کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی خلاف ورزی پر بھارتی ناظم الامور ایک مرتبہ پھر طلب

13 ستمبر 2020
دفتر خارجہ نے شدید احتجاج ریکارڈ کروایا—فائل فوٹو بشکریہ ریڈیو پاکستان
دفتر خارجہ نے شدید احتجاج ریکارڈ کروایا—فائل فوٹو بشکریہ ریڈیو پاکستان

پاکستان نے کنٹرول لائن پر بھارتی افواج کی بلااشتعال فائرنگ اور سیز فائر کی خلاف ورزی پر بھارتی ناظم الامور کو طلب کر کے شدید احتجاج کیا۔

11 اور 12 ستمبر کی درمیانی شب قابض بھارتی فورسز کی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک شہادت ہوئی اور چار معصوم شہری شدید زخمی ہوئے۔

مزید پڑھیں: ایل او سی: بھارتی گولہ باری سے بچی جاں بحق، متعدد زخمی

پاکستان نے بھارت کی اشتعالز انگیزی اور جنگ بندی کی خلاف ورزی پر بھارتی ناظم الامور گورو اہلووالیا کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا۔

ایل او سی کے ہاٹ اسپرنگ اور رخ چری سیکٹرز میں بھارت کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ڈیرہ صاحب زادیان میں 10سالہ اقرا قمریز جاں بحق جبکہ ان کے بھائی 16سالہ محمد اقرار، 75سالہ دادی موتیا بیگم، 8سالہ خاور احمد اور 40سالہ مرتضیٰ خان شدید زخمی ہو گئے۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا کہ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور ورکنگ باؤنڈری پر بھاری اور خودکار ہتھیارو اور مارٹر گولوں کے ذریعے مستقل سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے۔

مزید پڑھیں: ایل او سی: بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے فوجی اہلکار شہید

اس سلسلے میں کہا گیا کہ صرف اسی سال بھارت کی جانب سے سیز فائر کی 2225 مرتبہ خلاف ورزی کی جا چکی ہے جس کے نتیجے میں 18 افراد شہید اور 176 زخمی ہو گئے۔

دفتر خارجہ نے معصوم شہریوں پر بھارتی افواج کی فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھارتی اقدامات 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق اور عالمی اقدار کی بھی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے جس سے خطے کے امن کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت لائن آف کنٹرول پر کشیدگی بڑھا کر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔

مزید پڑھیں: ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ، سینئر بھارتی سفارتکار کی دفترخارجہ طلبی

بیان میں کہا گیا کہ بھارت سے سیز فائر معاہدے کا احترام کرتے ہوئے ان واقعات کی تفتیش کرانے اور لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر امن کے قیام کا مطالبہ کیا۔

خیال رہے کہ ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں