ایکسپو سینٹر فیلڈ ہسپتال میں بستروں کی تعداد 1500 کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 27 اپريل 2020
وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق صوبے میں آج مزید 341 کیسز سامنے آئے، 4 اموات رپورٹ ہوئیں اور 56 افراد نے کورونا وائرس کو شکست دی — فوٹو: اسکرین شاٹ
وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق صوبے میں آج مزید 341 کیسز سامنے آئے، 4 اموات رپورٹ ہوئیں اور 56 افراد نے کورونا وائرس کو شکست دی — فوٹو: اسکرین شاٹ

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھنے کے باعث ایکسپو سینٹر فیلڈ ہسپتال میں بستروں کی تعداد 12 سو سے بڑھا کر 15سو بستر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی کابینہ کو کورونا وائرس کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 26 فروری کو کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد آج 62 واں دن ہے،

انہوں نے کہا کہ کل تک 41 ہزار 216 ٹیسٹ کیے تھے، پچھلے 24 گھنٹوں میں ہم نے 2 ہزار 733 ٹیسٹ کیے ہیں اس طرح کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی مجموعی تعداد 43 ہزار 949 ہوگئی۔

مزید پڑھیں: سندھ میں یومیہ ٹیسٹ کی تعداد 5 ہزار تک پہنچ جائے گی، مراد علی شاہ

مراد علی شاہ نے کہا کہ گزشتہ روز تک صوبے میں کورونا وائرس کے کیسز کی مجموعی تعداد 4 ہزار 615 تھی اور پچھلے 24 گھنٹوں میں 341 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، اس طرح مجموعی طور 4 ہزار 956 افراد اس وبا کا شکار ہوئے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ گزشتہ روز جو ٹیسٹ کیے گئے اس میں 12 اعشاریہ 6 فیصد لوگ وائرس کا شکار ہوئے اور 26 فروری سے اب تک 11 اعشاریہ 2 فیصد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے۔

'کورونا کے 16مریضوں کو وینٹی لیٹرز پر رکھا گیا ہے'

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے مزید 56 افراد کی صحتیابی کے بعد صوبے میں کورونا وائرس کو شکست دینے والے افراد کی تعداد 925 ہوگئی۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ پچھلے 24 گھنٹے میں مزید 4 مریضوں کے انتقال کے بعد کورونا وائرس سے اموات کی تعداد 85 ہوگئی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اب تک 3 ہزار 947 مریض زیرِ علاج ہیں جن میں سے 2 ہزار 705 ہوم آئسولیشن میں ہیں، 825 آئیسولیشن مراکز میں اور 417 مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب تک 3 ہزار 946 مریض زیر علاج ہیں جن میں سے 24 کی حالت تشویشناک ہے اور 16 مریضوں کو وینٹی لیٹرز پر رکھا گیا ہے۔

'ضلع شرقی میں آج 90 کیسز سامنے آئے'

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کا سب سے زیادہ پھیلاؤ کراچی کے ضلع جنوبی میں ہوا جہاں پچھلے 24 گھنٹوں میں 50 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مجموعی طور 944 افراد متاثر ہوئے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ضلع جنوبی کے بعد سب سے زیادہ ضلع شرقی متاثر ہوا جہاں پچھلے 24 گھنٹے میں 90 کیسز سامنے آئے اور مجموعی متاثرین کی تعداد 770 ہوگئی۔

ان کا کہنا تھا کہ تیسرے نمبر پر سب سے زیادہ ضلع وسطی متاثر ہے جہاں 24 گھنٹے میں مزید 20 کیسز سامنے آنے کے بعد وائرس کا شکار افراد کی تعداد 614 تک پہنچ گئی۔

سندھ کے دیگر شہروں کی صورتحال

مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کے دیگر شہروں میں سب سے زیادہ کیسز سکھر اور لاڑکانہ میں سامنے آئے، سکھر میں مزید 4 کیسز کے بعد مجموعی طور پر 411 افراد کورونا سے متاثر ہیں جن میں سے 280 کیسز زائرین کے تھے جو بیرون ملک سے آئے تھے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ میں گزشتہ 24 گھنٹے میں 12 کیسز مزید سامنے آئے جس کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 119 ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: فرنٹ لائن ورکرز اپنے تحفظ کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کریں، وزیراعلیٰ سندھ

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ حیدرآباد میں پچھلے 24 گھنٹے میں 12 کیسز رپورٹ ہوئے اور کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 272 ہے جن میں سے نصف یا اس سے زائد تبلیغی جماعت کے افراد ہیں۔

'ہر ضلع میں آئسولیشن سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ'

مراد علی شاہ نے کابینہ کو بتایا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھنے کے باعث ہم فیلڈ ہسپتالوں میں بستروں کی تعداد بڑھارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایکسپو سینٹر فیلڈ ہسپتال میں بستروں کی تعداد 12 سو سے بڑھا کر 15 سو بستر کرنے اور دنبہ گوٹھ ہسپتال میں 120 بستروں کا مرکز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ پی اے ایف میوزیم سائٹ پر 600 اور گڈاپ ہسپتال 150بستروں کا اضافہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ہر ضلع میں 100 بستروں کا فیلڈ آئسولیشن سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ سندھ میں 26 فروری کو کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد حفاظتی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اسکولوں کو بند کردیا گیا تھا اور پھر بتدریج کاروبار اور مکمل لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا۔

کورونا وائرس سے پاکستان میں پہلی ہلاکت 18 مارچ کو خیبرپختونخوا میں ہوئی تھی جس کے بعد 31 مارچ تک مجموعی اموات 26 تک پہنچیں۔

ملک میں اب تک اس وائرس سے 13 ہزار 669 افراد متاثر جبکہ 283 اموات ہوچکی ہیں اور 3029 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں