کورونا کیسز کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہونے پر ہسپتالوں میں بستروں کی کمی

اپ ڈیٹ 08 جون 2020
انڈس ہسپتال میں بستر بھر چکے ہیں—فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر
انڈس ہسپتال میں بستر بھر چکے ہیں—فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

جہاں ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے وہیں صحت حکام کا کہنا ہے کہ ہسپتالوں میں مریضوں کے لیے بستر کم پڑ رہے ہیں۔

غیر ملکی خبررساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق پاکستان وائرس کے کیسز میں مغربی ممالک سے پیچھے ہے تاہم ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ دیہی علاقوں میں ٹیسٹنگ یا درست رپورٹنگ کے فقدان کی وجہ سے اصل اعداد و شمار سامنے نہیں آئے ہیں۔

تاہم حالیہ ہفتوں میں نئے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور پیر کے روز حکومت نے کہا کہ اب ایک لاکھ سے زیادہ کیسز اور دو ہزار اموات ریکارڈ ہوئی ہیں۔

گزشتہ ہفتے ایک لیک ہونے والی سرکاری رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ صرف لاہور میں 7 لاکھ کے قریب کیسز موجود ہیں۔

صوبائی دارالحکومت کے متعدد اہم ہسپتالوں کے ڈاکٹروں نے اے ایف پی کو بتایا کہ ان کے بستر، وینٹیلیٹر اور دیگر اہم سامان کم پڑ رہے ہیں۔

سروسز ہسپتال لاہور کے ایک ڈاکٹر فاروق ساحل نے بتایا کہ ’جہاں کیسز میں اضافہ ہوتا ہے تو صحت کی دیکھ بھال کرنے والے مزید ہیلتھ ورکرز بھی اس وائرس کا شکار ہو رہے ہیں‘۔

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائی ڈی اے) پنجاب چیپٹر کے چیئرمین خضر حیات نے کہا کہ اس وقت صوبہ بھر کی سہولیات میں مدد کی ضرورت ہے، ہسپتالوں میں بستر ختم ہو رہے ہیں اور ہمیں کافی تعداد میں وینٹیلیٹرز کی بھی ضرورت ہے۔

کراچی میں ہسپتال مریضوں کو داخل کرنے سے انکار کر رہے ہیں، انڈس ہسپتال کے داخلی دروازے کے قریب ایک بینر لگا دیکھا گیا جس پر لکھا تھا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے مزید گنجائش نہیں ہے۔

رواں ماہ ایک ہزار بستر فراہم کریں گے، اسد عمر

دوسری جانب وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت جون کے مہینے میں ایک ہزار آکسیجن بیڈز فراہم کرے گی اور جولائی میں اس تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس کی صدارت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں کورونا کے حوالے سے انتظامات کا بغور جائزہ لیا گیا ہے۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ اجلاس میں ہسپتالوں کے عملے کی ضروریات کے حوالے سے جائزہ لیا گیا ہے جسے آج شام کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے یومیہ 30 ہزار ٹیسٹ کافی ہیں، اسد عمر

انہوں نے کہا کہ کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث بڑے شہروں کے ہسپتالوں پر دباؤ بڑھا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کو مدنظر رکھتے ہوئے وفاقی حکومت جون کے مہینے میں ایک ہزار بیڈز جن میں آکسیجن کی سہولت بھی شامل ہے وہ صوبوں کو دینے کی ذمہ داری لیتی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جیسا کہ صوبوں کو اس وبا سے نمٹنے کے لیے پہلے ہی امداد دی جا رہی ہے اور ایک ہفتے کے اندر 250 وینٹی لیٹرز اور بیڈز دیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹیکنالوجی کے ذریعے وائرس کے 'ہاٹ اسپاٹس' کی نشاندہی کرلی گئی، اسد عمر

ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ ہسپتالوں کے عملے کے لیے بھی اشیائے ضروریات کے پورے پیکج کا جائزہ لیا گیا ہے جسے آج شام کو ختمی شکل دے دی جائے گی۔

پاکستان میں کورونا کی صورتحال

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی صورتحال تشویشناک ہوتی جارہی ہے اور یومیہ ہزاروں کی تعداد میں کیسز سامنے آنے کے بعد اب مجموعی تعداد ایک لاکھ 3 ہزار 671 ہوگئی ہے جبکہ مجموعی اموات 2067 تک پہنچ گئی ہیں۔

خیال رہے کہ 26 فروری کو ملک میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد سے اس وائرس کا پھیلاؤ پورے ملک تک ہوگیا اور اب یومیہ ہزاروں کیسز سامنے آرہے ہیں۔

فروری میں پہلے کیس سے لیکر مارچ کے آخر تک کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد تقریباً 2 ہزار کے قریب تھی جبکہ 18 مارچ کو ہونے والی پہلی موت کے بعد یہ تعداد اس وقت تک 26 تک پہنچی تھی۔

ماہ اپریل میں صورتحال کچھ تبدیل ہوئی اور کورونا وبا کے پھیلاؤ میں تھوڑی شدت آئی اور کیسز کی مجموعی تعداد ساڑھے 16 ہزار سے تجاوز کرگئی۔

تاہم مئی کے مہینے میں صورتحال مکمل تبدیل ہوگئی اور صرف ایک ماہ میں 54 ہزار سے زائد کیسز اور 1100 سے زائد اموات رپورٹ ہوئیں اور کیسز کی مجموعی تعداد 71 ہزار جبکہ اموات 1500 سے زائد ہوگئیں۔

بعد ازاں جون کے مہینے کے آغاز سے ہی صورتحال تشویشناک ہوتی دکھائی دے رہی ہے اور ایک روز میں 5 ہزار سے زائد ریکارد کیسز بھی سامنے آچکے ہیں۔

یہی نہیں بلکہ جون کے پہلے ہفتے میں ہی 30 ہزار سے زائد کیسز اور 500 سے زائد اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں