لاک ڈاؤن کے باعث ایسٹر کی تقریبات پر گرجا گھرخالی

اپ ڈیٹ 12 اپريل 2020
لاک ڈاؤن کے باعث گڈ فرائیڈے کی تقریبات پر بھی چرچز خالی نظر آئے تھے—فوٹو: اے ایف پی
لاک ڈاؤن کے باعث گڈ فرائیڈے کی تقریبات پر بھی چرچز خالی نظر آئے تھے—فوٹو: اے ایف پی

دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن کے باعث مسیحی، ایسٹر کی تقریبات کے لیے چرچز نہ جا سکے جب کہ پوپ فرانسس سمیت دنیا کے متعدد ممالک کے پادریوں نے ایسٹر کی عبادات میں آن لائن شرکت کی۔

مسیحیوں کے لیے ایسٹر انتہائی مقدس اور اہم دن ہوتا ہے اس دن کو کرسمس کے بعد سب سے اہم دن مانا جاتا ہے، مسیحی برادری کے عقیدے کے مطابق اس دن کو موسم بہار میں یسوع مسیح کے زندہ ہونے کی یاد میں منایا جاتا ہے اور اس دن کو جی اٹھنے کا دن بھی کہا جاتا ہے۔

ایسٹر کے موقع پر ہر سال مسیحی چرچز میں جاکر عبادات کرتے ہیں جب کہ مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس بھی اس دن خصوصی خطاب کرتے ہیں۔

گزشتہ سال پوپ فرانسس کی جانب سے ویٹی کن سٹی کے سینٹ پیٹر اسکوائر پر کیے گئے ایسٹر کے خطاب میں تقریبا 70 ہزار افراد نے شرکت کی تھی اور اس بار کورونا وائرس کی وجہ سے انہوں نے خالی میدان میں خطاب کیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق پوپ فرانسس نے ایسٹر سے قبل 11 اور 12 اپریل کی درمیانی شب سینٹ پیٹر اسکوائر کے خالی میدان میں خطاب کیا۔

پوپ فرانسس نے اپنے خطاب میں کورونا کی وبا سے دنیا کی نجات کی دعا کرنے سمیت اپنے پیروکاروں کو وبا سے زیادہ خوف زدہ نہ ہونے کی تاکید بھی کی اور کہا کہ انہیں موت کے ان دنوں میں زندگی کے مسیحا کا کردار ادا کرنا چاہیے۔

پوپ فرانسس نے خالی میدان میں خطاب کرتے ہوئے بائبل کے ایک قصے کو بھی بیان کیا اور بتایا کہ جس دن یسوع مسیح زندہ ہوکر اٹھے اس دن سناٹا تھا اور مستقبل کے حوالے سے بھی کوئی واضح امکانات نہیں تھے لیکن پھر درد اور تکلیف کے دن گزر گئے اور اُمید سحر ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: لاک ڈاؤن میں گُڈ فرائیڈے کی تقریبات

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسی طرح اس وقت ہمارے لیے بھی تاریک لمحات ہیں، جن سے ہمیں ڈرنا نہیں چاہیے بلکہ ایسے وقت میں ہمیں امید اور زندگی کا پیغام پھیلانا چاہیے۔

پوپ فرانسس ایسٹر کے دن بھی خصوصی خطاب کریں گے تاہم ان کا یہ خطاب بھی آن لائن دکھایا جائے گا۔

برطانوی اخبار دی گارجین کے مطابق اس بار دنیا بھر کے ایک ارب 30 کروڑ مسیحی پیروکار لاک ڈاؤن کی وجہ سے ایسٹر کی تقریبات میں شرکت کے لیے چرچز جانے سے قاصر ہیں اور پادریوں نے آن لائن عبادات کا اہتمام کر رکھا ہے۔

تاہم بعض ممالک میں لوگوں کی بہت ہی کم تعداد ایسٹر کی عبادات کے لیے چرچز بھی گئی تاہم اس دوران وبا سے حفاظتی اقدامات کو یقینی بناتے ہوئے ایک دوسرے سے فاصلہ رکھا گیا۔

اٹلی سے لے کر اسپین، جرمنی سے لے کر برطانیہ، فرانس سے لے کر برازیل تک اور امریکا سے لے کر اسرائیل تک زیادہ تر مسیحیوں نے ایسٹر کی عبادات گھروں میں ہی ادا کیں اور چرچز میں پادریوں نے آن لائن عبادات کا اہتمام کیا۔

عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق لاک ڈاؤن کے باعث بیت المقدس (یروشلم) میں بھی ایسٹر کی تقریبات کو محدود رکھا گیا اور زیادہ تر افراد نے گھروں میں ہی عبادات کرنے کو ترجیح دی۔

ایسٹر کے موقع پر بیت المقدس کے چرچز نے آن لائن عبادات کا اہتمام کیا اور لوگوں نے گھروں میں بیٹھ کر ڈیجیٹل عبادات میں شرکت کی تاہم کچھ افراد نے چرچز کا بھی رخ کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں