قدیم رومی مجسموں کی نصف صدی بعد عوامی نمائش

اپ ڈیٹ 13 اکتوبر 2020
مجسموں کو دیکھنے والے افراد ششدر رہ گئے—فوٹو: رائٹرز
مجسموں کو دیکھنے والے افراد ششدر رہ گئے—فوٹو: رائٹرز

یورپی ملک اٹلی کے شہر روم میں تقریبا نصف صدی بعد قدیم رومی سلطنت کے بادشاہوں، شہزادیوں اور اس وقت کے جانوروں کے بنے تاریخی مجسموں کی نمائش کی گئی۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق تاریخی شہر اور ماضی میں دنیا کی سب سے اہم ثقافت اور سلطنت کا درجہ رکھنے والے روم کے تاریخی میوزیم میں مجسموں کی نمائش کا اہتمام کیا گیا۔

روم کے تاریخی میوزیم پلازو کرافیرلی میں 1976 کے بعد پہلی بار قدیم رومی بادشاہوں، شہزادیوں اور اس دور کے جانوروں کے مجمسوں کی نمائش کی گئی۔

مذکورہ نمائش کا آغاز رواں برس اپریل میں شروع ہونا تھا مگر کورونا کی وبا کے باعث نمائش کو اکتوبر میں شروع کیا گیا اور یہ نمائش آئندہ برس جون تک جاری رہے گی۔

مذکورہ مجسموں کو 1976 تک عام افراد کی نمائش کے لیے رکھا جاتا تھا—فوٹو: رائٹرز
مذکورہ مجسموں کو 1976 تک عام افراد کی نمائش کے لیے رکھا جاتا تھا—فوٹو: رائٹرز

پلازو کرافیرلی میں شروع کی گئی نمائش میں قدیم رومی دور کے 92 تاریخی مجسمے رکھے گئے ہیں جو ایک اٹلی کے امیر اور اہم ترین خاندان کی ذاتی ملکیت ہیں۔

مذکورہ خاندان کے پاس 25 ہزار سال پرانے مجسموں سمیت نشاط ثانیہ اور قبل مسیح کے کچھ مجسمے بھی ہیں اور خاندان کے پاس مجموعی طور پر 620 تاریخی مجسمے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ڈیڑھ ہزار سال قدیم بدھا کا مجسمہ

مذکورہ خاندان نے تاریخی مجسموں کو 1870 کے بعد عوامی نمائش کے لیے رکھا تھا تاہم 1976 میں مذکورہ خاندان نے مجسموں کی عوامی نمائش بند کردی تھی۔

مذکورہ خاندان جس عمارت میں تاریخی مجسموں کی عوامی نمائش کرتا تھا، اسے ذاتی اپارٹمنٹ میں تبدیل کیے جانے کی غرض سے ہی مجسموں کی نمائش بند کی گئی تھی لیکن اب نصف صدی بعد مجسموں کو دوبارہ عوام کے سامنے لایا گیا ہے۔

مذکورہ مجسموں کو 1976 کے بعد عوام سے خفیہ رکھا گیا تھا—فوٹو: رائٹرز
مذکورہ مجسموں کو 1976 کے بعد عوام سے خفیہ رکھا گیا تھا—فوٹو: رائٹرز

نصف صدی بعد تاریخی مجسموں کو عوام کے سامنے لانے میں کردار ادا کرنے والے اطالوی ماہر آثار قدیمہ 79 سالہ سلواتور سیٹس کا کہنا تھا کہ انہوں نے مذکورہ مجسمے پہلی بار دیکھے ہیں۔

سلواتور سیٹس کے مطابق انہوں نے صرف تاریخی کتابوں میں رومی بادشاہوں اور شہزادیوں کا ذکر سنا تھا تاہم پہلی بار انہوں نے بادشاہوں اور شہزادیوں کے مجسمے کو دیکھا ہے۔

مزید پڑھیں: مصر سے 3500 سال پرانے خواتین کے تابوت دریافت

نہ صرف ماہر آثار قدیمہ بلکہ آرٹ، ثقافت، تاریخ، سیاست اور مجسموں میں دلچسپی رکھنے والے ضعیف عمر افراد اور نئی نسل میں بھی زندگی میں پہلی بار تاریخی مجسموں کو دیکھا۔

جن تاریخی 92 مجسموں کو نمائش کے لیے رکھا گیا ہے، ان میں سلطنت روم کے بادشاہ جولیس سیزر کا ایک مجسمہ بھی شامل ہے جب کہ ایک ایسی بکری کا مجسمہ بھی نمائش کے لیے رکھا گیا جس کا دھڑ پہلی قبل مسیح صدی میں بنایا گیا تھا جب کہ اس کی گردن 17 ویں صدی میں بنائی گئی تھی۔

اسی طرح نمائش میں دیگر کئی تاریخی مجسمے میں رکھے گئے ہیں، جنہیں دیکھ کر کئی لوگ حیران رہ گئے کہ اتنا عرصہ گزر جانے کے باوجود مجسمے آج بھی لوگوں پر سحر طاری کردیتے ہیں۔

نمائش میں جانوروں کے مجسمے بھی رکھے گئے ہیں—فوٹو: رائٹرز
نمائش میں جانوروں کے مجسمے بھی رکھے گئے ہیں—فوٹو: رائٹرز

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں