے کی تعریف کرنے سمیت برطانوی قوم کو مشکل کی اس گھڑی میں حکومتی ہدایات پر عمل کرنے کی تلقین کرتے دکھائی دیے۔

مختصر ویڈیو میں شہزادہ چارلس نے بتایا کہ برطانوی طبی عملہ مشکل کی اس گھڑی میں دباؤ اور محدود وسائل میں شاندار خدمات سر انجام دے رہا ہے جب کہ قوم کے لیے بھی حالیہ دن مشکل ہیں کیوں کہ تنہائی کو برداشت کرنا آسان نہیں۔

یو ایس اے ٹوڈے نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ شہزادہ چارلس کو ماہرین نے صحت مند قرار دیا ہے اور وہ اب آئسولیشن میں نہیں، تاہم وہ اب بھی لوگوں سے دور ہیں اور انہوں نے میل جول بھی محدود کر رکھا ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا کا شکار شہزادہ چارلس 5 دن بعد ہی قرنطینہ سے باہر آگئے

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ عام طور پر ماہرین کورونا کے مریض کو کم سے 2 ہفتوں تک قرنطینہ میں رہنے کی ہدایت کرتے ہیں تاہم بعض مریضوں میں کورونا کی علامات انتہائی کم ہونے کی وجہ سے انہیں پہلے بھی گھر جانے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔

شہزادہ چارلس 30 مارچ کو ہی قرنطینہ سے باہر آگئے تھے—فوٹو: رائٹرز
شہزادہ چارلس 30 مارچ کو ہی قرنطینہ سے باہر آگئے تھے—فوٹو: رائٹرز

خیال رہے کہ جہاں شہزادہ چارلس نے احتیاطی تدابیر کے پیش نظر لندن میں واقع شاہی محل کو چھوڑ کر اسکاٹ لینڈ میں اہلیہ سمیت رہائش اختیار کی تھی، اسی طرح ملکہ برطانیہ نے بھی کورونا وائرس کے پیش نظر شاہی محل چھوڑ کر شوہر شہزادہ فلپ کے ہمراہ یارکشائر میں واقع ونڈسر محل میں رہائش اختیار کرلی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کے پھیلاؤ نے شہزادہ ولیم کے 'بادشاہ' بننے کی راہ ہموار کردی

ملکہ برطانیہ اور شہزادہ چارلس نے اس وقت شاہی محل چھوڑا تھا جب شاہی محل کے ایک ملازم میں کورونا کی تشخیص ہوئی تھی۔

بتایا جا رہا ہے کہ اس وقت شہزادہ چارلس سمیت ان کی اہلیہ اور ملکہ برطانیہ سمیت ان کے شوہر کی صحت اچھی ہے اور ان میں کورونا کی کوئی علامات بھی ظاہر نہیں ہوئی ہیں۔

ملکہ برطانیہ اور ان کے شوہر فلپ میں بھی تاحال کورونا کی علامات نہیں پائی گئیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
ملکہ برطانیہ اور ان کے شوہر فلپ میں بھی تاحال کورونا کی علامات نہیں پائی گئیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

تبصرے (0) بند ہیں