کانیے ویسٹ نے درخواست مسترد کرنے پر الیکشن کمیشن پر مقدمہ کردیا

ماضی میں کانیے ویسٹ ڈونلڈ ٹرمپ کے حمایتی رہے ہیں—فائل فوٹو: اے پی
ماضی میں کانیے ویسٹ ڈونلڈ ٹرمپ کے حمایتی رہے ہیں—فائل فوٹو: اے پی

امریکی ریپر و گلوکار 43 سالہ کانیے ویسٹ نے امریکی ریاست اوہائیو کے الیکشن کمیشن کے سربراہ پر درخواست مسترد کرنے پر مقدمہ کردیا۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق کانیے ویسٹ نے ریاست اوہائیو کے الیکشن بورڈ کے سربراہ پر گزشتہ ہفتے اپنی رجسٹریشن کی درخواست مسترد کرنے پر عدالت میں ان کے خلاف مقدمہ دائر کیا۔

ریاست اوہائیو کے الیکشن بورڈ کے سربراہ نے گزشتہ ہفتے کانیے ویسٹ کی (Ballot access) بیلٹ پیپرز مین نام اور تصویر شائع کرنے کی درخواست مسترد کی تھی۔

اوہائیو کے قانون کے مطابق صدارتی امیدوار کو انتخابات میں حصہ لینے کے لیے وہاں کے 15 ہزار ووٹرز کے نام اور حمایت کے دستخط کے کاغذات الیکشن کمیشن کے دفتر میں جمع کرانے پڑتے ہیں، جس کے بعد ہی صدارتی امیدوار کا نام اور تصویر ریاستی بیلٹ پیپرز میں شائع کی جاتی ہے۔

اوہائیو کے الیکشن کمیشن بورڈ نے گزشتہ ہفتے کانیے ویسٹ کی جانب سے جمع کرائے گئے 15 ہزار ووٹرز کے دستخط والے دستاویزات میں سے کئی دستاویزات کو مسترد کرتے ہوئے ان کی درخواست واپس کردی تھی، جس کے خلاف اب گلوکار نے الیکشن بورڈ کے خلاف مقدمہ کردیا۔

کانیے ویسٹ نے اوہائیو کے الیکشن بورڈ کے خلاف ایسے وقت میں مقدمہ کیا ہے جب کہ انہیں متعدد ریاستوں میں رجسٹریشن کرانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

امریکی الیکشن قوانین کے مطابق ہر صدارتی امیدوار کو تمام 50 ہی ریاستوں میں (Ballot access) یعنی انتخابی بیلٹ پیپرز میں اپنے نام اور تصویر کی اشاعت کے لیے رجسٹریشن کرانی پڑتی ہے۔

سیاسی جماعتوں کےامیدواروں کو بھی بیلٹ پیپرز میں اپنے نام اور تصویر کی اشاعت کے لیے مختلف مراحل کو طے کرنا پڑتا ہے، تاہم اس کے برعکس آزاد امیدوار یا تھرڈ پارٹی میمبر کو قدرے آسان مراحل سے گزرنا پڑتا ہے۔

آزاد امیدوار کو ہر ریاست میں رجسٹریشن کے لیے وہاں کے کم از کم 3 ہزار ووٹرز کے نام اور دستخط کے دستاویزات جمع کرانے پڑتے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ مذکورہ امیدوار کو ریاست کے 2 ہزار ووٹرز جانتےہیں اور وہ انہیں ووٹ دے سکتے ہیں۔

مذکورہ عمل کے بعد ریاست امیدوار کے کاغذات نامزدگی قبول کرکے اسے بیلٹ پیٹرز تک رسائی دیتی ہے اور انتخابات کے دوران بیلٹ پیپرز میں امیدوار کا نام اور تصویر صدارتی امیدوار کے طور پر شائع کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کاغذات جمع کرانے میں تاخیر، کانیے ویسٹ رجسٹریشن سے محروم

تاہم جو مذکورہ شرائط پر پورا نہیں اترتا، اسے کاغذات نامزدگی نہیں دیے جاتے، یعنی اس کی بیلٹ پیپرز تک رسائی کی رجسٹریشن مکمل نہیں ہوتی اور انتخابات کے دوران اس امیدوار کا نام اور تصویر بیلٹ پیپر میں شائع نہیں کی جاتی۔

کانیے ویسٹ آزاد امیدوار کے طور پر صدارتی میدان میں اتریں گے، اس لیے انہیں امریکا کی تمام ہی ریاستوں کے الیکشن کمیشن دفاتر میں کاغذات جمع کرواکر بیلٹ پیپرز میں اپنے نام اور تصویر کی اشاعت کی درخواست دینی پڑ رہی ہے، تاہم انہیں اس عمل میں مشکلات کا سامنا ہے۔

رواں ماہ 21 اگست کو کانیے ویسٹ ریاست وسکونسن میں بھی وہ بیلٹ پیپرز تک رسائی کی رجسٹریشن کرانے میں ناکام ہوگئے تھے، کیوں کہ وہاں کے الیکشن کمیشن حکام کا کہنا تھا کہ گلوکار کی ٹیم نے رجسٹریشن کے کاغذات آخری تاریخ کے مقررہ وقت شام 5 بجے کے کم از کم ایک منٹ بعد جمع کرائے تھے۔

گزشتہ ہفتے ہیکانیے ویسٹ ریاست اوہائیو میں بھی بیلٹ پیپرز تک رسائی کی رجسٹریشن کرانے میں ناکام ہوگئے تھے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ریاست اوہائیو کے الیکشن کمیشن حکام نےکانیے ویسٹ کی جانب سے 15 ہزار ووٹرز کے دستخط میں سے سیکڑوں دستاویزات کو مسترد کرتے ہوئے ان کی بیلٹ پیپرز تک رسائی کی درخواست مسترد کی تھی۔

علاوہ ازیں ریاست الینوائے کے الیکشن کمیشن حکام نے بھی رواں ہفتے تصدیق کی تھی کہ تاحال کانیے ویسٹ کی ٹیم نے بیلٹ پیپرز تک رسائی کے تمام دستاویزات جمع نہیں کروائے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ ہفتے ریاست ونکونسن میں بھی تاخیر سے دستاویزات جمع کرانے پر کانیے ویسٹ کی بیلٹ پیپرز تک رسائی کی درخواست مسترد کردی گئی تھی۔

اسی طرح رواں ماہ کے آغاز میں کانیے ویسٹ نے نیو جرسی میں بیلٹ پیپرز تک رسائی کے لیے دی گئی درخواست واپس لے لی تھی اور انہوں نے کیلی فورنیا، فلوریڈا اور پنسلوانیا سمیت متعدد ریاستوں میں جمع کرائی گئی اپنی درخواستیں واپس لے لی تھیں یا انہوں نے وہاں کاغذات ہی جمع نہیں کروائے تھے۔

مزید پڑھیں: کانیے ویسٹ پر الیکشن رجسٹریشن کیلئے جعلی دستاویزات جمع کرانے کا الزام

کانیے ویسٹ اب تک یوٹاہ، اوکلاہاما، آرکنساس، ورمونٹ اور کولاراڈو سمیت دیگر ریاستوں سے کاغذات نامزدگی حاصل کر چکے ہیں، یعنی انہوں نے مذکورہ ریاستوں میں بیلٹ پیپرز تک رسائی حاصل کرلی ہے۔

ساتھ ہی خیال کیا جا رہا ہے کہ کانیے ویسٹ مزید متعدد ریاستوں سے کاغذات نامزدگی حاصل کرنے میں ناکام ہوجائیں گے اور ممکنہ طور پر وہ عین وقت پر صدارتی انتخابات سے دستبردار بھی ہوسکتے ہیں، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

کانیے ویسٹ نے گزشتہ ماہ 5 جولائی کو صدارتی انتخابات لڑنے کا اعلان کیا تھا،جس کے بعد انہوں نے 16 جولائی کو سب سے پہلے ریاست اوکلاہاما سے کاغذات نامزدگی حاصل کیے تھے۔

اوکلاہاما سے کاغذات نامزدگی حاصل کرنے کے چند دن بعد 20 جولائی کو کانیے ویسٹ نے اپنی صدارتی مہم کا آغاز کیا تھا اور انہوں نے جنوبی کیرولینا کے شہر چارلسٹن میں پہلی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اسقاط حمل پر بات کی تھی اور کہا تھا کہ اگر وہ صدر بنے تو ہر بچے کی پیدائش پر وہ والدین کو 10 لاکھ امریکی ڈالر دیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں