دنیا بھر میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد 30 لاکھ 50 ہزار سے زائد ہوگئی

اپ ڈیٹ 28 اپريل 2020
امریکی صدر کی وائرس کے پھیلاؤ پر تنقید کے بعد چین نے امریکا پر سفید جھوٹ بولنے کا الزام عائد کردیا۔ - فائل فوٹو:اے ایف پی
امریکی صدر کی وائرس کے پھیلاؤ پر تنقید کے بعد چین نے امریکا پر سفید جھوٹ بولنے کا الزام عائد کردیا۔ - فائل فوٹو:اے ایف پی

کورونا وائرس نے دنیا بھر کے ممالک کو بدستور اپنے لپیٹ میں لے رکھا ہے اور کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جہاں اب تک کیسز کی مجموعی تعداد 30 لاکھ 57 ہزار 957 جبکہ 2 لاکھ 11 ہزار 894 متاثرین ہلاک ہوچکے ہیں۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز پر نظر رکھنے والے ویب سائٹ کے اعداد وشمار کے مطابق امریکا بدستور پہلے نمبر پر ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد 56 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ تصدیق شدہ کیسز 10 لاکھ کے قریب تر پہنچ چکے ہیں۔

امریکا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے روزانہ کی بریفنگ کا دوبارہ آغاز کرتے ہوئے کورونا وائرس سے نمٹنے پر چین پر تنقید کی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چین وائرس کو بہت پہلے ہی دنیا میں پھیلنے سے روک سکتا تھا اور ان کی انتظامیہ اس حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں کورونا وائرس کے مزید 258 کیسز، متاثرین کی تعداد 3700 سے زائد

وائٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ہم چین سے خوش نہیں، ہم سنجیدہ تحقیقات کر رہے ہیں، انہیں اس کا ذمہ دار ٹھہرانے کے کئی طریقے ہوسکتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ اسے اسی وقت روکا جاسکتا تھا اور یہ پوری دنیا میں نہیں پھیلتا‘۔

واضح رہے کہ چین سے پھیلنے والے اس وائرس سے اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ متاثرہ ملک امریکا بن چکا ہے۔

چین

امریکی صدر کے بیان کے جواب میں چین نے کہا ہے کہ امریکی سیاست دان کورونا وائرس کے حوالے سے ’سفید جھوٹ‘ بول رہے ہیں۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ نے روزانہ کی بریفنگ کے دوران کہا کہ ’ان کا صرف ایک مقصد ہے، وبا سے بچنے کے لیے مؤثر اقدامات نہ کرنے کی خود سے ذمہ داری ہٹانا اور عوام کی توجہ کو کسی اور جانب موڑنا‘۔

چین میں گزشتہ روز 6 نئے کورونا وائرس کے کیسز سامنے آئے جن میں سے تمام بیرون ملک سے آنے والے افراد تھے۔

قومی صحت کمیشن کا کہنا تھا کہ اب چین مین کل کیسز کی تعداد 82 ہزار سے زائد ہوچکی ہے جبکہ کوئی نئی ہلاکتیں نہیں ہوئیں۔

جرمنی

جرمنی میں لاک ڈاؤن اقدامات میں جہاں نرمی کی گئی ہے وہیں سرکاری ڈیٹا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں اچانک اضافہ ظاہر ہوا۔

رابرٹ کوچ انسٹیٹیوٹ برائے وبائی امراض کے ڈیٹا کے مطابق انفیکشن کی تعداد پھر سے ایک تک بڑھ گئی ہے جس کا مطلب ہے کہ ایک وائرس کا شکار شخص کم از کم ایک شخص میں وائرس منتقل کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ کے گرگلے، اپنے ہی درد سے ناواقف نسل کی کتھا

جرمنی میں اب تک کل ایک لاکھ 58 ہزار سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں سے 6 ہزار سے زائد ہلاکتیں بھی ہوچکی ہیں۔

برطانیہ

برطانوی سیکریٹری صحت میٹ ہین کاک کا کہنا ہے چند بچے بغیر کسی اور بیماری کے نایاب سوزش کی علامت کی وجہ سے ہلاک ہوئے ہیں جس کے حوالے سے محققین کا ماننا ہے کہ یہ کورونا وائرس سے منسلک تھا۔

اطالوی اور برطانوی صحت ماہرین اس کے درمیان کوئی ممکنہ مماثلت پر تحقیق کر رہے ہیں۔

جنوبی کوریا

جنوبی کوریا میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے درمیان 14 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد وہاں کل کیسز کی تعداد10 ہزار 752 ہوگئی ہے۔

یہ مسلسل 10واں روز ہے جب ملک میں ایک دن میں 15 سے کم کیسز سامنے آئے ہیں۔

انڈونیشیا

انڈونییا کے 34 صوبوں میں سے 16 کے ڈیٹا کے جائزہ کے بعد معلوم ہوا ہے کہ 2 ہزار 200 سے زائد انڈونیشیا کی عوام کورونا وائرس جیسے علامات کی وجہ سے ہلاک ہوچکی ہے۔

انڈونیشیا کی سرکاری ہلاکتوں کی تعداد 765 ہے جبکہ ان 16 صوبوں میں 693 ہلاکتیں ریکارڈ ہوئی ہیں۔

آسٹریلیا

آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے مشہور بوندی ساحل اور اس کے دو پڑوسی ساحلوں کو دوبارہ کھول دیا گیا۔

آسٹریلیا کی سب سے گنجان آباد ریاست نیو ساؤتھ ویلز نے جمعے کے روز سے ایک گھر سے دو افراد کو یہاں آنے کی اجازت دے دی جو اپنے ساتھ بچوں کو بھی لاسکیں گے۔

مزید پڑھیں: برطانیہ و اٹلی میں بچوں کو ہونے والی نئی بیماری کا تعلق کورونا سے ہونے کا انکشاف

واضح رہے کہ آسٹریلیا کے کل 6 ہزار 723 کیسز میں سے آدھے سے زیادہ کا تعلق اسی ریاست سے ہے۔

اسپین

وائرس سے متاثرہ ملک اسپین میں روزگار نہ ہونے کی شرح رواں سال کی پہلی سہہ ماہی میں 14.4 فیصد ہوگیا۔

گزشتہ سہ ماہی میں یہ شرح 13.8 فیصد تھی جو 2008 کے بعد سب سے کم تھی۔

واضح رہے کہ یورپی ممالک میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک اسپین میں 14 مارچ کو ملک گیر لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا۔

اسپین میں اب تک کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی کل تعداد 2 لاکھ 32 ہزار سے زائد جبکہ ہلاکتیں 23 ہزار 822 ہوچکی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں