میڈیا کو 1.1 ارب روپے کے واجبات ادا کر دیے گئے ہیں، شبلی فراز

اپ ڈیٹ 08 ستمبر 2020
شبلی فراز نے سفر کے لیے پاکستان کی سمدنری حدود کھلنے کا بھی اعلان کیا— فوٹو: اسکرین شاٹ
شبلی فراز نے سفر کے لیے پاکستان کی سمدنری حدود کھلنے کا بھی اعلان کیا— فوٹو: اسکرین شاٹ

وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ میڈیا کو 1.1 ارب روپے کے واجبات ادا کر دیے گئے ہیں اور ساتھ ہی اُمید ظاہر کی کہ ان کی جانب سے ملازمین کو تنخواہیں ادا کردی جائیں گی۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ اجلاس میں میڈیا ہاؤسز کے بقایا جات کے بارے میں بھی بات ہوئی اور 1.1 ارب روپے کے میڈیا کے واجبات ہم نے ادا کر دیے ہیں اور کوشش یہ ہے کہ ایک طریقہ کار بنایا جائے جس سے یہ واجبات جمع نہیں ہوں گے۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کا پاکستان میں صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنان پر حملوں پر اظہار تشویش

ان کا کہنا تھا کہ ہم توقع یہی کرتے ہیں کہ جن اداروں کو پیسے ملے ہیں اور جن کے بقایہ جات حکومت کے ذمے نہیں ہیں تو انہیں اپنے ملازمین کو بھی تنخواہیں ادا کردینی چاہیئیں کیونکہ یہ ان کا حق بنتا ہے۔

زائرین کیلئے فیری سروس کا اجرا کیا ہے، شبلی فراز

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کابینہ میں مختلف مسالک سے زیارتوں پر جانے والے زائرین کے لیے ایک فیری سروس کا بھی اجرا کیا گیا ہے جس سے وہ مختلف زیارتوں پر جا سکیں گے اور اس کے لیے مختلف پورٹس پر امیگریشن کا طریقہ کار بنایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بیت المال کے سربراہ عون عباس کی نوکری کی مدت میں توسیع کی گئی ہے کیونکہ انہوں نے بہت زبردست کام کیا ہے تو کابینہ نے انہیں خراج تحسین پیش کیا اور ان کی مدت ملازمت میں توسیع بھی کردی گئی۔

نیپرا کے غیرموثر پلانٹس بند کردیں گے، وزیر اطلاعات

انہوں نے کہا کہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے اپنی سالانہ رپورٹ جمع کرائی جس میں بنیادی طور پر توانائی کے شعبے میں جو کام اور اصلاحات کی گئی ہیں ان کا ذکر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی پیکج میں شامل منصوبے پہلے ہی 'پی ایس ڈی پی' کا حصہ ہیں، احسن اقبال

انہوں نے مزید کہا کہ اس کے ساتھ کابینہ نے نیپرا کے غیر مؤثر پلانٹس کی بندش کی بھی منظوری دی کیونکہ تقریباً 1489 میگا واٹ پلانٹس کو فوری طور پر بند کیا جا رہا ہے جبکہ خراب کارکردگی کے حامل 1460 میگا واٹ کے پلانٹس ستمبر 2022 تک انہیں بند کردیئے جائیں گے۔

شبلی فراز نے کہا کہ سندھ کے عوام بڑی مشکل میں ہیں اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی جونہی ہمیں نقصانات اندازہ لگا کر تخمینہ دے گی تو وہاں کے مقامی اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی کے ساتھ مل کر وفاق سے جو بھی ممکن ہو سکے گا وہ ضرور کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے کل پناہ گاہ کا دورہ کیا تھا اور اس طرح کے کام ان کے دل کے ہمیشہ بہت قریب رہے ہیں اور انہیں ایک باعزت اور معیاری جگہ کی فراہمی کے لیے ہمیں پورے ملک کے طول و عرض میں پھیلانی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر ان پناہ گاہوں میں کیمرے نصب کیے جائیں گے تاکہ ان بے گھر افراد کو فراہم کیے جانے والے کھانے کے ساتھ ساتھ ہر چیز کی نگرانی کی جا سکے تاکہ ان سے کسی قسم کی زیادتی نہ ہو۔

مزید پڑھیں: سی سی پی او لاہور سے اختلافات: آئی جی پنجاب تبدیل، انعام غنی کو ذمہ داری سونپ دی گئی

ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے جوائنٹ ڈائریکٹر ساجد گوندل کی بازیابی کے لیے جو بھی کوششیں کی گئی ہیں اس حوالے سے جاننے کے لیے آئی جی اور سیکریٹری داخلہ کو بھی بلایا گیا تھا۔

'ملک میں امن و امان کی صورتحال اتنی بھی خراب نہیں'

شبلی فراز کے مطابق آئی جی اور سیکریٹری داخلہ سے کہا گیا کہ یہ ہماری ذمے داری ہے کہ اس طرح کے واقعات نہ ہوں اور ان کو یہ تلقین کی کہ ان کی بازیابی کے لیے بھرپور کوششیں کی جائیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ساجد گوندل کی گمشدگی اور دارالحکومت میں اس طرح کے واقعات پر پریشانی کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ساجد گوندل زندہ ہوں گے اور انہیں کوئی تکلیف نہ پہنچے کیونکہ ہمیں پتا ہے کہ ان کے اہلخانہ کرب سے گزر رہے ہوں گے اور ہمیں اس بات کا احساس ہے۔

وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ ایسی چیزیں نہیں ہونی چاہیئیں لیکن بدقسمتی سے ملکوں میں ایسی چیزیں ہوتی ہیں البتہ ملک میں امن و امان کی صورتحال اتنی بھی خراب نہیں ہے جتنی آپ کہہ رہے ہیں۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ 'میں وزیر ہوتے ہوئے بھی رات میں خود ڈرائیو کرتا ہوں، خود ادھر اُدھر جاتا ہوں، سرکاری ٹائم ختم ہونے کے بعد گاڑی خود ڈرائیو کرتا ہوں'۔

کورونا کی طرح مہنگائی کو بھی شکست دیں گے، شبلی فراز

ملک میں بڑھتی مہنگائی کے سوال پر وزیر اطلاعات نے مہنگائی میں اضافے کی بات کو تسلیم کرتے ہوئے کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے معیشت پر اثر پڑا ہے اور اگر ہم پیپلز پارٹی یا حکومت سندھ کی بات مانتے ہوئے پورا ملک بند کر دیتے تو اس سے بری صورتحال ہونی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم مہنگائی میں کمی کے لیے کوششیں کر رہے ہیں اور جس طرح سے ہم نے کووڈ کو شکست دی ہے، اسی طرح ہم مہنگائی کو بھی شکست دیں گے کیونکہ یہ ہماری اولین ترجیح ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں کورونا وائرس کے 10 میں سے 9 مریضوں میں بیماری کی علامات نہیں، تحقیق

شبلی فراز نے کہا کہ ن لیگ نے اپنے 30-35 سالہ دور میں ایسے کلچر کو فروغ دیا جس میں لوگ اہلیت سے زیادہ وفاداری کو دیکھتے تھے اور ہر سطح پر انہوں نے ایسے ہی لوگ تعینات کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ تبدیلی ایک عمل ہے اور یہ نہیں ہوتا کہ آپ نے بٹن دبایا اور تبدیلی ہو گئی، یہ اصلاحات کا عمل ہے لہٰذا جن لوگوں کے مفادات جڑے ہوئے ہیں وہ اس تبدیلی کے عمل کو قبول نہیں کریں گے۔

پنجاب پولیس میں پانچ آئی جی تبدیل ہونے کے سوال پر شبلی فراز نے کہا کہ جو بھی کارکردگی نہیں دکھائے گا تو اسے ہٹا دیا جائے گا، کس لگانا ہے یا کس کو نہیں یہوزیر اعظم کی صوابدید ہے اور اگر کوئی پالیسی سے اتفاق نہیں کرے گا تو ہ نے تو فیصلے کرنے ہیں اور ہمیں اس پر کوئی ندامت نہیں ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں