آسٹریلیا: کورونا کے کیسز 25 ہزار متجاوز، ٹیسٹ میں کمی پر حکام کو تشویش

اپ ڈیٹ 25 اگست 2020
آسٹریلیا میں مزید 151 کیسز رپورٹ ہوئے—فائل/فوٹو:رائٹرز
آسٹریلیا میں مزید 151 کیسز رپورٹ ہوئے—فائل/فوٹو:رائٹرز

آسٹریلیا میں کووڈ-19 کے کیسز کی تعداد 25 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ شہریوں کی جانب سے ٹیسٹنگ سے گریز پر حکام نے تشویش کا اظہار کر دیا۔

خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق آسٹریلیا میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 151 نئے کیسز رپورٹ ہوئے اور گزشتہ روز کے مقابلے میں 121 کیسز کا اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ سب سے زیادہ کیسز وکٹوریا اور نیو ساؤتھ ویلز میں سامنے آئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس: آسٹریلیا میں فوڈ مارکیٹ بند، سیلون کھلے رہنے پر لوگ حیران

قبل ازیں آسٹریلیا میں رواں ماہ کے آغاز میں روزانہ 700 سے زائد کیسز رپورٹ ہورہے تھے اور پھر اس میں کمی آئی تھی لیکن حکام نے کووڈ-19 کے ٹیسٹ کے لیے شہریوں کے عدم تعاون پر تشویش کا اظہار کیا۔

کینبرا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیف نرسنگ اور مڈوائفری افسر الیسن مک ملن نے کہا کہ 'ہم دیکھ رہے ہیں کہ ٹیسٹ کی تعداد میں کمی آرہی ہے اس لیے شہریوں سے گزارش ہے کہ اگر آپ کو علامات ہیں تو برائے مہربانی ٹیسٹ کروایں'۔

آسٹریلیا میں کورونا وائرس کے کیسز کی مجموعی تعداد بڑھ کر 25 ہزار 67 جبکہ 525 ہلاکتیں بھی ہوچکی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے دوسرے بڑے شہر اور وکٹوریا کے دارالحکومت میلبورن وائرس کا مرکز ہے جہاں 6 ہفتوں کو سخت لاک ڈاؤن نافذ ہے اور شہریوں کو ضروری کام کے علاوہ گھروں تک محدود رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

میلبورن میں شہریوں کی نقل و حرکت محدود ہونے کے علاوہ کاروباری سرگرمیوں کو معطل کردیا گیا ہے اور رات کا کرفیو نافذ ہے۔

آسٹریلیا کے وزیراعظم ڈینیل اینڈریوز کوشش کررہے ہیں کہ وکٹوریا میں ریاستی پارلیمنٹ سے ایمرجنسی کے نفاذ میں مزید ایک سال تک توسیع کے لیے قانون سازی ہو جس کے تحت اس دوران ایمرجنسی میں توسیع یا پابندیوں کے دوبارہ نفاذ کی اجازت ہوگی۔

نیوزی لینڈ میں ٹیسٹنگ میں اضافہ

آسٹریلیا کے پڑوسی ملک نیوزی لینڈ میں حکومت نے ٹیسٹنگ کے عمل کو مزید تیز کرنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 7 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں:آسٹریلیا میں کورونا کی دوسری لہر، لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا

نیوزی لینڈ کے وزیرصحت کرس ہوپکنز کا کہنا تھا کہ اگلے ایک ہفتے کے دوران 70 ہزار ٹیسٹ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب اس لہر پر قابو نہیں پالیں اور جب ضرورت ہو ہمیں شہریوں کے ٹیسٹ کرنے کی ضرورت ہے'۔

ویلنگٹن میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے رواں ماہ کے اوائل میں آکلینڈ میں سامنے آنے کیسز کا حوالہ دیا، جس کے بعد نیوزی لینڈ میں کئی مہینوں تک مقامی سطح پر وائرس کی منتقلی پر قابو پانے کا سلسلہ ختم ہوگیا تھا۔

وزیراعظم جسینڈا آرڈن نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ آکلینڈ میں ہفتے کے اختتام میں لاک ڈاؤن میں توسیع کی گئی ہے اور ملک بھر میں عوامی ٹرانسپورٹ میں ماسک پہننا لازمی قرار دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں