حکومت ملی تو سب سے پہلے گلگت بلتستان کے نوجوانوں کو ملازمت دلاؤں گا، بلاول

اپ ڈیٹ 27 اکتوبر 2020
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے منتخب نمائندوں کے بعد لوگوں کو نوکری سے نکال دیا گیا—فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے منتخب نمائندوں کے بعد لوگوں کو نوکری سے نکال دیا گیا—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر حکومت میں آئے تو سب سے پہلے ترجیح گلگت بلتستان میں نوجوانوں کو روزگار دلانا ہوگی۔

اسکردو میں جلسے سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے نواسے اور بے نظیر بھٹو کے بیٹے کا وعدہ ہے کہ وہ اقتدار میں آکر سب سے پہلے گلگت بلتستان کے نوجوانوں کو روزگار دلائے گا۔

مزیدپڑھیں: اسلام آباد میں موجود حکومت چند ماہ کی مہمان ہے، بلاول

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جو حقوق دیگر صوبوں کو دلوائے وہ ہی حقوق گلگت بلتستان کے لوگوں کو دلائیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے منشور کو لے کر جدوجہد کرتے رہے انہیں سرخ سلام پیش کرتے ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ 'سابق صدر آصف علی زرداری نے گلگت بلتستان کو شناخت دلائی اور گورنر دیا'۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے منتخب نمائندوں کے بعد لوگوں کو نوکری سے نکال دیا گیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے اپنے دورِ حکومت میں تمام نکالے گئے ملازمین کو دوبارہ روزگار دیا۔

انہوں نے مقامی انتخابی اُمیدوار محمد علی شاہ کے حوالے سے کہا کہ آپ نے عوامی جماعت کے نمائندے کو منتخب کروانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'گلگت بلتستان میں پاکستان تحریک انصاف والے منہ دکھانے کے لائق نہیں ہیں، انہوں تو اب تک کوئی انتخابی اُمیدوار بھی نہیں دیا'۔

یہ بھی پڑھیں: 'مجھے موقع ملا تو گلگت بلتستان کے عوام کے خواب پورے کروں گا'

انہوں نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'دیگر صوبوں کے لوگوں کو جھوٹ کی بنیاد پر بیوقوف بنایا لیکن یہاں کے لوگ بیوقوف نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی جماعت نے ایک کٹھ پتلی جماعت کے ساتھ اتحاد کرلیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ جو سیاسی جماعت مزدوروں کے ساتھ ظلم کرے اور انہیں بے روز گار کرے، آپ ان کا ساتھ کیسے دے سکتے ہیں؟

انہوں نے کہا کہ تبدیلی کے نام پر تباہی ہوئی ہے اور ہر علاقے سے تیر کو کامیاب کروا کر اسلام آباد کو پیغام دینا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام شہید بھٹو کے ساتھ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کا جذبہ دیکھ کر یقین ہوگیا کہ جیت صرف تیر کی ہوگی۔

مزیدپڑھیں: 'گلگت بلتستان میں شفاف انتخابات کے لیے اپوزیشن کی رائے کی قدر کریں گے'

خیال رہے کہ گزشتہ روز انہوں نے ضلع کھرمنگ میں خطاب کے دوران کہا تھا کہ ہمیں گلگت بلتستان کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کی تبدیلی سے نہیں بلکہ تباہی سے بچانا ہے اور اسلام آباد میں موجود حکومت چند ماہ کی مہمان ہے۔

اس سے قبل 23 اکتوبر کو بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ ہمارا منشور ہی گلگت بلتستان کے عوام کا مطالبہ ہے، پوری دنیا کو بتانا ہے کہ گلگت بلتستان کو حقوق دو اور ہماری آواز اسلام آباد کو سننا پڑے گی۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام کی خواہشات کے مطابق اسلام آباد میں فیصلے ہوں گے تو پھر مسائل حل ہوں گے، آج اسلام آباد میں بیٹھے لوگ گلگت بلتستان کے حوالے سے از خود فیصلے تو لیتے ہیں لیکن جب تک یہاں کے لوگوں کی بات نہیں سنیں گے اور یہاں لوگوں کی وہاں موجودگی نہیں ہوگی تو ہم پوچھتے رہیں گے کہ گلگت بلتستان کے عوام بے روزگار کیوں ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں