شبلی فراز، عاصم باجوہ پر حکومت اور میڈیا کے تعلقات بہتر بنانے پر زور

اپ ڈیٹ 30 اپريل 2020
اخبارات کو مالی طور پر مشکلات کا سامنا ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
اخبارات کو مالی طور پر مشکلات کا سامنا ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی: آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس) اور کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) نے شبلی فراز کے بطور وزیر اطلاعات اور لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کے بطور معاون خصوصی برائے اطلاعات تقرر کا خیرمقدم کیا ہے۔

ایک بیان میں اے پی این ایس کے صدر حمید ہارون اور سیکریٹری جنرل سرمد علی نے سینیٹر فراز اور جنرل (ر) عاصم باجوہ کو مبارک باد دی اور اُمید ظاہر کی کہ وفاقی حکومت کی نئی میڈیا ٹیم اخباری صنعت کو درپیش مسائل کو حل اور مرکزی میڈیا کے ساتھ تعلقات کی بہتری کی کوشش کرے گی۔

مزید پڑھیں: اے پی این ایس کا وزیر اعظم سے کورونا وائرس میں میڈیا ریلیف جاری کرنے کا مطالبہ

اے پی این ایس کے عہدیداروں کی جانب سے یہ نکتہ اٹھایا گیا کہ وفاقی حکومت اور نجی شعبے دونوں کی جانب سے اشتہارات میں بڑی کمی اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث اخباری صنعت کو بڑی مالی مشکلات کا سامنا ہے۔

حمید ہارون اور سرمد علی کا کہنا تھا کہ کووڈ 19 وبا نے میڈیا اداروں کو مالی طور پر بری طرح متاثر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اے پی این ایس نے حکومت سے متعدد مرتبہ پرنٹ میڈیا کے لیے امدادی پیکج کی منظوری کی درخواست کی ہے، اس میں اشتہارات کی تعداد میں اضافہ، اشتہارات کی رقم میں اضافہ اور واجبات کی ادائیگی شامل ہوسکتی ہے۔

بیان میں اے پی این ایس نے شبلی فراز اور عاصم باجوہ کو اپنے مقاصد کی تکمیل میں مکمل حمایت کا یقین دلایا۔

علاوہ ازیں ایک علیحدہ بیانات میں سی پی این ای کے صدر عارف نظامی اور سیکریٹری جنرل ڈاکٹر جبار خٹک نے کہا کہ میڈیا کی صنعت آزادی اظہار پر پابندی اور آمدنی میں خطرناک حد تک کمی کی وجہ سے اپنی بقا کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سرکاری اشتہارات کے اجرا کیلئے نئے طریقہ کار پر اے پی این ایس کو تحفظات

سی پی این ای نے اُمید ظاہر کی کہ وزارت اطلاعات میں نئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر صنعت کے مسائل کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

عارف نظامی اور جبار خٹک نے نئے وزیراطلاعات اور معاون خصوصی پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ میڈیا ہاؤسز کے تمام بقایا جات اور ملازمین کی تنخواہوں کو جلد از جلد کلیئر کرنے کو یقینی بنائیں۔


یہ خبر 30 اپریل 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں