شین واٹسن ہر طرز کی کرکٹ سے ریٹائر

اپ ڈیٹ 04 نومبر 2020
شین واٹسن نے آئی پی ایل 2020 میں اپنی ٹیم کا سفر ختم ہونے کے بعد ہر طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا— فوٹو بشکریہ پی ایس ایل
شین واٹسن نے آئی پی ایل 2020 میں اپنی ٹیم کا سفر ختم ہونے کے بعد ہر طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا— فوٹو بشکریہ پی ایس ایل

عالمی شہرت یافتہ آسٹریلین آل راؤنڈر شین واٹسن نے ہر طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔

شین واٹسن اپنے کیریئر میں انجری مسائل سے دوچار رہے لیکن انہوں نے ٹی 20 اسپیشلسٹ کے طور پر اپنی صلاحیتوں کو منوایا اور محدود اوورز کی کرکٹ میں آسٹریلیا کے ساتھ ساتھ ٹی 20 کرکٹ میں دنیا کی تمام لیگز کا اولین انتخاب بن گئے۔

مزید پڑھیں: ٹنڈولکر کا بلے بازوں کیلئے ہیلمٹ لازمی قرار دینے کا مطالبہ

واٹسن نے انجریز کے سبب 2015 میں ٹیسٹ کرکٹ اور اس کے اگلے سال بین الاقوامی کرکٹ سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی تاکہ وہ ٹی 20 لیگز پر توجہ دے سکیں۔

گزشتہ سال انہوں نے بگ بیش لیگ سے بھی کنارہ کشی کا اعلان کردیا تھا لیکن اس سال پاکستان سپر لیگ اور انڈین پریمیئر لیگ میں شرکت کی۔

اس سال آئی پی ایل میں ان کی ٹیم چنئی سپر کنگز پلے آف میں جگہ نہ بنا سکی جس کے ساتھ ہی انہوں نے ہر طرز کی کرکٹ چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

جمعرات کو اپنے آخری میچ میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے خلاف 14رنز بنانے والے آل راؤنڈر نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پورا کیریئر انجریز کا شکار رہنے کے باوجود میں 39 سال کی عمر تک کرکٹ کھیلنے پر خود کو انتہائی خوش نصیب تصور کرتا ہوں۔

انجری کا شکار رہنے کے باوجود واٹسن نے اپنے 14سالہ بین الاقوامی کیریئر میں 59 ٹیسٹ، 190 ون ڈے اور 58 ٹی 20 انٹرنیشنل میچوں میں آسٹریلیا کی نمائندگی کی۔

انجری کی وجہ سے ٹی20 کرکٹ ان کے لیے سب سے موزوں رہی اور انہوں نے بھارت، آسٹریلیا، بنگلہ دیش، پاکستان اور ویسٹ انڈیز میں ٹی20 کرکٹ میں اپنے جوہر دکھائے اور کیریئر کے اختتام تک فرنچائز کا اولین انتخاب رہے۔

وہ 2008 میں آئی پی ایل کا افتتاحی ایڈیشن جیتنے والی فرنچائز راجستھان رائلز کا بھی اہم حصہ تھے جبکہ 2018 میں چنئی سپر کنگز کو بھی ٹائٹل جتوانے میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔

واٹسن پاکستان سپر لیگ کے افتتاحی ایڈیشن سے ہی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا حصہ رہے اور 2019 میں گلیڈی ایٹرز کو چیمپیئن بنوانے میں ان کا بھی اہم کردار تھا۔

اپنے کیریئر میں آل راؤنڈر نے 700 سے زائد انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک میچز کھیلتے ہوئے 25 ہزار سے زائد رنز اور 600 سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں۔

تبصرے (0) بند ہیں