پشاور: خیبرپختونخوا کے سرکاری ہسپتالوں میں4 ماہ قبل ایڈہاک بنیادوں پر تعینات کی گئے 12 سو ڈاکٹرز کی تنخواہوں کی ادائیگی نہ ہونے پر صوبائی اسمبلی میں حکومت کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق متحدہ مجلس عمل کے رکن صوبائی اسمبلی عنایت اللہ خان نے کہا کہ ایڈہاک ڈاکٹرز کووِڈ 19 کے خلاف لڑائی میں سب سے آگے ہیں اور ان کے لیے یہ نہایت مایوس کن بات ہے کہ حکومت نے انہیں ہنگامی بنیادوں پر بھرتی کرنے کے بجائے تنخواہیں ادا نہیں کیں۔

ساتھ ہی انہوں نے گزشتہ 4 ماہ کے عرصے میں ایڈ ہاک ڈاکٹروں کی اسناد کی تصدیق کا عمل مکمل نہ ہونے پر بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ عمل 15 روز میں مکمل ہوسکتا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں