صوبہ بلوچستان کے ضلع سبی میں مزدا ٹرک اور مسافر ویگن کے درمیان تصادم کے نتیجے میں بچوں اور خاتون سمیت 10 مسافر جاں بحق اور 20 زخمی ہوگئے۔

لیویز ذرائع کے مطابق ٹریفک حادثہ ضلع سبی کے علاقے مٹھری میں پیش آیا۔

واقعے میں 10 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے جبکہ ہلاک ہونے والوں دو بچے اور ایک خاتون بھی شامل ہے۔

سبی کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر لال مگسی نے ڈان نیوز کو بتایا کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے 10 مسافروں کی لاشیں ہسپتال منتقل کی گئیں۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: قلعہ سیف اللہ میں مسافر بس اور پک اپ میں تصادم، 15 افراد جاں بحق

ڈاکٹر کا مزید کہنا تھا کہ واقعے کے 3 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

بعد ازاں ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہنواری نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو بہتر علاج کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔

خیال رہے کہ بلوچستان میں ٹریفک حادثات معمول ہیں اور ان کی وجہ سے کافی جانی نقصان بھی ہوچکا ہے۔

رواں سال 17 جون کو بلوچستان نیشنل پارٹی-مینگل گروپ کے صدر سردار اختر مینگل نے قومی اسمبلی میں اپنے خطاب میں کہا تھا کہ کراچی سے کوئٹہ اور کوئٹہ سے چمن 813 کلومیٹر کا یہ فاصلہ ہے، بلوچستان میں شاید اتنے لوگ دہشت گردی سے نہیں مرے جتنے اس سڑک پر حادثات سے مرے ہیں، ساڑھے 4 ہزار لوگ حادثات کا شکار ہو کر موت کے منہ میں جاچکے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ پچھلے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں ہم نے درخواست کی تھی کہ خدا کے واسطے ہمیں 6 لائن والا موٹر وے نہیں چاہیے، ہمیں وہ نہیں چاہیے کیونکہ وہ کشادہ دل آپ کے ہو سکتے ہیں، ہم اتنے بڑی کشادہ سڑکوں پر نہیں چل سکتے، ہمیں صرف 2 رویہ سڑک فراہم کی جائے۔

اختر مینگل کا کہنا تھا کہ پچھلے پی ایس ڈی پی میں جو بجٹ رکھا گیا تھا، اس سال اسے کورونا یا ٹڈی دل کھا گیا، یہ اسی طرح بلوچستان کو اپنے ساتھ چلائیں گے؟ یہی ہے بلوچستان کی اہمیت؟ یہی ہیں بلوچستان کی احساس محرومی کو ختم کرنے کے طریقے اور یہ روڈ آپ کے کوسٹل ہائی، سی پیک، رتو ڈیرو سے خضدار سڑک اور تفتان سڑک سے بھی جا کر ملتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: مکران کوسٹل ہائی وے پر بس کو حادثہ، 9 افراد جاں بحق

یاد رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں بلوچستان کے علاقے قلعہ سیف اللہ میں مسلم باغ کے قریب مسافر بس اور پک اپ میں تصادم کے نتیجے میں 15 افراد جاں بحق ہوگئے۔

اس سے قبل نومبر میں مکران کوسٹل ہائی وے کے قریب مسافر بس حادثے کا شکار ہوگئی جس کے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق اور 29 افراد زخمی ہوگئے۔

اسی سال اکتوبر میں بلوچستان کے ضلع حب اور خصدار میں ٹریفک حادثے کے باعث خواتین اور بچوں سمیت مجموعی طور پر 13 افراد جاں بحق اور 35 زخمی ہوگئے۔

تبصرے (0) بند ہیں