ساہیوال: جی پی او افسر کو 'تھپڑ' مارنے والے پی ٹی آئی رہنما کی حمایت میں بینرز آویزاں

اپ ڈیٹ 12 اکتوبر 2020
23 ستمبر کو پی ٹی آئی رہنما نوید اسلم کو جنرل آفس کے عملے نے ان کے افسر کو تھپڑ مارتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا تھا۔ فوٹو:ڈان
23 ستمبر کو پی ٹی آئی رہنما نوید اسلم کو جنرل آفس کے عملے نے ان کے افسر کو تھپڑ مارتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا تھا۔ فوٹو:ڈان

ساہیوال: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مقامی قیادت بظاہر ایک مقامی پارٹی رہنما کی حمایت میں تشہیری مہم چلارہی ہے جو سینئر پوسٹ ماسٹر (ایس پی ایم) آفیسر کو ان کے دفتر میں تھپڑ مارنے کے کیس میں ضمانت پر رہا ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس کے خلاف پی ٹی آئی رہنما پر ’جعلی اور بے بنیاد‘ مقدمہ درج کرنے کی مذمت کرنے کے لیے شہر بھر میں بینرز آویزاں کردیے گئے ہیں۔

پی ٹی آئی کے ضلعی انفارمیشن سیکریٹری نوید اسلم کو 23 ستمبر کو جنرل آفس کے عملے نے ان کے افسر کو تھپڑ مارتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا تھا اور پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: لڑکی کو تھپڑ مارنے پر پولیس اہلکار کی مختصر گرفتاری

ان پر 3 قابل ضمانت دفعات سیکشن 186، 506، 354 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا اور وہ اگلے ہی روز ضمانت پر رہا ہوگئے تھے۔

بعد ازاں 28 ستمبر کو ضلعی ہیڈ کوارٹر ٹیچنگ ہسپتال میں ای این ٹی سرجن کی تفصیلی میڈیکل رپورٹ کے اجرا کے بعد دفعہ 336، 337 (ایل 2) اور 452 کے تحت ناقابل ضمانت دفعات کو ایف آئی آر میں شامل کیا گیا تھا جس کے بعد نعید اسلم کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیا گیا تھا۔

تاہم شہر میں پی ٹی آئی کے مقامی رہنماؤں کی جانب سے نوید اسلم کے خلاف مقدمہ کو ’جعلی اور بے بنیاد‘ قرار دے کر عوامی طور پر پولیس کی توہین کرنے والی ایک بھرپور مہم چلائی جارہی ہے۔

پی ٹی آئی کے یوسی 6 کے جنرل سیکریٹری ماجد خان کے نام سے مختلف مرکزی بازاروں، چوراہوں، کراسنگ اور یہاں تک کہ ضلعی پولیس چیف اور علاقائی پولیس آفیسر کے دفتروں کے سامنے بھی 100 سے زائد بینرز آویزاں کیے گئے ہیں۔

دوسری جانب دو ہفتے گزر جانے کے باوجود سٹی پولیس گرفتاری کے وارنٹ کے باوجود نوید اسلم کی گرفتاری میں ناکام رہی ہے۔

اسٹیشن ہاؤس آفیسر مدثر غفار نے ڈان کو بتایا کہ پولیس نے ساہیوال اور لاہور میں مشتبہ افراد کے چند ممکنہ ٹھکانوں پر چھاپہ مارا لیکن اس کا پتا نہیں چل سکا۔

ایک سینئر تفتیش کار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ پولیس اس کے کال ڈیٹا ریکارڈ کے ذریعے بھی مشتبہ شخص کے ٹھکانے کا پتا نہیں لگاسکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امیگریشن افسر کو تھپڑ مارنے والی برطانوی خاتون کو چھ ماہ کی جیل

ایس پی ایم آفیسر صوفیہ قاسم نے بینر مہم کو ’ان کے قانونی حق میں رکاوٹ‘ قرار دیا۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اس سے قبل پولیس مشتبہ شخص کو میرے خلاف سوشل میڈیا مہم چلانے سے روکنے میں ناکام رہی تھی جس سے انہیں اتنی ہمت ملی کہ وہ کسی اصل مجرمانہ مقدمے کے خلاف عوامی بینر مہم چلارہے ہیں‘۔

انہوں نے ڈان کو بتایا کہ اس کیس میں ہونے والی پیشرفت کے بارے میں جاننے کے لیے انہوں نے ضلعی پولیس آفیسر (ڈی پی او) عامر تیمور اور آر پی او طارق عباس کے ساتھ تین علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں تاہم ملزم کو تاحال گرفتار نہیں کیا ہے۔

آر پی او نے بتایا کہ پولیس کسی سیاسی اثر و رسوخ میں نہیں ہے اور وہ مجرم کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیجنے کی کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کا فرض ہے کہ وہ مشتبہ شخص کو گرفتار کرے۔

کئی مقامی لوگوں نے بتایا کہ اتوار کے روز پی ٹی آئی پنجاب کے صدر اعجاز چوہدری نے ساہیوال کا دورہ کیا تھا اور پارٹی عہدیداروں سے ملاقات کی تھی اور بینر مہم کا مقصد نوید اسلم کی بے گناہی کو پارٹی کے اعلی عہدے پر ظاہر کرنا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں