چین میں وائرس سے ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے 3 منٹ کی خاموشی

اپ ڈیٹ 04 اپريل 2020
گزشتہ برس چین کے شہر ووہان میں کورونا وائرس کا پہلا مریض سامنے آیا تھا — فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر
گزشتہ برس چین کے شہر ووہان میں کورونا وائرس کا پہلا مریض سامنے آیا تھا — فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

چین میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے شہریوں اور طبی عملے کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پورے ملک میں 3 منٹ تک خاموشی اختیار کی گئی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چین میں صبح 10 بجے تمام شہریوں نے اپنے امور روک کر وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی یاد میں خاموشی اختیار کی۔

علاوہ ازیں کاروں، ٹرین، بحری جہازوں اور ایئر ریڈ نے سائرن بجا ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس چین کے شہر ووہان میں کورونا وائرس کا پہلا مریض سامنے آیا تھا۔

مزید پڑھیں: چین میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار سے تجاوز کرگئی

سڑکوں پر موجود شہریوں نے خاموشی اختیار کی اور سائرن اور ہارن بجائے گئے جبکہ تونگجی ہسپتال کی مرکزی بلڈنگ کے سامنے طبی عملے نے اپنے سرخم کیے۔

چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق ملک کے صدر اور دیگر حکومتی حکام نے بیجنگ کی سرکاری بلڈنگ کے سامنے کھڑے ہوکر وائرس سے ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے ہاتھوں میں سفید پھول تھے۔

دوسری جانب تیانمان اسکوائر میں چین کے قومی پرچم کو نیم سرنگوں کیا گیا جہاں غیرمعمولی سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے تھے۔

خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایک ہسپتال کی نرس نے کہا کہ ’مجھے ہلاک ہونے والے اپنے ڈاکٹر دوستوں اور مریضوں کا گہرا دکھ ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’مجھے اُمید ہے کہ انہیں جنت میں بہتر مقام ملے گا‘۔

ایک دکاندار نے کہا کہ چین کے طبی عملے نے غیرمعمولی خدمات پیش کیں، دراصل وہ ہیرو ہیں اور ہم بطور شہری ان کے لیے یہ دن ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

واضح رہے کہ اس وقت جہاں دنیا کے متعدد ممالک کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کر رہے ہیں، وہیں دوسری جانب چین کے صوبے ہوبے کے شہر ووہان سے لاک ڈاؤن کو ختم کیا جار ہا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے چین سے اپنے طلبہ واپس نہ بلاکر بہترین فیصلہ کیا، چینی قونصل جنرل

چینی شہر ووہان دنیا کا وہ پہلا شہر تھا جہاں کورونا وائرس کی وجہ سے سب سے پہلے یعنی 23 جنوری 2002 کو انتظامیہ نے لاک ڈاؤن نافذ کیا تھا۔

ابتدائی طور پر چینی حکام نے شہر کو جزوی طور پر بند کیا تھا تاہم بعد ازاں وائرس کے تیزی سے پھیلنے کی وجہ سے شہر کو مکمل طور پر لاک ڈاؤن کیا گیا تھا۔

حال ہی میں حکام نے جہاں لوگوں کو باہر جانے کی اجازت دی ہے، وہیں حکام نے ووہان میں عوامی مقامات کو بھی کھولنا شروع کردیا جب کہ ٹرانسپورٹ چلانے کی بھی اجازت دے دی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں