بھارت: بندروں نے لیب ٹیکنیشن سے کورونا مریضوں کے خون کے نمونے چھین لیے

29 مئ 2020
اب تک بندروں میں وائرس کی منتقلی کے کوئی شواہد سامنے نہیں آئے ہیں، کالج عہدیدار — فائل فوٹو / اے ایف پی
اب تک بندروں میں وائرس کی منتقلی کے کوئی شواہد سامنے نہیں آئے ہیں، کالج عہدیدار — فائل فوٹو / اے ایف پی

بھارت میں بندروں کے گروپ نے میڈیکل افسر پر حملہ کرکے اس سے کورونا وائرس کے مریضوں کے خون کے نمونے چھین لیے اور بھاگ گئے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ میں رواں ہفتے لیبارٹری کے ٹیکنیشن پر بندروں کا حملہ اس وقت ہوا جب وہ سرکاری میڈیکل کالج سے گزر رہے تھے۔

کالج کے اعلیٰ عہدیدار ڈاکٹر ایس کے گرَج نے کہا کہ 'بندروں نے کورونا کے زیر علاج چار مریضوں کے خون کے نمونے چھینے اور بھاگ گئے، جس کے بعد ہمیں ان مریضوں کے نمونے دوبارہ لینے پڑے۔'

انتظامیہ کا کہنا تھا کہ انہیں اس بات کا علم نہیں کہ بندروں نے وہ نمونے کہیں گرا دیے یا نہیں تاہم کالج کے کیمپس میں مقیم لوگوں کو ڈر ہے کہ اگر بندر یہ نمونے رہائشی علاقوں میں لے کر چلے گئے تو اس سے وائرس کے مزید پھیلنے کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: بھارت میں ایک دن میں ریکارڈ 6 ہزار سے زائد کیسز

ڈاکٹر ایس کے گرَج نے کہا کہ یہ بات اب تک واضح نہیں ہو سکی ہے کہ اگر یہ بندر متاثرہ خون سے تعلق میں آئیں گے تو ان میں وائرس منتقل ہوگا یا نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اب تک بندروں میں وائرس کی منتقلی کے کوئی شواہد سامنے نہیں آئے ہیں۔'

اب تک خیال کیا جارہا ہے کہ کورونا وائرس، گزشتہ سال چین کے شہر ووہان کی جانوروں کی مارکیٹ میں جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوا۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: روس، بھارت میں ریکارڈ اموات اور کیسز

بھارت میں بندر بڑی تعداد میں پائے جاتے ہیں جو انسانوں کے معاملات میں خلل ڈالتے ہیں اور اکثر ان پر حملہ آور بھی ہوجاتے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت میں اب تک کورونا وبا کے ایک لاکھ 65 ہزار سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ اس سے 4 ہزار 706 افراد موت کے منہ میں بھی جاچکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں