اسپین سے کرپشن کے الزام کے بعد فرار ہونے والے سابق ہسپانوی بادشاہ جوان کارلوس کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ 3 اگست سے متحدہ عرب امارات میں رہائش پذیر ہیں۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ابوظہبی میں شاہی خاندان کے ترجمان نے بتایا کہ 82 سالہ سابق ہسپانوی بادشاہ ابوظہبی میں ہیں۔

مزید پڑھیں: بئی کے حکمران کی اہلیہ فرار کیوں ہوئیں، حقیقت سامنے آگئی

واضح رہے کہ جوان کارلوس نے 3 اگست کو کہا تھا کہ وہ اپنی سابقہ نجی زندگی کے متنازع پہلو سامنے آنے کے بعد اسپین سے چلے جائیں گے لیکن یہ نہیں بتایا کہ وہ کہاں جارہے ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ جوان کارلوس نے شاہی گھر والوں کو بتایا ہے کہ وہ 3 اگست کو امارات گئے تھے اور وہ اب وہاں موجود ہیں۔

تخت چھوڑنے کے بعد انہوں نے عوامی زندگی سے ایک قدم پیچھے ہٹنے کی کوشش کی لیکن اسکینڈل کھڑا ہوگیا۔

جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اسپین کی سپریم کورٹ نے جون میں سعودی عرب میں تیز رفتار ریل معاہدے میں ملوث ہونے کی ابتدائی تفتیش کا آغاز کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: دبئی کے حکمران کی اہلیہ خطیر رقم لے کر بچوں سمیت فرار، رپورٹ

سوئٹزر لینڈ کے اخبار کے مطابق جوان کارلوس نے مرحوم سعودی بادشاہ سے 10 کروڑ ڈالر وصول کیے تھے جس کی سوئٹزر لینڈ نے بھی تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔

سابق بادشاہ باضابطہ طور پر تفتیش کے تحت نہیں تھے اور وہ بار بار اس موضوع پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے رہے۔

ان کے وکیل نے کہا تھا کہ وہ ہسپانوی پراسیکیوٹر کے اختیار میں ہیں۔

وزیر انصاف جوآن کارلوس کیمپو نے کہا کہ سابق بادشاہ ضرورت پڑنے پر ججز کے سامنے جواب دینے کے لیے اسپین واپس آجائیں گے۔

مزید پڑھیں: ملائیشیا کے سابق بادشاہ کی اہلیہ بچے کا ڈی این اے کرانے کو تیار

انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ جب انصاف کے تقاضے پورے ہوں گے تو وہ حاضر ہوں گے۔

خیال رہے کہ ہسپانوی روزنامہ 'اے بی سی' نے 10 دن پہلے اطلاع دی تھی کہ جوان کارلوس نے نجی طیارے میں ہسپانوی شہر ویگو سے ابوظہبی کا سفر کیا تھا۔

چند میڈیا اداروں نے قیاس آرائی کی تھی کہ وہ ڈومینیکن ریپبلک یا پرتگال میں ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں