صوبائی حکومتیں عوام میں مایوسی اور خوف نہ پھیلائیں، فردوس عاشق اعوان

اپ ڈیٹ 16 اپريل 2020
وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان پریس کانفرنس کر رہی ہیں - فوٹو:ڈان نیوز
وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان پریس کانفرنس کر رہی ہیں - فوٹو:ڈان نیوز

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے خبر دار کیا ہے کہ صوبائی حکومتیں عوام میں مایوسی اور خوف نہ پھیلائیں۔

اسلام آباد میں تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ’ایک سچا لیڈر اپنے عوام کی حوصلہ افزائی کرتا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’مراد علی شاہ کو پریس کانفرنسز کرنے سے قبل حقائق کو دیکھنا چاہیے، اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں جس کا مطلب ہے کہ آپ کی پالیسیوں کے نفاذ میں خلل ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’وزیر اعلیٰ سندھ کو ٹی وی اسکرینز پر آنے سے قبل ان تلخ حقائق کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے‘۔

’صوبے اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں‘

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اقدامات کا فیصلہ صوبوں پر چھوڑ دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’وزیر اعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ خطے میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی صورتحال پر قابو پانے کے لیے صوبوں کو ضروری اشیا، امدادی کاموں کے حوالے سے فیصلہ کرنے کی اجازت ہوگی‘۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو کورونا وائرس چیلنج سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ قومی رابطہ کمیٹی کے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں اتفاق رائے سے فیصلہ ہوا ہے کہ صوبے اپنی صورتحال کو دیکھتے ہوئے فیصلے کرسکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتوں کو عوام کو ریلیف پہنچانے کی اپنی ذمہ داری پوری کرنی ہوگی۔

’یہ وقت سیاست کا نہیں‘

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ’یہ وقت سیاست کا نہیں ہے بلکہ مل کر عوام کی خدمت کرنے کا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس پر عوام کی مدد سے قابو پالیا جائے گا، یہ ایک چھپا ہوا اور غیر متوقع دشمن ہے اور اس سے بچنے کا راستہ صرف حفاظتی اقدامات ہی ہیں۔

’او پی ڈیز کی بندش سے ہلاکتیں بڑھ رہی ہیں، حلیم عادل شیخ

— فوٹو:ڈان نیوز
— فوٹو:ڈان نیوز

اس موقع پر حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ میں ہلاکتوں کی تعداد میں او پی ڈیز اور ٹرانسپورٹ کی سہولت کی بندش کی وجہ سے اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ’میں نے ایک ہسپتال کے سربراہ سے بات کی جنہوں نے بتایا کہ 265 افراد وہاں ہلاک ہوچکے ہیں، ان کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد وہ تھے جو ٹرانسپورٹ کے فقدان یا او پی ڈیز کی بندش کی وجہ سے ہسپتال وقت پر نہیں پہنچ سکے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں