اٹلی میں ایک معمر جوڑے نے اپنی شادی کی 50 ویں سالگرہ اس ہسپتال کے بستروں پر ایک دوسرے کا ہاتھ تھام کر منائی، جہاں ان کا نئے نوول کورونا وائرس کا علاج چل رہا ہے۔

73 سالہ جیانکارلو اور 71 سالہ ساندرا وینٹی لیٹر پر تھے اور ایک دوسرے کے ہاتھ تھامے ہوئے تھے اور اس منظر کو نرس رابرٹا فیریٹی نے کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرلیا اور اب یہ تصویر انٹرنیٹ پر وائرل ہوچکی ہے۔

4 اپریل کو ان کی شادی کی سالگرہ تھی اور اب یہ جوڑا صحتیاب ہوکر ہسپتال سے گھر واپس جاچکا ہے۔

اگرچہ شادی کی گولڈن جوبلی کو جس طرح یہ جوڑا منانا چاہتا تھا، وہ تو ممکن نہیں ہوا مگر طبی عملے نے اپنی کوشش سے اس موقع کو ان کے لیے یادگار بنادیا۔

نرس نے مقامی میڈیا کو بتایا 'ساندرا بہت زیادہ رو رہی رہی تھی، مگر اپنے لیے نہیں بلکہ وہ اپنے شوہر کے لیے بہت فکرمند تھی، جبکہ ان کے شوہر نے مجھے بتایا تھا کہ وہ اپنی بیوی سے کتنی محبت کرتا ہے اور اتنے برسوں بعد بھی اس میں کمی نہیں آسکی، جب ہمیں معلوم ہوا کہ ان کی شادی کی سالگرہ ہے تو میں نے سوچا کہ اسے منایا جانا چاہیے'۔

یہ تقریب 10 منٹ تک چلتی رہی اور اس دوران عملے نے حفاظتی ملبوسات کا استعمال کیا۔

طبی عملے نے ایک چھوٹے کیک کے ارگرد 50 موم بتیاں رکھ دیں مگر انہیں روشن نہیں کیا کیونکہ آکسیجن کے قریب ان کو جلانا ممکن نہیں تھا، جوڑے کے بستروں کو اتنا قریب کردیا کہ وہ اپنے ہاتھ تھام سکیں، جبکہ نرسز اور دیگر نے ارگرد جمع ہوکر اپنے ہاتھوں سے دل کے نشان بنائے۔

رابرٹا فیریٹی نے کہا 'وہ بہت اچھا لمحہ تھا، بہت خوبصورت، اس طرح کے لمحات ہی ہمارے اندر موجودہ حالات میں ہر طرح کی قربانی دینے کا حوصلہ پیدا کرتے ہیں'۔

انہوں نے کہا 'جیانکارلو مسلسل دہراتے رہے کہ وہ ساندرا سے کتنی محبت کرتے ہیں، یہ دیکھ کر ہماری آنکھوں سے آنسو بہنے لگے، ہوا میں اس محبت کا احساس ہورہا تھا جس کا تعاقب زندگی بھر لوگ کرتے ہیں'۔

فوٹو بشکریہ رابرٹا فیریٹی
فوٹو بشکریہ رابرٹا فیریٹی

ہسپتال کے عملے نے ان تصاویر کو جوڑے کے بچوں کو بھیج دیا تھا جنہوں نے اسے زبردست تحفہ قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا 'ہمارے والدین جیسے جوڑے اب دنیا میں موجود نہیں'۔

خیال رہے کہ اٹلی میں کورونا وائرس کے نتیجے میں ایک لاکھ 65 ہزار سے زائد افراد متاثر جبکہ 21 ہزار سے زیادہ ہلاک ہوگئے، جن میں اکثریت معمر افراد کی ہی تھی۔

اٹلی یورپ میں اس وبا سے متاثر ہونے والا پہلا ملک تھا مگر اب نئے کیسز کی تعداد میں کمی آرہی ہے، جس سے توقع پیدا ہورہی ہے کہ بہت جلد صورتحال کافی حد تک بہتر ہوجائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں