گنگولی نے ایشیا کپ 2020 کی منسوخی کا دعویٰ کردیا

اپ ڈیٹ 15 جولائ 2020
بھارتی بورڈ کے صدر نے ایشیا کپ کی منسوخی کا اعلان کیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
بھارتی بورڈ کے صدر نے ایشیا کپ کی منسوخی کا اعلان کیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے صدر سارو گنگولی نے رواں سال ستمبر میں شیڈول ایشیا کپ کی منسوخی کا دعویٰ کردیا ہے۔

رواں سال ایشیا کپ کی میزبانی شیڈول کے مطابق پاکستان کو کرنی ہے لیکن پاک بھارت کشیدگی کے باعث پاکستان میں ایونٹ کا انعقاد نہیں ہو سکے گا اور ایشیا کپ کی میزبانی کے لیے متحدہ عرب امارات اور سری لنکا مضبوط امیدوار ہیں۔

مزید پڑھیں: ایشیا کپ: بھارت کا پاکستان میں کھیلنے سے انکار

خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق بی سی سی آئی کے صدر اور بھارتی ٹیم کے سابق کپتان سارو گنگولی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ستمبر میں شیڈول ایشیا کپ منسوخ ہو گیا ہے۔

گنگولی کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب گزشتہ ماہ ہی پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے کہا تھا کہ ایشیا کپ شیڈول کے مطابق سری لنکا یا متحدہ عرب امارات میں منعقد ہو گا۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) رواں سال ٹی 20 ورلڈ کپ کے مستقبل کا بھی فیصلہ کرے گی جو اکتوبر نومبر میں آسٹریلیا میں شیڈول ہے اور کورونا وائرس کے سبب اس کا انعقاد کھٹائی میں پڑتا نظر آ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کو ایشیا کپ کی میزبانی دینے کی خبریں بے بنیاد قرار

اگر یہ دونوں ایونٹس منسوخ ہو جاتے ہیں تو اس سے بھارت کی اربوں روپے مالیت کی انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے انعقاد کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

اس لیگ کا انعقاد اپریل میں ہونا تھا لیکن کورونا وائرس کے باعث لیگ کا انعقاد نہیں ہو سکا تھا جس سے بھارت کو کروڑوں ڈالر کے نقصان کا خدشہ ہے۔

سارو گنگولی نے کہا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ آئی پی ایل کا انعقاد کب ہو گا کیونکہ اس شیڈول میں وقت نکالنا مشکل ہے، ابھی ہمیں آئی سی سی کی جانب سے واضح ہدایات مل چکی ہیں کہ ہم آئی پی ایل کے بارے میں بات نہیں کر سکتے کیونکہ ہمارے پاس وقت نہیں اور ہمیں دسمبر میں آسٹریلیا کا دورہ کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی سی سی اکتوبر میں ٹی 20 ورلڈ کپ کے انعقاد کی کوشش کر رہا ہے کیونکہ آئی سی سی کو اس سے بہت زیادہ آمدن ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: مانی نے ایشیا کپ کی میزبانی کے حوالے سے گنگولی کا بیان مسترد کردیا

بھارتی معیشت کو آئی پی ایل سے 11 ارب ڈالر کی آمدن ہوتی ہے اور اسی لیے بھارتی بورڈ لیگ کے انعقاد کے لیے کوشاں ہے۔

گنگولی نے کہا کہ ہم اس کے انعقاد کی پوری کوشش کریں گے کیونکہ یہ بھارت کے لیے بہت ضروری ہے، ہم بھارت میں اس کے انعقاد کی کوشش کریں گے اور کوشش کریں گے کہ تین چار مقامات ڈھونڈ سکیں جہاں کورونا وائرس نہ ہو۔

بھارت میں لیگ منعقد نہ ہونے کی صورت میں انہوں نے لیگ کو بیرون ملک منتقل کرنے کا بھی عندیا دیا اور متحدہ عرب امارات اور سری لنکا اس حوالے سے پہلے ہی اپنی دلچسپی کا اظہار کر چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو 2020 ایشیا کپ کی میزبانی مل گئی

بھارتی میڈیا میں خبریں زیر گردش تھیں کہ نیوزی لینڈ میں بھی لیگ کا انعقاد کیا جا سکتا ہے لیکن گنگولی نے ان تمام باتوں کو افواہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب کہانیاں ہیں اور اب تک اس بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی۔

یاد رہے کہ انتخابات سے ٹکراؤ کے سبب دو مرتبہ انڈین پریمیئر لیگ کو بیرون ملک منعقد کیا جا چکا ہے۔

2009 میں انڈین پریمیئر لیگ جنوبی افریقہ میں منعقد ہوئی تھی جبکہ 2009 میں لیگ کا پہلا مرحلہ متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں