سندھ کابینہ نے کووڈ 19 ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس 2020 منظور کرلیا

اپ ڈیٹ 27 اپريل 2020
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق آرڈیننس کے تحت صارفین کو بجلی اور گیس کے بلوں اور  رہائشی پانی کے بل میں بڑی رعایت دی گئی ہے — فوٹو: بشکریہ: سی ایم ہاؤس ٹوئٹر
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق آرڈیننس کے تحت صارفین کو بجلی اور گیس کے بلوں اور رہائشی پانی کے بل میں بڑی رعایت دی گئی ہے — فوٹو: بشکریہ: سی ایم ہاؤس ٹوئٹر

سندھ کابینہ نے صوبے میں کورونا وائرس کی وجہ سے جنم لینے والی صورتحال کو دیکھتے ہوئے عوام کو ریلیف دینے کے فیصلے کے تحت 'سندھ کووڈ 19 ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس 2020' کی منظوری دے دی۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں تمام صوبائی وزرا، مشیران، چیف سیکریٹری، چیئرمین پی اینڈ ڈی اور متعلقہ سیکریٹریز نے شرکت کی۔

کابینہ نے سندھ کووڈ 19 ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس گورنر سندھ عمران اسمٰعیل کو بھیجنے کی منظوری دے دی۔

مزید پڑھیں: سندھ حکومت کا بجلی، گیس صارفین، کرایہ داروں کے ریلیف کیلئے مسودہ تیار

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق آرڈیننس کے تحت کسی ملازم کو نوکری سے نکالا نہیں جائے گا اور نجی سیکٹر میں کام کرنے والے ملازمین کو تنخواہ کی ادائیگی کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔

تاہم آجر کو فائدہ دینے کے لیے تنخواہ میں کچھ کٹوتی کی بھی اجازت دی گئی ہے اس حوالے سے تنخواہوں کے سلیب سے متعلق نوٹی فکیشن جاری کیا جائے گا۔

آرڈیننس شیڈول ٹو کے تحت صارفین کو بجلی اور گیس کے بلوں اور رہائشی عمارتوں کو پانی کے ماہانہ بل میں بڑی رعایت دی گئی ہے۔

سندھ کووڈ 19 ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس کے تحت کورونا وائرس کے باعث گھروں کے کرایوں میں بھی رعایت دی گئی ہے۔

کابینہ کی جانب سے منظور کیے گئے آرڈیننس کے تحت کوئی تعلیمی ادارہ 80 فیصد سے زائد فیس وصول نہیں کرے گا اور 20 فیصد فیس کٹوتی لازمی ہوگی۔

اس 20 فیصد کٹوتی کو کسی اور مد یا قسطوں میں وصول کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

خیال رہے کہ 9 اپریل کو مذکورہ آرڈیننس تیار کیا گیا تھا جس کے مسودے کے تحت پانی، بجلی اور گیس فراہم کرنے والے ادارے رہائشی، تجارتی اور صنعتی صارفین کو ریلیف دینے کے پابند ہوں گے جبکہ سندھ کی حدود میں کام کرنے والے تمام یوٹیلیٹی سروسز کے اداروں پر آرڈیننس کا اطلاق ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے کی رقم 5 ہزار روپے تک بڑھانے کی تجویز

اس کے ساتھ ہی کابینہ اجلاس میں اسکول فیس میں 20 فیصد کمی کرنے کی اصولی منظوری بھی دی گئی۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق فیس میں یہ رعایت اپریل اور مئی 2020 کے لیے ہے، سندھ کابینہ نے ایڈووکیٹ جنرل کو فیس میں رعایت کے حوالے سے کیس صحیح طریقے سے پیش کرنے کی ہدایت کی۔

علاوہ ازیں سندھ کابینہ نے احساس کفالت پروگرام کے تحت ادائیگی پر ملنے والی کمیشن پر ایس بی آر ٹیکس معاف کردیا۔

ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق اس معافی کا اطلاق صرف متعلقہ بینکنگ ایجنٹس کو ملنے والے کمیشن پر ہوگا۔

سندھ کابینہ نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ اور تمام کمشنرز کو دفعہ 144 کے اختیارات تفویض کردیے، یہ اختیارات سی آر پی سی میں ترمیم کرنے کے بعد دیے گئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں